پیاسا
معطل
دوستو کیا ہی اچھا ہو اگر صدارت کا عہدہ ۔ ۔ محسن پاکستان ۔ ۔ ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر ۔ ۔ ۔ کو پیش کیا جاے۔ ۔ ۔ ۔ ہم کتنے بے حس ہو چکے ہیں ۔ ۔ ۔ ہمارا محسن ۔ ۔ مبحوس ہے اور۔ ۔ ہم چین کی نیند سوتے ہیں ۔ ۔ ۔ انہوں نے ہمارے لیے۔ ۔ ۔ پاکستان کی سالمیت کے لیے۔ ۔ ۔ ۔ مسلمانوں کی آن وشان کے لیے ۔ ۔ ان گنت قربانیاں دیں۔ ۔ ۔ ۔ لیکن ۔ ہم ایسے پھتر ہیں ۔ ۔ ۔ جس پر کوئی چیز اثر ہی نہیں کرتی۔ ۔ ۔ ۔ ۔
جو بھی ۔ ۔ قوم کی قوت (ووٹ) سے ۔ ۔ ایوانوں تک پہنچتا ہے۔ ۔ ۔ لالچ و ہوس ۔ ۔ کی وادیوں جا بستا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور ایسی آنکھیں اور کان بند کرتا ہے کہ کوئی ۔ ۔ ۔ نیکی کی کرن۔ ۔ ۔ ۔ اس کی آنکھوں ۔ ۔ اور۔ ۔ ۔ ہدایت کا بول۔ ۔ ۔ ۔اس کے کانوں تک نہیں پہنچتا ۔ ۔ ۔ لیکن اسے یاد رکھنا چاہیے۔ ۔ ۔ خدا کے گھر دیر ہے ۔ ۔ ۔ اندھیر نہیں۔ ۔ ۔ ۔ دیر بھی اس لیے ہوتی ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔ شاید میرا بندہ ۔ ۔ ۔ میری طرف پلٹ آئے ۔ ۔ ۔ ۔ اور جو نہیں پلٹتا ۔ ۔ نہیں سنبھلتا۔ ۔ ۔ ۔ اس کا انجام ۔ ۔ ۔ فرعون کی مثل ہوتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔اسے اس کے پیارے بھی چھوڑ جاتے ہیں اور ۔ ۔ ۔ اس کے مدد گار بھی ۔ ۔ ۔ جن کی خوشنودی کے لیے ۔ ۔ وہ اپنی قوم سے آنکھیں پھیر لیتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ آخری وقت اس کے وہی ہمدرد۔ ۔ ۔ اس سے آنکھیں چرا لیتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ (جس کی تازہ ترین مثال وقت کے فرعون۔ ۔ ۔ ۔ مشرف ۔ ۔ ۔ ۔ کی ہے)
آئیں اللہ سے دعا کریں ۔ ۔ ۔ شاید وہ ۔ ۔ ہمارے حکمرانوں کے دلوں کو ۔ ۔ پھیر دے ۔ ۔ ۔ نیکی کی طرف۔ ۔ ۔
جو بھی ۔ ۔ قوم کی قوت (ووٹ) سے ۔ ۔ ایوانوں تک پہنچتا ہے۔ ۔ ۔ لالچ و ہوس ۔ ۔ کی وادیوں جا بستا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور ایسی آنکھیں اور کان بند کرتا ہے کہ کوئی ۔ ۔ ۔ نیکی کی کرن۔ ۔ ۔ ۔ اس کی آنکھوں ۔ ۔ اور۔ ۔ ۔ ہدایت کا بول۔ ۔ ۔ ۔اس کے کانوں تک نہیں پہنچتا ۔ ۔ ۔ لیکن اسے یاد رکھنا چاہیے۔ ۔ ۔ خدا کے گھر دیر ہے ۔ ۔ ۔ اندھیر نہیں۔ ۔ ۔ ۔ دیر بھی اس لیے ہوتی ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔ شاید میرا بندہ ۔ ۔ ۔ میری طرف پلٹ آئے ۔ ۔ ۔ ۔ اور جو نہیں پلٹتا ۔ ۔ نہیں سنبھلتا۔ ۔ ۔ ۔ اس کا انجام ۔ ۔ ۔ فرعون کی مثل ہوتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔اسے اس کے پیارے بھی چھوڑ جاتے ہیں اور ۔ ۔ ۔ اس کے مدد گار بھی ۔ ۔ ۔ جن کی خوشنودی کے لیے ۔ ۔ وہ اپنی قوم سے آنکھیں پھیر لیتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ آخری وقت اس کے وہی ہمدرد۔ ۔ ۔ اس سے آنکھیں چرا لیتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ (جس کی تازہ ترین مثال وقت کے فرعون۔ ۔ ۔ ۔ مشرف ۔ ۔ ۔ ۔ کی ہے)
آئیں اللہ سے دعا کریں ۔ ۔ ۔ شاید وہ ۔ ۔ ہمارے حکمرانوں کے دلوں کو ۔ ۔ پھیر دے ۔ ۔ ۔ نیکی کی طرف۔ ۔ ۔