کتابوں کا اتوار بازار-24 فروری، 2013

راشد اشرف

محفلین
پرانی کتابوں کے اتوار بازار 24 فروری، 2013 کا مکمل تصویری احوال پی ڈی ایف فائل کی شکل میں اس مرتبہ 100 صفحات سے تجاوز کرگیا۔ سید معراج جامی صاحب کا خصوصی تعاون شامل حال رہا۔ مذکورہ تمام ایک ایسے صاحب کی فراہم کردہ ہیں جو برسہا برس سے اتوار بازار سے کتابیں خریدتے خریدتے گزشتہ اتوار کتب فروشی شروع کر بیٹھے۔ نوکری پیشہ ہیں لیکن صاحبو اضافی آمدنی کسے بری لگتی ہے۔ یوں بھی ہوتا تھا کہ لڑکے کا رشتہ کراتے وقت کہا جاتا تھا کہ اس کا تنخواہ 5 ہزار ہے، جبکہ اوپر کی آمدنی 10 ہزار ہے۔ یہاں ہم موصوف کے بارے میں سوچ رہے تھے کہ تنخواہ ان کی ۔۔۔۔۔ ہے جبکہ نیچے کی آمدنی اس سے دوگنی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ فٹ پاتھ پر کپڑا بچھا, زمین پر بیٹھ کر جو آمدنی ہو وہ نیچے ہی کی تو کہلائے گی۔

موصوف یہ منزل خوش وضعی سے سرکرنے کی غرض سے جامی صاحب اور راقم الحروف کو ایک روز قبل فون پر ہی کتابوں کے نام بتاتے رہے تھے سو یہ معاملہ بالا بالا ہی طے ہوا۔ ہم پہنچے تو کتابیں ہماری منتظر تھیں۔ گویا یہ دونوں فریقین کے لیے
win win situation
ہوئی۔ موصوف کے اجداد کا تعلق فرخ آباد سے ہے سو یاں ہم نے محاورہ الٹتے دیکھا، فٹ پاتھ کی مناسبت سے "کھڑا کھیل فرخ آبادی" کے بجائے اسے "بیٹھا کھیل فرخ آبادی" جانا۔ کیا خوب نقد سودا تھا، اس ہاتھ دے، اس ہاتھ لے۔ کرنسی نوٹ کی خوشبو کسے پسند نہیں سو نوٹ گنتے ہم نے اسے دیکھا۔ جو کتابیں جامی صاحب نے اس سے خرید کیں، ان کی قیمت کچھ زیادہ نہیں تو ایسی کم بھی نہ تھی۔ مبلغ چار ہزار تین سو روپے سے اس کی بوہنی کا آغاز ہوا۔ دیگر کتب فروشوں میں صف ماتم بچھی تھی، اپنی نگاہوں کے سامنے اپنی عملداری میں دراندازی ہوتے دیکھا کیے لیکن دم مارنے کی کس میں جرات تھی۔ رازداں کو رقیب بنتا دیکھا کیے۔. . . . . ہاں یہ ضرور ہوا کہ بازار کا سب سے گھاگ کتب فروش مارے تجسس کے، کھسکتا کھسکتا وہیں آن پہنچا اور بالاآخر خود بھی وہیں آلتی پالتی مار، موصوف کی کتابیں دیکھنے لگا۔

اس مرتبہ کتابیں متفرق موضوعات پر ہیں۔ ان میں درج ذیل کتابیں شامل ہیں جن سے ایک انتخاب آپ نے مذکورہ بالا لنک پر دیکھ لیا ہوگا۔
آشفتہ بیانی میری - رشید احمد صدیقی - مکتبہ جامعہ، دہلی - اشاعت 1958:
بزم غالب - عبدالرؤف عروج - ادارہ یادگار غالب - اشاعت: 1970
میری کہانی - جواہر لال نہرو - مکتبہ جامعہ، دہلی
عرفانیات فانی (فانی بدایونی کے قدیم و جدید کلام کا مجموعہ) - انجمن ترقی اردو، ہند - اشاعت: 1939
سید امیر علی - شاہد حسین رزاقی - ادارہ ثقافت اسلامیہ، لاہور - اشاعت: 1970
ماہ نو - جنگ آزادی نمبر
من آنم - مدیر نقوش کے نام فراق گورکھپوری کے خطوط - ادارہ فروغ اردو، لاہور - اشاعت: 1962
ادبی تبصرے - عبد الحق - دانش محل، لکھنؤ - اشاعت: 1947
جریدہ (پشاور) - راجندر سنگھ بیدی نمبر - اشاعت: 1984
یورپ میں اردو - آغا افتخار حسین - مرکزی اردو بورڈ، لاہور - اشاعت: 1968
انور السادات کی آپ بیتی
اردو زبان اور ہندو - ناظم سیوہاروی - کتاب منزل لاہور
 

