فواد ، آپ اتنے بھی بھولے نہیں اور نا ہی سو سروں والی سینیٹ۔ امریکہ افغانستان میں دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے، یہ ساری دنیا کا فیصلہ ہے۔ آپ اپنا دفاع اپنے ملک میں بیٹھ کر کیجئے، اپنے ملک کی سرحدوں سے باہر جا کر دوسرے ملکوں میں جنگ مسلط کرنا ہی دہشت گردی ہے۔ جب اسامہ بن لادن نے افغانستان سے امریکہ پر حملہ کیا تو یہ بد ترین درجے کی دہشت گردی تھی۔ اب اس کا حساب ہو چکا۔ اب ٹرمپ بہادر ، افغانستان پر بلا وجہ حملے کا پروگرام بنا رہا ہے تو ٹرمپ ایک دہشت گرد ثابت ہوتا ہے۔ اگر آپ دیوار پر لکھا یہ نہیں پڑھ رہے ہیں تو دنیا بھر سے پول کروا لیجئے ۔ امریکہ کی پاکستان سے یہ ڈیمانڈ کہ افغان پٹھانوں کے خلاف جنگ کرو ایک دہشت گردی کا قدم ہے۔ افغانستان میں امن چاہئیے ، آپ کا اس کے لئے کیا پروگرام ہے ؟ کیا وجہ ہے کہ آپ پشتونوں کے حق رائے دہی کو نہیں پہچانتے؟ کیوں ان کی آواز کو طبل جنگ بجا کر دبانا چاہتے ہیں؟ حکومت میں ان کو حصہ دیجئے، امن کی میز پر بیٹھئے، اپنی من مانی کو فوجی طاقت سے آپ کیوں دبانا چاہتے ہیں؟
امريکی حکومت کی جانب سے عسکری امداد کی اس وقت معطلی کا فيصلہ دہشت گردی سے متعلق مخصوص معاملات کے حوالے سے ہے۔ اس کا يہ مطلب ہرگز نہيں کہ امريکہ اور پاکستان کے تعلقات بھی معطل ہو گئے ہيں۔
کون سی امداد، 225 ملین ڈالر کے تو ٹشو پیپر امریکی قوم روز اپنا گند صاف کرنے کے لئے استعمال کرتی ہے۔ اس کی کیا اہمیت؟ اور کونسی دہشتگ گردی؟ کیا آج پاکستان یا افغانستان ، امریکہ کی سرحدوں کے اندر کسی بھی قسم کی دہشت گردی میں مبتلا ہیںِ؟؟؟
پاکستان نے صاف صاف کہہ دیا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے فوجی تعلقات ختم ہوگئے ہیں، اور پاکستان ، افغانستان میں پشتونوں کے خلاف جنگ نہیں لڑے گا۔
اگر دہشت گردوں کے اڈے پاکستانی سرحدوں کے اندر ہیں تو ان دہشت گردوں کے اڈوں کی کچھ سٹیلائیٹ تصاویر، یا فلمیں کیوں نہیں منظر عام پر لاتے ہیںِ؟ کیوں نہیں ان اڈوں کو پن پویئنٹ کرتے ہیں آپ میڈیا میں؟
دہشت گردی کی تعریف ہمیشہ سے یہی رہی ہے کہ اپنی سرحدوں سے باہر جاکر دوسروں کو دہلانا کہ ہماری بات مانو ورنہ جنگ ہے۔
اس تعریف پر امریکہ پورا کا پورا اتر رہا ہے۔ اور ٹرمپ اس دہشت گردی میں آج سب سے آگے ہے۔ معصوم امریکہ عوام سے ہمدردی ہے کہ ان کا ٹٰکس میں دیا ہوا پیسہ ، ٹرمپ اپنے اسلحہ ساز حواریوں کو بانٹنے کے لئے افغانستان میں جنگ کرنا چاہتا ہے۔ ٹرمپ میں اور اسامہ بن لادن کی دہشت گردی میں کیا فرق رہ گیا؟
آج ہی یہ بیان دیکھئے کہ خود امریکی سابقہ حکومتی عہدیدار بھی ٹرمپ کی افغانستان پر اس جنگ کشی کے لئے پاکستان کو دہلانے کے خلاف ہیں۔
Trump administration’s attempt at humiliating Pakistan unlikely to work: ex-US envoy Olson - Pakistan - DAWN.COM
جہاں دنیا بھر کے بیشتر ممالک دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف امریکی کاروائی کی حمایت کرتے ہیں۔ وہیں یہ تمام ممالک ٹرمپ کی اس ذاتی خواہش کی مخالفت کرتے کہ وہ افغانستان میں جنگ جیتے اور اس مقصد کے لئے افغانستان پر جنگ مسلط کرے یا پاکستان کو اس جنگ میں ملوث کرے۔
افغانستان میں امن قاائم کرنے کی جدوجہد کیجئے نا کہ ایک فرد واحد، ٹرمپ، کی خواہشات کی تکمیل۔