پاکستان کو امریکی کی جھولی میں پھینکنے والی قربانی؟آمین ثم آمین!
بے شک ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
اگر اُنہیں زندگی اجازت دیتی تو یقیناً وہ بھی اپنا قبلہ بدل لیتے ہیں جیسے ایوب خان نے 1965 کی جنگ کے بعد امریکہ کو اپنے مقام پر لے آئے تھے ۔ چین سے دوستی کی جو آج تک قائم ہے ۔پاکستان کو امریکی کی جھولی میں پھینکنے والی قربانی؟
ماشااللہ بہت اچھے ریمارکس ہیں۔اور آج آپ جن لوگوں کو ووٹ دے دے کر حکمران بنارہے ہیں کیا وہ امریکہ کے کاسہ لیس نہیں ہیں ؟؟؟؟؟پاکستان کو امریکی کی جھولی میں پھینکنے والی قربانی؟
محترم بھائی! ٹھیک ہے مانا ہر انسان سے کچھ غلطیاں ہوتی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے جو اچھے کام کیے ان کو بھی یکسر فراموش کردیا جائے؟؟؟پاکستان کو امریکی کی جھولی میں پھینکنے والی قربانی؟
کچھ غلطیاں؟ جناح کے سیکولر پاکستان کو کس طرح اسلامائز کیا گیا اور دستور پاکستان کا حصہ بنایا گیا جسکے بعد اقلیتوں کا تحریک پاکستان اور سیاست پاکستان سےہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہوگیا، کیا یہ کچھ غلطی ہے؟محترم بھائی! ٹھیک ہے مانا ہر انسان سے کچھ غلطیاں ہوتی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے جو اچھے کام کیے ان کو بھی یکسر فراموش کردیا جائے؟؟؟
اس وقت دنیا کی دو پاورز تھیں۔ ایک امریکہ اور دوسرا روس۔۔۔پاکستان کو امریکی کی جھولی میں پھینکنے والی قربانی؟
خیرعزیزم! کلیتہ تو یہ نہیں کہا جاسکتا کہ جناح مرحوم سیکولر پاکستان چاہتے تھے۔ دوسری بات یہ کہ جی ہاں! ان غلطیوں کو "کچھ غلطیوں" کا نام دیا جاسکتا ہے۔کچھ غلطیاں؟ جناح کے سیکولر پاکستان کو کس طرح اسلامائز کیا گیا اور دستور پاکستان کا حصہ بنایا گیا جسکے بعد اقلیتوں کا تحریک پاکستان اور سیاست پاکستان سےہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہوگیا، کیا یہ کچھ غلطی ہے؟
http://www.indianetzone.com/63/jogendra_nath_mandal.htm
http://en.wikipedia.org/wiki/Objectives_Resolution
کیا ایران کی طرح غیر جانبدار نہیں رہا جا سکتا؟اس وقت دنیا کی دو پاورز تھیں۔ ایک امریکہ اور دوسرا روس۔۔۔
اگر آپ کو کوئی فیصلہ لینا پڑتا تو آپ کس سے ہاتھ ملاتے؟؟؟
سیکولر نہ سہی لیکن اس قسم کااسلامی پاکستان بھی نہیں چاہتے تھے جہاں سیاست میں اونچے درجے کے اقتدار اور اختیار کسی غیر مسلم کو نہ دئے جائیں۔ یاد رہے کہ تحریک پاکستان اورقائد اعظم کی پہلی کابینہ میں اقلیت سیاست دان شامل تھے۔خیرعزیزم! کلیتہ تو یہ نہیں کہا جاسکتا کہ جناح مرحوم سیکولر پاکستان چاہتے تھے۔ دوسری بات یہ کہ جی ہاں! ان غلطیوں کو "کچھ غلطیوں" کا نام دیا جاسکتا ہے۔
انڈیا کھا جاتا۔۔ ایران کو ایسا خطرہ درپیش نہیں تھا۔کیا ایران کی طرح غیر جانبدار نہیں رہا جا سکتا؟
مکرمی! ذاتی مکالمے میں کچھ گزارشات پیشِ خدمت ہیں۔سیکولر نہ سہی لیکن اس قسم کااسلامی پاکستان بھی نہیں چاہتے تھے جہاں سیاست میں اونچے درجے کے اقتدار اور اختیار کسی غیر مسلم کو نہ دئے جائیں۔ یاد رہے کہ تحریک پاکستان اورقائد اعظم کی پہلی کابینہ میں اقلیت سیاست دان شامل تھے۔
یہ دوسرا اور آخری مہلک وار تھا کہ پاکستان کی باگ ، عام عوام تک پہنچنےسے روکا جائے ۔ اس کے بعد پاکستان ہائی جیک ہوگیا پھر زمیندار ، جاگیرداراور آرمی اسٹیبلشمنٹ ، عوام کے پاکستان پر قابض ہوگئے ۔پاکستان کا پہلا اور غالباً آخری وزیرِ اعظم جو وقتِ شہادت ایک پھٹی ہوئی بنیان زیبِ تن کیے ہوئے تھا، اور اس کا بینک بیلنس صفر تھا، ایک نواب زادہ!
سلام ہے اس شہید پر۔