ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا پرویز مشرف کے مقابلے میں الیکشن لڑنے کا اعلان

عاطف بٹ

محفلین
256829_55833095.jpg
 

عسکری

معطل
لو جی ان لوگوں نے انتخابات کو گھر کی لونڈی بنا ڈالا ہے کوئی کس کے تو اس کے مقابلے کھڑا ہو رہا ہے بڑا ٹوپی ڈرامہ ہو رہا اس بار
 

عسکری

معطل
آپ کی محبت میں آبجیکشن سسٹینڈ!
اب اپنی دلیل پیش کیجئے۔ :)
پچھلے 5 سال میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ فوج کو سیاسی اکھاڑے سے کوئی لینا دینا نہین ۔ اور مشرف سمیت کئی سابقہ جرنلز جو کچھ کر رہے ہیں اپنی ایما پر کر رہے ہیں ایک طرف لبرل ایک طرف کٹر ملا جرنل ایک طرف سکون والے ایک طرف بیان بازی والے یہاں سینکڑوں ایکس جرنلز ہیں اب فوج کس کس کی سپورٹ کرے یا نا کرے ۔
 

عاطف بٹ

محفلین
اس بات میں وزن نہیں
اگر کوئی ایسی بات ہوتی تو نواز شریف بھی پاکستان نہ آ سکتا
شاہ جی، نواز شریف اور پرویز مشرف کی حیثیتوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ نواز ایک سیاسی شخصیت ہے جسے اس وقت پاکستان میں کسی بھی ایسے مقدمے یا حفاظتی خدشے کا سامنا نہیں جس کی وجہ سے اس کی جان داؤ پر لگی ہو۔ پرویز سابق فوجی سربراہ ہونے کے علاوہ پاکستان میں اکبر بگٹی کے قتل، لال مسجد میں خونریزی اور دیگر کئی مقدمات میں مطلوب تھا اور حفاظتی خدشات کا اندازہ اسی بات سے لگا لیجئے کہ اخباری اطلاعات کے مطابق اسے مارنے کے لئے القاعدہ اور طالبان کے کئی گروہ ملک کے مختلف شہروں میں پوری طرح تیار بیٹھے ہیں اور اس کی حفاظت پر مامور عملہ امریکہ سے تربیت یافتہ ہے۔ موجودہ حالات میں ان دونوں کو ایک ساتھ رکھ کر کسی بھی صورت موازنہ نہیں کیا جاسکتا!
 
پچھلے 5 سال میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ فوج کو سیاسی اکھاڑے سے کوئی لینا دینا نہین ۔ اور مشرف سمیت کئی سابقہ جرنلز جو کچھ کر رہے ہیں اپنی ایما پر کر رہے ہیں ایک طرف لبرل ایک طرف کٹر ملا جرنل ایک طرف سکون والے ایک طرف بیان بازی والے یہاں سینکڑوں ایکس جرنلز ہیں اب فوج کس کس کی سپورٹ کرے یا نا کرے ۔

فوج کو اب لگتا ہے اس ملک سے اور اسکے باسیوں سے بھی کچھ نہیں لینا دیا
 
شاہ جی، نواز شریف اور پرویز مشرف کی حیثیتوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ نواز ایک سیاسی شخصیت ہے جسے اس وقت پاکستان میں کسی بھی ایسے مقدمے یا حفاظتی خدشے کا سامنا نہیں جس کی وجہ سے اس کی جان داؤ پر لگی ہو۔ پرویز سابق فوجی سربراہ ہونے کے علاوہ پاکستان میں اکبر بگٹی کے قتل، لال مسجد میں خونریزی اور دیگر کئی مقدمات میں مطلوب تھا اور حفاظتی خدشات کا اندازہ اسی بات سے لگا لیجئے کہ اخباری اطلاعات کے مطابق اسے مارنے کے لئے القاعدہ اور طالبان کے کئی گروہ ملک کے مختلف شہروں میں پوری طرح تیار بیٹھے ہیں اور اس کی حفاظت پر مامور عملہ امریکہ سے تربیت یافتہ ہے۔ موجودہ حالات میں ان دونوں کو ایک ساتھ رکھ کر کسی بھی صورت موازنہ نہیں کیا جاسکتا!
جو کچھ اس نے کیا ہے اسے بھگتنے کے لئے اسے تیار رہنا پڑے گا
 
Top