اور اگر دشواری نہ ہوتی ہو تو بھی دیکھ سکتے ہیں ویڈیو احمد بھائی؟
یا صرف ضرورت مند ہی دیکھیں؟
تبھی تو ویڈیو اوپن کرنے سے پہلے ہی پوچھ لیا نا۔۔۔پھر تو وقت ہی ضائع ہوگا۔
یہ کوئی فلمی گیت تو ہے نہیں کہ جس سے کچھ تفریح ہی ہاتھ آ جائے۔
تبھی تو ویڈیو اوپن کرنے سے پہلے ہی پوچھ لیا نا۔۔۔
ایک ایک لمحہ بہت قیمتی جو ہوتا ہے نا۔
وہ تو ہم ویڈیو دیکھے بغیر بھی بتا سکتے ہیں ۔۔ لیکن اپنا نظریہ۔ دوسروں کا متفق ہونا بالکل بھی ضروری نہیں ۔ویڈیو دیکھ کر آپ اس کے بارے میں اپنی رائے دے سکتی ہیں۔
اور یہ بھی ہمیں سمجھا سکتی ہیں کہ عام لوگوں کے برعکس آپ کو مشکل کام کرنے میں دشواری کیوں نہیں محسوس ہوتی۔
کوئی مشکل کام شروع کرنے میں سب سے زیادہ جو بات رکاوٹ بنتی ہے وہ یہ کہ کام مکمل نہ ہونے یا کسی بھی طرح کی ناکامی کا سامنا کرنے کا خدشہ ایک ڈر سا پیدا کر دیتا ہے۔ نفسیاتی طور پر بندہ کام شروع کرنے سے پہلے ہی اس میں دلچسپی کھو دیتا ہے۔ اگر مکمل طور پر نہیں بھی کھوتا تو کافی حد تک کم ہو جاتی ہے۔
دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ مشکل کام بہ نسبت آسان کام کے زیادہ توجہ اور وقت چاہتا ہے۔ اس کے لئے بہتر یہ ہوتا ہے کام کرنا کیا ہے یا آپ کا پروجیکٹ ہے کیا۔۔۔ تو اس کو اچھے سے سمجھ کر مناسب منصوبہ بندی کر لی جائے۔ اور مرحلہ وار اسے انجام دیا جائے۔
ٹال مٹول، لیت و لعل۔پروکرسٹینشن کا اردو متبادل ایک لفظ پڑھا تھا جو کہ غالباً عربی سے لیا گیا تھا لیکن اس وقت یاد نہیں آ رہا۔
باتیں اچھی ہیں یا نہیں لیکن تجربے کی باتیں کی ہیں۔بہت خوب! اچھی باتیں بیان کی آپ نے۔
ویڈیو میں جو پیغام ہے وہ اُن لوگوں کے لئے ہے جو عموماً procrastination کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یعنی کاموں کو ٹال کر تفریحات میں لگ جاتے ہیں۔
پروکرسٹینشن کا اردو متبادل ایک لفظ پڑھا تھا جو کہ غالباً عربی سے لیا گیا تھا لیکن اس وقت یاد نہیں آ رہا۔
یہ ہے اصل کام کی بات !کام کو ٹال کر تفریح میں لگ جانا مشکل کو اور بڑھا دیتا ہے اور ذہنی دباؤ بھی بڑھ جاتا ہے۔
آپ کے جیسے لوگوں کو انگریزی میں workaholic کہتے ہیں، اردو میں بھی شاید کچھ کہتے ہوں۔ پاکستان میں ایسے لوگ بہت کم پائے جاتے ہیں۔ایسا ہم نے حال ہی میں بلکہ اسی ویک میں تجربہ کیا۔
ہوا یہ کہ بازو میں درد کی وجہ سے بہت ہفتوں سے گارڈن سے گھاس وغیرہ نہ کاٹی تھی۔ وہ تو خیر بھائی نے کاٹ دی ویک اینڈ میں۔ لیکن اب ایک سائیڈ پہ ڈھیر لگ گیا گھاس کا ۔ اور اس کو ہٹانے کے لئے ایک دو ویک مزید انتظار کرنا پڑتا۔ پھر ہم نے یوں کیا کہ بڑے بڑے شاپر بیگز (کم و بیش بیس لٹر گنجائش والے) میں بھر کر ، گاڑی کی سیٹیں فولڈ کر کے ( اس گاڑی کے پیچھے ٹریلر لگانے والی ہُک نہیں ہے) 10 پھیروں میں چار چار بیگز کو لے جا کر ٹھکانے لگایا۔
نہ صرف یہ بلکہ راجو اور انار کلی کے جانے کے بعد ان کا بڑا والا پنجرہ جو کہ تین دن کی لگاتار محنت سے بنایا تھا، وہ بھی تقریباً سارے سکریو وغیرہ کھول کر تمام لکڑیاں الگ کیں اور انھیں بھی ٹھکانے لگایا لے جا کر۔ بتانے کا مقصد یہ کہ کام مشکل تھا بہت لیکن ہمیں زیادہ مشکل یہ بات لگی کہ اسے کروانے کے انتظار کی کوفت۔ سو ٹھنڈے دل و دماغ سے سوچا سمجھا اور کر ڈالا۔ اور خود پر فخر بھی محسوس ہوا کہ الحمد للہ ہمت کرے انسان تو سب کر سکتا ہے۔
اتنا بولنے کے باوجود کچھ بولنے سے رہ گیابہت بولتے نا ہم؟
کام کرتے رہنے کے عادی؟ جیسے کام کرتے رہنے کا نشہ لگ گیا ہو۔یہ ہے اصل کام کی بات !
آپ کے جیسے لوگوں کو انگریزی میں workaholic کہتے ہیں، اردو میں بھی شاید کچھ کہتے ہوں۔ پاکستان میں ایسے لوگ بہت کم پائے جاتے ہیں۔
میرے دو ماموں ایسے ہیں جن کے کام گھڑیوں کی سویوں کے ساتھ چلتے، یقین مانیے مجھے تو کبھی کبھی کوفت ہوتی ہےآپ کے جیسے لوگوں کو انگریزی میں workaholic کہتے ہیں، اردو میں بھی شاید کچھ کہتے ہوں۔ پاکستان میں ایسے لوگ بہت کم پائے جاتے ہیں
ٹال مٹول، لیت و لعل۔
تاخیر؟؟؟وہ غالباً یک لفظی متبادل تھا۔ اور کافی مناسب تھا۔
آپ کے ڈوپامین کا ذخیرہ بس ایک ہی گودام میں محصور ہے ۔احمد بھائی بہت ہی مفید ویڈیو ہے میں کچھ ہفتوں سے لگا ہوں اپنے آپ میں بدلاؤ لانے خود کو مستقل مزاج بنانے میں کیونکہ آج تک کوئی کام ڈھنگ سے نہ کرسکا یہ ویڈیو میرے لئے بہت مفید ثابت ہوگی۔