مہدی نقوی حجاز
محفلین
اب ہمیں یہ نہیں سمجھ آتا کہ کیوں احباب کسی کو دوزخ و بہشت بھیجنے پر اتنے مصر ہیں؟ بھئی خدا کا کام خدا پر بھی تو چھوڑا جا سکتا ہے!!
یہاں کچھ خارجی اور تکفیری ٹولے سے متاثرہ اذہان زمین پر خدا بنتے ہوئے اسلام کے ٹھیکیدار بن کر ہر وہ شخص جو انہیں پسند نہیں، اسے دائرہ اسلام سے خارج ثابت کرنے پر مصر ہیں۔۔۔چنانچہ یاد دہانی کیلئے یہ حدیث مبارکہ شئیر کی گئی کہ بھائی اللہ کا کام اللہ ہی پر چھوڑو اور چپ کرکے گذارہ کرو، زیادہ شوق ہے تو کل قیامت کے دن خدا سے جھگڑا کرلینا اور اس جنت میں جانے سے انکار کردینا جس میں تمہارے ناپسندیدہ افراد کو بھی بھیجا جا رہا ہواب ہمیں یہ نہیں سمجھ آتا کہ کیوں احباب کسی کو دوزخ و بہشت بھیجنے پر اتنے مصر ہیں؟ بھئی خدا کا کام خدا پر بھی تو چھوڑا جا سکتا ہے!!
میں اتفاق نہیں کرتا۔جناب ایک نکتہ ہے۔ شاعری با وزن ہی ہوتی ہے!!!!
تمام مذاہب کا فلسفہ ہی یہ ہے۔ بقول میرے ایک کامریڈ عزیز کے مذہب ایک بہت بڑا مافیا ہے اور اسے چلانے والے بہت متحد اور بہت ہوشیار اور پری پلینڈ ہیں۔ہاہ۔
جواب۔ سارے مولویوں کو لگتا ہے اسلام نہتا ہے، اسلام یہ ہے اسلام وہ ہے۔
یہ اسلام نہیں وہ اکیلے ہیں۔ جس دن ان تلوں میں تیل نہ رہا اسلام کو اور پاسبان مل جائیں گے۔
ایک تو اسلام کی ٹھیکیداری کا زعم نہیں جاتا۔
پھر اسکا کیا علاج ہےمیلاد النبی کا ٹرینڈ کس نے دیا ہے اس ملک میں؟ بریلوی برانڈ کے اسلام نے۔ ہور چُوپو فیر۔
قیصرانی بھائی مجھے میسج ملتے ہیں ایسے آجاتی ہےسارے جہان کا گند آپ کو اس لئے ملتا ہے کہ اسے لا کر محفل پر ڈھیر کرتے جائیں؟ مجھے تو ایسی وڈیو بغیر تلاش کئے نہیں مل سکتی۔ آپ کو کیسے مل جاتی ہے بھائی؟
بھائی میں کسی ایسے شخص کو دوست نہیں بنانا چاہتا جو مجھے اس طرح کی لغویات بھیجتا رہے۔ حیرت ہے کہ آپ کیسے برداشت بھی کر لیتے ہیں اور آگے بھی پھیلا دیتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ انسان اپنی صحبت سے پہچانا جاتا ہے۔ آپ بھی محتاط ہو کر دوست بنائیےقیصرانی بھائی مجھے میسج ملتے ہیں ایسے آجاتی ہے
محمود احمد غزنوی بھائی احادیث کے ساتھ حوالہ ضرور دیا کریں۔روى البخاري ومسلم عن أبي ذر – رضي الله عنه – قَالَ: (أَتَيْتُ النَّبِيَّ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- وَعَلَيْهِ ثَوْبٌ أَبْيَضُ وَهُوَ نَائِمٌ ثُمَّ أَتَيْتُهُ وَقَدْ اسْتَيْقَظَ فَقَالَ مَا مِنْ عَبْدٍ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ مَاتَ عَلَى ذَلِكَ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ عَلَى رَغْمِ أَنْفِ.. أَبِي ذَرٍّ.. وَكَانَ أَبُو ذَرٍّ إِذَا حَدَّثَ بِهَذَا قَالَ وَإِنْ رَغِمَ أَنْفُ أَبِي ذَرٍّ)
