کتابوں کا اتوار بازار 24 جون 2012

یوسف-2

محفلین
اس عنوان سے آج کی اصل روداد تو برادر Rashid Ashraf ہی لکھیں گے۔ میں تو صرف اس خبر کے ساتھ حاضر ہوا ہوں کہ دیگر عشاقان کتب کے علاوہ آج یہ احقر اور برادر محمد خلیل الرحمٰن بھی سر بازار ہوں گے۔ ہم ڈیڑھ تا تین بجے کے دوران یہاں موجود ہوں گے ان شاء اللہ۔ برادر راشد کی اس ”نشاندہی“ پر کہ یہاں مصنفین اپنی نئی کتب کی ”رونمائی“ بھی کراتے ہیں :) یہ احقر بھی اپنی نئی کتاب ”اوامر و نواہی“ کا تحفہ ہر اس محفلین کو پیش کرےگا، جن سے یہاں ملاقات ہوگی۔ الیکشن کمیش آفس کی طرف سے کتب بازار گلی میں داخل ہونے کی صورت میں بائیں جانب کے پہلے (توکل اکیڈمی والے مولانا الیاس کے) اسٹال پر ہم سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ماشاء اللہ

ایک آپ مزید خلیل بھائی۔ واہ واہ۔

یوسف بھائی ایک عدد بذریعہ ڈاکخانہ بھجوا دیں۔ قسم سے بڑا ثواب ملے گا۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
بہت خوب
ہم چند دوست احباب 10 بجے تک واپس چلے آتے ہیں۔
بھائی تلمیذ!
17 جون کی روداد کو 24 جون میں منتقل کردیا ہے، جلد پیش کروں گا ----
 
اس دلچسپ نشست کے بعد یوسف ثانی بھائی تو دیگر اصحاب کے ساتھ روانہ ہوئے اور ہم نے دوسری بار ملنے کی ہوس کے ساتھ انھیں رخصت کیا اور کتابوں پر ایک نظر ڈالنے کی ٹھانی۔ ایک کتاب پسند آئی جو دراصل ڈاکٹر ممتاز منگلوری کا تحقیقی مقالہ ’’ شرر کے تاریخی ناول اور ان کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ‘‘ تھا۔ کتب فروش کے ساتھ اس کتاب پر بھاؤ تاؤ نہ ہوسکا تو بے نیل و مرام واپس ہوئے۔ اگلے اتوار یعنی یکم جولائی کو اٹھ کر ناشتے کی میز پر براجمان تھے کہ ہاتف جیبی پر بھائی کی کال نے پریشان کیا۔ وہ کتب بازار ہی سے بول رہے تھے اور ایک کتاب کے بارے میں ہم سے رائے لے رہے تھے کہ کیا وہ اسے ہمارے لیے خرید لیں۔ ہم نے ہاں کی اور ساتھ ہی اپنی پسند کے بارے میں بھی انھیں بتایا۔ الحمد للہ انھوں نے ہماری پچھلے ہفتے کی پسند کی ہوئی کتاب نہایت سستے داموں خرید لی۔ حالانکہ کتب فروش نے انھیں اطلاع بھی دی کہ اس کتاب کی بولی اس قدر لگ چکی ہے مگر وہ ٹس سے مس بھی نہ ہوئے اور اپنی بولی پر کتاب خریدی اور ہمیں پہنچائی۔ اللہ مہربان ہو تو ایسے۔ بھائی نے ہمیں ’’اداس نسلیں‘‘ کا ایک سستا اور خوبصورت ایڈیشن بھی ہمیں پیش کیا جو وہ ہمارے لیے خرید لائے تھے۔ اللہ مہربان ہو تو ایسے۔

خصوصی نوٹ برائے
@Rashid Ashraf​
@Rashid Ashraf بھائی آپ ہمارے دخل در معقولات پر ذرہ برابر بھی دھیان نہ دیں اور اپنا ہفتہ واری کالم جاری رکھیں۔ جزاک اللہ الخیر​
 

