ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا ہوش رہا انٹرویو ۔۔ طالبان اور طاہر القادری کے بارے میں انکشافات

متلاشی

محفلین
السلام علیکم !
آج محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان کا ڈان نیوز چینل کو دیا گیا ہوش ربا انٹرویو دیکھا۔۔۔ جس میں انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری ، اور طالبان کی حقیقت بیان کی ہے ۔۔۔
آپ بھی ان کے خیالات سے مستفیذ ہوں ۔۔۔!
ویڈیو لنک پیشِ خدمت ہے ۔۔۔۔

 

الف نظامی

لائبریرین
1- ڈاکٹر عبد القدیر خان نے آئین کے آرٹیکل 62 ، 63 کے بارے میں کہا کہ یہ پہلے سے آئین میں موجود ہے اور کوئی نئی بات ڈاکٹر طاہر القادری نہیں کر رہے۔
درست کہا ڈاکٹر عبد القدیر خان نے ، لیکن ڈاکٹر طاہر القادری نے آئین کے آرٹیکل 62 ، 63 اور مزید کئی آرٹیکلز کے نفاذ اور عمل درآمد کی بات کی ہے۔

2- طالبان سے مذاکرات: ضرور ہونے چاہئیں!

برائے مطالعہ و تفہیم:
پاکستان میں حقیقی تبدیلی — کیوں اور کیسے؟
بَسْطَۃً فِی الْعِلْمِ وَ الْجِسْمِ ؛ قیادت اور علم
انتخابات کے لیے ووٹر اور امیدوار کی شرائطِ اہلیت کا مسئلہ
بیداری شعور : ضرورت اور اہمیت
فرسودہ نظام کا خاتمہ
متعلقہ:
امریکی کوکیز از عکسی مفتی
 
آخری تدوین:

متلاشی

محفلین
محمود احمد غزنوی بھائی ! اس انٹرویو میں پرمزاح کیا بات ہے ؟ صرف پر مزاح کی ریٹنگ دے کر کنی کترا کر نکل جانا ۔۔۔ عجیب بات ہے ۔۔۔!
ڈاکٹر عبد القدیر خان کا موقف بہت اہمیت رکھتا ہے ۔۔۔ وہ ہمارے قومی ہیرو ہیں ۔۔۔۔!
 

قیصرانی

لائبریرین
ہوش رُبا تو لگ رہا ہےکہ جب سوال کیا گیا کہ آپ نے ٹی وی پر آن کر جو اقرار کیا تھا اس پر سوال اٹھیں گے۔ جواب ہے کہ وہ تو پرانی بات ہے۔ اس پر ہم بات نہیں کریں گے۔ ایم ایس ظفر اور چوہدری شجاعت کا نام دے کر بات گول :)
مجھے تو اس بندے کی ڈاکٹری پر بھی حیرت ہوتی ہے۔ میٹلرجی کا بندہ جس کی فیلڈ ہی اور ہے، محض چرائی گئی دستاویزات کی مدد سے پاکستان کو ایٹمی اور میزائل طاقت بنانے کے کیسے کیسے بلند بانگ دعوے کرتا ہے جبکہ اصل کام دیکھئے جو محض اس حد تک محدود تھا کہ سمگلروں سے رابطے کر کے ممنوعہ سامان پاکستان تک پہنچایا جائے۔ یہ اس شخصیت کے کردار کے ایک اور پہلو پر روشنی ڈالتا ہے :)
جہاں تک نیوکلیائی اور میزائل ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کی بات ہے تو اس میں یہ بندہ اکیلا نہیں تھا، واقعی فوج اور حکومت بھی شامل رہی ہے۔ لیکن سب سے فالتو بندہ ہمیشہ سب سے پہلے قربانی کا بکرا بنتا ہے تو یہ بن گیا :)
 

محمد امین

لائبریرین
ہوش رُبا تو لگ رہا ہےکہ جب سوال کیا گیا کہ آپ نے ٹی وی پر آن کر جو اقرار کیا تھا اس پر سوال اٹھیں گے۔ جواب ہے کہ وہ تو پرانی بات ہے۔ اس پر ہم بات نہیں کریں گے۔ ایم ایس ظفر اور چوہدری شجاعت کا نام دے کر بات گول :)
مجھے تو اس بندے کی ڈاکٹری پر بھی حیرت ہوتی ہے۔ میٹلرجی کا بندہ جس کی فیلڈ ہی اور ہے، محض چرائی گئی دستاویزات کی مدد سے پاکستان کو ایٹمی اور میزائل طاقت بنانے کے کیسے کیسے بلند بانگ دعوے کرتا ہے جبکہ اصل کام دیکھئے جو محض اس حد تک محدود تھا کہ سمگلروں سے رابطے کر کے ممنوعہ سامان پاکستان تک پہنچایا جائے۔ یہ اس شخصیت کے کردار کے ایک اور پہلو پر روشنی ڈالتا ہے :)
جہاں تک نیوکلیائی اور میزائل ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کی بات ہے تو اس میں یہ بندہ اکیلا نہیں تھا، واقعی فوج اور حکومت بھی شامل رہی ہے۔ لیکن سب سے فالتو بندہ ہمیشہ سب سے پہلے قربانی کا بکرا بنتا ہے تو یہ بن گیا :)

قومی ہیرو۔۔۔۔۔ :rollingonthefloor:
 

دوست

محفلین
ہمارے ہیرو لکڑ ہضم پتھر ہضم پھکی کی طرح ہوتے ہیں پیٹ درد ختم کرتے ہیں، جگر ٹھیک کرتے ہیں، سماعت درست کرتے ہیں، نظر تیز کرتے ہیں، گنجے پن کا علاج ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر صاحب کی بڑبولے پن کی عادت نے دورانِ سروس حکومت کو کئی بار وخت ڈالا۔ جب ایٹمی دھماکے کے لیے ڈاکٹر ثمر مبارک مند کی ٹیم انتظامات کر رہی تھی تو ڈاکٹر صاحب نے اپنا ہی بیان ٹھوک دیا آ کر۔ بحوالہ
اور اب جب ریٹائر ہو چکے ہیں تو سیاست میں نئی نئی درفتنی چھوڑتے رہتے ہیں۔ اور ہمیں چونکہ ایک ہیرو درکار ہے اس لیے ہم پچھے پچھے لونگ کی تلاش میں چلتے رہتے ہیں۔
او بھولے بادشاہو ہر دوا ہر مرض میں کام نہیں آتی۔ ڈاکٹر قدیر احمد خان نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے لیے بہت کام کیا ہے، ہم سب مانتے ہیں لیکن وہ ایٹمی پروگرام کے باپ نہیں تھے یہ کام ان سے عرصہ پہلے شروع ہو چکا تھا اور ان کے جانے کے عرصے بعد بھی جاری ہے، یہ ہزارہا لوگوں کی محنت تھی ہے اور ہے۔
طاہر القادری نے پتا نہیں کیا کہا ہے، نہ میں نے یہ ویڈیو دیکھی نہ دیکھنے کی تمنا ہے۔ لیکن پورے پاکستانی میں مجھے نہیں یاد پڑتا کوئی اور مائی لال (اور زندہ بھی بچا ہو) جس نے طالبان کے خلاف فتویٰ دیا، خودکش حملوں کو حرام قرار دیا۔ اتنی جرات کسی میں نہیں ہے، ہر کوئی ابہام تخلیق کر کے عوام کی بینڈ بجوا رہا ہے۔
 
Top