یوسف-2

محفلین
ماشاء اللہ بہت خوب ۔ کتابوں کی خرید ہو یا فروخت دونوں ہی احسن کام ہیں۔ علم کے فروغ دونوں عمل برابر کے حصہ دار ہیں۔ کتب کے خریدار اگر کتب فروخت کرنے لگیں، تو یہ عمل اُس متوقع انجام سے بہر حال بہتر ہے کہ بعد ازاں ان کے ورثاء اسے کاٹھ کباڑ میں ڈال کر ردی میں بیچ دیں، جو دکانوں پر سودا سلف خریدنے کام آئے۔ :)
 

تلمیذ

لائبریرین
شکریہ راشد صاحب۔
اس مرتبہ کتابوں کےا یک خریدار کے کتابیں فروخت کرنےوالوں میں شامل ہونے کے احوال نے اتوار بازار کی روئداد کو دلچسپ بنا دیا ہے۔ لیکن گمان غالب ہےکہ موصوف زیادہ دیر تک وہاں ٹک نہیں سکیں گے، جب تک کہ وہ مزید کتابیں خرید کر اپنے مجموعے میں شامل نہ کریں کیونکہ پرانے کتب فروش تو پھر بھی ان سے زیادہ تجربہ کار ہیں۔
 

راشد اشرف

محفلین
تمام احباب کا بیحد شکریہ
گزشتہ ہفتے و اتوار، ایک ایک کام میں مصروف رہا۔ ایک صاحب سے عندیہ ملا کہ 1960 کی دہائی میں ابن صفی کی جاسوسی دنیا کے تین عدد میگزین ایڈیشن ان کے پاس الہ آباد ایڈیشنز کے ساتھ موجود ہیں۔ یہ ایک نعمت غیر مترقبہ تھی، وہ تو محفوظ کیے گئے لیکن ان صاحب کے پاس فیروز سنز اور شیخ غلام علی اینڈ سنز کے تحت شائع ہوئے بچوں کے ناولوں کا ایسا ذخیرہ دیکھا کہ آنکھیں کھل گئیں۔ ساڑھے تین تین سو سراورق کو کیمرے کی مدد سے محفوظ کیا، مارے خوشی کے ہاتھ کانپتا رہا سو 100 کے قریب دھندلا گئے، آخر میں کیمرہ بھی ہانپ گیا۔ فیس بک پر ان کا شامل کرنا تھا کہ ایک کہرام مچ گیا، لوگوں کی آنکھوں میں آنسو آئے، ایک صاحب نے ہمارے ان کرم فرما کو اغوا کرنے کا عندیہ دیا، پروفیسر مجیب نے امریکہ سے کہا کہ وہ آبدیدہ آنکھیں لیے انہیں دیکھ رہے ہیں اور ہر قیمت ہر ان کے حصول کے خواہاں ہیں۔ دو روز میں وہ جانے والے سورق محفوظ کرکے ان کی پی ڈی ایف بنا کر "اسکرائبڈ" پر شامل کردیا جائے گا۔ عمر رفتہ کو آواز دینے کا اس سے اچھا موقع کیا ہوسکتا ہے۔
امید ہے احباب اردو محفل پسند کریں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پھر یہ ہوا جو ہوتا ہے ۔ ۔ فیس بک پر دو دوست مدد کو آئے جنہوں نے دس دس سرورق مزید بھیج دیے سو انہیں بھی ان کے شکریے کے ساتھ شامل کردیا۔
ایک ٹانگ کا آدمی ، ڈاک بنگلے کا پاگل ہاتھی، دولت پور کا چور، عمران کے کارنامے، خونی سیریز (صولت مرزا)، انوشا سیریز، نیلی روشنی کا راز، سلیمانی خزانہ، ناگ کا راز، حاتم طائی سیریز، ٹارزن سیریز، اونچی حویلی کا راز، داستان امیر حمزہ، تین ننھے سراغ رساں سیریز، کس کس کا ذکر کیا جائے۔
یہ تک ہوا کہ مقبول جہانگیر کی مختصر خودنوشت تک ایک ناول سے مل گئی، آج تک مقبول صاحب کی ایک ہی تصویر دیکھی تھی، وہ جو ان کی کہانیوں کے مجموعوں میں شامل ہوتی ہے لیکن خودنوشت کے ہمراہ شائع ہونے والی تصویر میں تو وہ شاید اپنے لڑکپن میں ہیں۔
پھر یہ ہوا کہ بچوں کے لیے فیروز سنز سے تین ناول لکھنے والے خالد جاوید جان بھی وہاں کھنچے چلے آئے ، کسی نے انہیں خبر کردی تھی، اپنے ہی ناولوں کے طلب گار ہوئے۔
اک ذرا انتظار
نبیل
تلمیذ
محب علوی
نایاب
@زحال مرزا
 