Rashid Ashraf

محفلین
اس دلچسپ نشست کے بعد یوسف ثانی بھائی تو دیگر اصحاب کے ساتھ روانہ ہوئے اور ہم نے دوسری بار ملنے کی ہوس کے ساتھ انھیں رخصت کیا اور کتابوں پر ایک نظر ڈالنے کی ٹھانی۔ ایک کتاب پسند آئی جو دراصل ڈاکٹر ممتاز منگلوری کا تحقیقی مقالہ ’’ شرر کے تاریخی ناول اور ان کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ‘‘ تھا۔ کتب فروش کے ساتھ اس کتاب پر بھاؤ تاؤ نہ ہوسکا تو بے نیل و مرام واپس ہوئے۔ اگلے اتوار یعنی یکم جولائی کو اٹھ کر ناشتے کی میز پر براجمان تھے کہ ہاتف جیبی پر بھائی کی کال نے پریشان کیا۔ وہ کتب بازار ہی سے بول رہے تھے اور ایک کتاب کے بارے میں ہم سے رائے لے رہے تھے کہ کیا وہ اسے ہمارے لیے خرید لیں۔ ہم نے ہاں کی اور ساتھ ہی اپنی پسند کے بارے میں بھی انھیں بتایا۔ الحمد للہ انھوں نے ہماری پچھلے ہفتے کی پسند کی ہوئی کتاب نہایت سستے داموں خرید لی۔ حالانکہ کتب فروش نے انھیں اطلاع بھی دی کہ اس کتاب کی بولی اس قدر لگ چکی ہے مگر وہ ٹس سے مس بھی نہ ہوئے اور اپنی بولی پر کتاب خریدی اور ہمیں پہنچائی۔ اللہ مہربان ہو تو ایسے۔ بھائی نے ہمیں ’’اداس نسلیں‘‘ کا ایک سستا اور خوبصورت ایڈیشن بھی ہمیں پیش کیا جو وہ ہمارے لیے خرید لائے تھے۔ اللہ مہربان ہو تو ایسے۔

خصوصی نوٹ برائے
@Rashid Ashraf​
@Rashid Ashraf بھائی آپ ہمارے دخل در معقولات پر ذرہ برابر بھی دھیان نہ دیں اور اپنا ہفتہ واری کالم جاری رکھیں۔ جزاک اللہ الخیر​

خلیل صاحب!
آپ کی باتیں دلچسپی سے پڑھ رہا ہوں۔ اس مرتبہ (یکم جولائی) کا کالم لکھنے کی نوبت اس لیے نہ آسکی کہ خاکسار کی کتاب چند روز قبل شائع ہوئی، اس بھاگ دوڑ میں مصروف رہے، تفصیل یہاں ملاحظہ کیجیے:
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%DA%A9%DB%81%D8%AA%DB%8C-%DB%81%DB%92-%D8%AA%D8%AC%DA%BE-%DA%A9%D9%88-%D8%AE%D9%84%D9%82-%D8%AE%D8%AF%D8%A7-%D8%BA%D8%A7%D8%A6%D8%A8%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%A8%D9%86-%D8%B5%D9%81%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AA%D8%A7%D8%B2%DB%81-%DA%A9%D8%AA%D8%A7%D8%A8.52434/
 

تلمیذ

لائبریرین
خلیل صاحب، 'ہاتف جیبی' کی اصطلاح پسند آئی۔ (پہلے میں اسے ٹائپو ہی سمجھا تھا)
آپ اپنے انداز میں اتوار بازار کی روئداد تحریر کرنا جاری رکھیں۔ راشد اشرف صاحب بھی یقیناً لکھتے رہیں گے۔ اس طرح دونوں کی جانب سےتفصیل پڑھ کر ہم دوسرے شہروں کے باسیوں کی موج ہو جائے گی۔ جزاک اللہ!
 

Rashid Ashraf

محفلین
اتوار بازار کی روداد دو ہفتوں سے بوجوہ شامل نہیں کررہا ہوں، لکھی رکھی ہے، پال لگا کر ایک جانب رکھ چھوڑا ہے، بصورت دیگر یہ دو ہفتے بھی زرخیر رہے ہیں۔ نقوش کا شخصیت نمبر، 1956 کا پہلا حصہ ملا اورالزبیر بہاولپور کا 1964 کا آپ بیتی نمبر
لیکن بازی لے گئی ایک ایسی کتاب جو گیا (پٹنہ، بہار) سے شائع ہوئی ہے، اس کا احوال جلد شامل کروں گا
گیا، گوتم بدھ کی جائے پیدائش ہے، اپنے کمال احمد رضوی صاحب (الف نون) بھی ادھر ہی کے ہیں!
 
Top