ہوش رُبا تو لگ رہا ہےکہ جب سوال کیا گیا کہ آپ نے ٹی وی پر آن کر جو اقرار کیا تھا اس پر سوال اٹھیں گے۔ جواب ہے کہ وہ تو پرانی بات ہے۔ اس پر ہم بات نہیں کریں گے۔ ایم ایس ظفر اور چوہدری شجاعت کا نام دے کر بات گول
مجھے تو اس بندے کی ڈاکٹری پر بھی حیرت ہوتی ہے۔ میٹلرجی کا بندہ جس کی فیلڈ ہی اور ہے، محض چرائی گئی دستاویزات کی مدد سے پاکستان کو ایٹمی اور میزائل طاقت بنانے کے کیسے کیسے بلند بانگ دعوے کرتا ہے جبکہ اصل کام دیکھئے جو محض اس حد تک محدود تھا کہ سمگلروں سے رابطے کر کے ممنوعہ سامان پاکستان تک پہنچایا جائے۔ یہ اس شخصیت کے کردار کے ایک اور پہلو پر روشنی ڈالتا ہے
جہاں تک نیوکلیائی اور میزائل ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کی بات ہے تو اس میں یہ بندہ اکیلا نہیں تھا، واقعی فوج اور حکومت بھی شامل رہی ہے۔ لیکن سب سے فالتو بندہ ہمیشہ سب سے پہلے قربانی کا بکرا بنتا ہے تو یہ بن گیا