زبردست راشد اشرف صاحب،

زبیر مرزا سے آپ کی کافی تعریف سنی ہے اور لگتا ہے پاکستان آنے پر آپ سے ملاقات کرنی ہی پڑے گی۔ :)

آپ اپنی کتاب کی سیل کا حساب ضرور رکھیں کیونکہ چند کاپیاں تو میں خریدنے کا شوق رکھتا ہوں اور تین سو تو بہت جلد ختم ہو جانی چاہیے۔
 

راشد اشرف

محفلین
زبردست راشد اشرف صاحب،

زبیر مرزا سے آپ کی کافی تعریف سنی ہے اور لگتا ہے پاکستان آنے پر آپ سے ملاقات کرنی ہی پڑے گی۔ :)

آپ اپنی کتاب کی سیل کا حساب ضرور رکھیں کیونکہ چند کاپیاں تو میں خریدنے کا شوق رکھتا ہوں اور تین سو تو بہت جلد ختم ہو جانی چاہیے۔

بہتر ، بھائی زحال کا بھی شکریہ
 

تلمیذ

لائبریرین
امید ہے احباب محفل پسند کریں گے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
بھائی، ہم تو ویسے ہی آپ کے شیدائی ہیں اور بے لوث محنت سے کئے ہوئے آپ کےکاموں کے دیوانے بھی۔ اور گمان غالب ہے کہ فیس بک سے بھی داد ہم جیسے ناسٹیلجیا کے مارے ہوؤں کی طرف سے ہی آئی ہوگی، ورنہ آج کل کی ننجا ٹرٹل، اسپائڈر مین، ریمبو وغیر ہ اورنت نئے ماڈلوں کے موبائل فونز پر محیر العقول گیموں کی عادی نئی نسل کو ماضی کی ان بے پناہ کشش کی حامل کتب اور رسالوں کے بارے میں معلوم بھی نہیں ہوگا۔ اسی کو شاید' جنریشن گیپ 'کہتے ہیں۔
 

زبیر مرزا

محفلین
ابھی کئی ماہ انتظارکرنا پڑے گا اس اتوار بازار کا - راشد صاحب کیا وہ صاحب دوبارہ اپنی کتابیں فروخت کرنے کولائیں گے ؟
ویسے آپ کے ساتھ اتواربازارجانا یادگاررہا -تھیلا بھرکرکتابیں لانا پھررستے سے امرودخریدنا اوران امردوں کا بیچ سڑک لُڑھکنا :)
 

زبیر مرزا

محفلین

راشد اشرف

محفلین
ابھی کئی ماہ انتظارکرنا پڑے گا اس اتوار بازار کا - راشد صاحب کیا وہ صاحب دوبارہ اپنی کتابیں فروخت کرنے کولائیں گے ؟
ویسے آپ کے ساتھ اتواربازارجانا یادگاررہا -تھیلا بھرکرکتابیں لانا پھررستے سے امرودخریدنا اوران امردوں کا بیچ سڑک لُڑھکنا :)

ہا ہا ہا
جزاک اللہ
پہلے روز کی فروخت خاصی سودمند رہی ان کے لیے، یقینا آئیں گے بلکہ انہوں نے ایک لڑکے کا انتظام بھی کرلیا ہے، اب وہ وہاں بیٹھا کرے گا، یہ صبح دو گھنٹے گزار کر چلے جایا کریں گے
 
Top