محمداحمد
لائبریرین
بلاشبہ!وہ یہ کہ اگر ایک بار انسان اس مرحلے کو پار کر لے تو آگے بڑھنے کی ہمت و حوصلہ بڑھتا جاتا ہے۔
ہمیں تو پیچھے مڑنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی۔اور جب پیچھے مُڑ کر دیکھے تو خود پر ہی ہنستا ہے کہ ہم ایسے بھی تھے۔
بالکل درست بات ہے۔ جب آپ ایک بار ٹھان لیں اور عمل کی طرف مائل ہو جائیں تو پھر کوئی مسئلہ مسئلہ نہیں رہتا۔ہنسئیے گا نہیں لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہم شروع میں گاڑی میں پٹرول ڈالنا ایک مشکل مرحلہ سمجھتے تھے۔ معلوم نہیں کس بات کا خوف تھا دماغ میں۔ پھر ہوا یوں کہ ہم نے اس سمجھ میں نہ آنے والے خوف کو ہرا دیا اور اب ماشاء اللہ سے کوئی مسئلہ نہیں۔
ضروری نہیں کہ کوئی بڑا کام ہی سامنے ہو تو مشکل یا رکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے۔ کبھی کبھی بہت چھوٹا سا کام ہی پہاڑ جیسا محسوس ہوتا ہے۔ لیکن اگر ہماری قوتِ ارادی اس خوف یا سوچ پر غالب آ جائے تو ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