ترجمہ:
بخاری و ومسلم نے حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی: فرماتے ہین کہ میں نبی ڈلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور وہ سفید چادر اوڑھے سو رہے تھے۔ پھر دوبارہ آیاتو جاگ چکے تھے اور فرمانے لگے" جس بندے نے بھی لا الہ الا اللہ کہا اور موت بھی اسی کلمے پر آئی تو ایسا شخص لازماؑ جنت میں داخل ہوگا" ابوذر فرماتے ہیں کہ میں نے کہا "خواہ وہ چوری اور زنا کرتا رہا ہو؟" تو آپ نے فرمایا "ہاں خواہ وہ چوری اور زنا کرتا رہا ہو،ہاں خواہ وہ چوری اور زنا کرتا رہا ہو، ہاں خواہ وہ چوری اور زنا کرتا رہا ہو، ابوذر کی ناپسندیدگی کے باوجود"۔۔۔ اور جب حضرت ابوذر غفاری نے یہ حدیث بیان فرمائی تو کہا "ابوذر کی ناپسندیدگی کے باوجود"
وزن تو صرف شاعری کا ایک قاعدہ ہے، جبکہ شاعری صرف اظہار کا نام ہے مروجہ اصولوں کے تحت، اب یہ اظہار اخلاق سے عاری بھی ہو سکتا اور مہذب بھی، لیبل شاعری کا ہی لگے گا مگر حق اور باطل میں فرق کرنے کے لیے ضمیر موجود ہو تو فیصلے آسان ہو جاتے ہیںمیں اتفاق نہیں کرتا۔
وزن کیا ہے؟؟؟
الحمدللہ ، میں اس حطے سے باہر ہوں جہاں یہ ابلتے ہیںگٹر ابل رہے ہیں۔۔۔ ۔
گٹر ابل رہے ہیں۔۔۔ ۔
الحمدللہ ، میں اس حطے سے باہر ہوں جہاں یہ ابلتے ہیں
زبردست بات لکھی ہے آپ نے ، اداس نہ ہوںیہی تو المیہ ہے
گٹر بنانے والے ، اسے ابالنے والے، اور اس سے بہتی گندگی کو ہر طرف اچھالنے والے سب ہی باہر ہیں
پیچھے تو ہم ہی لوگ ہیں جن میں سے کچھ پائنچے اوپر کر کے نکل جاتے ہیں۔
ہم میں سے کچھ اپنوں کو ہی موردِ الزام ٹھہراتے ہیں اور اپنی ہی غلطی پر مُصر ہیں
کچھ ابلتی گندگی دیکھ کر سازشی اور گند بپا کرنے والے عناصر پر بکتے جھکتے رہتے ہیں۔
کچھ مٹی کی کناریاں بنا کر رساؤ کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔
کچھ جو جارحانہ ہیں ان کے ہاتھ میں جھاڑو اور بیلچے ہیں ۔
اور کچھ لائحہ عمل طے کرنے میں لگے ہیں اور کچھ لوگوں کے گٹر کے پاس سے گزرنے اور گندگی لگنے سے بچاؤ کے طریقے پڑھانے میں لگے ہیں۔
بس لگیں رہیں سب۔
باہر والے گٹر بناہیں، ابالیں اور اچھالیں۔
ہم اور ہمارے بچے نمٹتے رہیں گے بچتے، بکتے رہیں گے۔
آپ نے صحیح فرمایا ہے یا پھر ایسی شر پسند صحبت ہم سے مت بانٹئے ۔بھائی میں کسی ایسے شخص کو دوست نہیں بنانا چاہتا جو مجھے اس طرح کی لغویات بھیجتا رہے۔ حیرت ہے کہ آپ کیسے برداشت بھی کر لیتے ہیں اور آگے بھی پھیلا دیتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ انسان اپنی صحبت سے پہچانا جاتا ہے۔ آپ بھی محتاط ہو کر دوست بنائیے