کئی دنوں سے اک آواز مجھ میں گونجتی نہیں
کئی دنوں سے کوئی مجھ میں رت جگا نہ ہوا
کئی دنوں سے سماعت کی رہگزاروں پر
نہ کوئی چاند ہی اترا نہ کوئی پھول کھلا
کئی دنوں سے یہ آنکھیں ہیں نیند سے بوجھل
کئی دنوں سے ہیں بےنور درد کے چھاگل
کئی دنوں سے یہ دن مجھ میں آ کے ڈھلتا ہے
کئی دنوں سے کسی وسوسے کی ذد میں ہوں
کئی دنوں سے خیالوں کے طاق ہجراں پر
کسی کے نام کا رکھا دیا جلاتا ہوں
کئی دنوں سے یہ کارِعشق جاری ہے
کئی دنوں سے عجب دل کو بے قراری ہے
کئی دنوں سے کوئی مجھ میں رت جگا نہ ہوا
کئی دنوں سے سماعت کی رہگزاروں پر
نہ کوئی چاند ہی اترا نہ کوئی پھول کھلا
کئی دنوں سے یہ آنکھیں ہیں نیند سے بوجھل
کئی دنوں سے ہیں بےنور درد کے چھاگل
کئی دنوں سے یہ دن مجھ میں آ کے ڈھلتا ہے
کئی دنوں سے کسی وسوسے کی ذد میں ہوں
کئی دنوں سے خیالوں کے طاق ہجراں پر
کسی کے نام کا رکھا دیا جلاتا ہوں
کئی دنوں سے یہ کارِعشق جاری ہے
کئی دنوں سے عجب دل کو بے قراری ہے