ایک چراغ اور ایک کتاب اور ایک امید اثاثہ اس کے بعد تو جو کچھ ہے وہ سب افسانہ ہے افتخار عارف
جاسمن لائبریرین جنوری 5، 2024 #141 ایک چراغ اور ایک کتاب اور ایک امید اثاثہ اس کے بعد تو جو کچھ ہے وہ سب افسانہ ہے افتخار عارف
جاسمن لائبریرین جنوری 15، 2024 #142 ان کے اوراق میں پوشیدہ ہیں آنسو میرے کیا کرو گے مری افسردہ کتابیں پڑھ کر اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین جنوری 18، 2024 #143 گلی گلی میں اتر چکے ہیں کتاب آنکھوں کے زندہ نوحے حسین چہروں کا سرخ ماتم شراب آنکھوں کے زندہ نوحے طاہر حنفی
گلی گلی میں اتر چکے ہیں کتاب آنکھوں کے زندہ نوحے حسین چہروں کا سرخ ماتم شراب آنکھوں کے زندہ نوحے طاہر حنفی
جاسمن لائبریرین فروری 1، 2024 #144 کتاب سادہ رہے گی کب تک، کبھی تو آغازِ باب ہو گا جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی، کبھی تو ان کا حساب ہو گا مرتضیٰ برلاس
کتاب سادہ رہے گی کب تک، کبھی تو آغازِ باب ہو گا جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی، کبھی تو ان کا حساب ہو گا مرتضیٰ برلاس
جاسمن لائبریرین مارچ 9، 2024 #147 مرےپیچھے کتابیں ہیں ,مرے آگے زمانہ ہے میں دونوں کی پڑھائ ففٹی ففٹی کرتا رہتا ہوں اعتبارساجد
جاسمن لائبریرین اگست 1، 2024 #148 اسے پڑھ کے تم نہ سمجھ سکے کہ مری کتاب کے روپ میں کوئی قرض تھا کئی سال کا کئی رت جگوں کا ادھار تھا اعتبار ساجد
اسے پڑھ کے تم نہ سمجھ سکے کہ مری کتاب کے روپ میں کوئی قرض تھا کئی سال کا کئی رت جگوں کا ادھار تھا اعتبار ساجد
گُلِ یاسمیں لائبریرین اگست 1، 2024 #149 وہ عجب گھڑی تھی میں جس گھڑی لیا درس نسخۂ عشق کا کہ کتاب عقل کی طاق پر جیوں دھری تھی تیوں ہی دھری رہی آخری تدوین: اگست 2، 2024
ظ ظفری لائبریرین اگست 1، 2024 #150 کس طرح جمع کیجئے اب اپنے آپ کو کاغذ بکھر رہے ہیں پرانی کتاب کے عادل منصوری
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #151 تمہارے خال و خد پہ اک کتاب لکھ رہے تھے ہم مگر تمہارا حسن بے مثال ہی نہیں رہا اعتبار ساجد
محمداحمد لائبریرین اگست 2، 2024 #152 گُلِ یاسمیں نے کہا: وہ عجب گھڑی تھی میں جس گھڑی لیا درس نسخۂ عشق کا کہ کتاب عقل کی تاک پر جیوں دھری تھی تیوں ہی دھری رہی مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ تاک کو طاق کر لیجے۔
گُلِ یاسمیں نے کہا: وہ عجب گھڑی تھی میں جس گھڑی لیا درس نسخۂ عشق کا کہ کتاب عقل کی تاک پر جیوں دھری تھی تیوں ہی دھری رہی مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ تاک کو طاق کر لیجے۔
فرخ منظور لائبریرین اگست 2، 2024 #153 محمداحمد نے کہا: تاک کو طاق کر لیجے۔ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ کیا تاک کر نشانہ لگایا ہے آپ نے۔
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #154 کسی نے خون میں تر چوڑیاں جو بھیجی ہیں لکھی ہے خون جگر سے کتاب میں نے بھی اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #155 ہے کتابِ جاں کا ربن کھلا کسی واڈکا بھری شام میں یہی افتتاحیہ رات ہے ذرا لڑکھڑا کے، بہک کے پڑھ منصور آفاق
ہے کتابِ جاں کا ربن کھلا کسی واڈکا بھری شام میں یہی افتتاحیہ رات ہے ذرا لڑکھڑا کے، بہک کے پڑھ منصور آفاق
جاسمن لائبریرین اگست 5، 2024 #156 جوہر حق نہیں ملا مجھ کو کسی کتاب میں مٹی سے سن رہا ہوں میں عالی نسب کہانیاں اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اکتوبر 19، 2024 #157 فہد اشرف نے کہا: پڑهائی لکهائی کا موسم کہاں کتابوں میں خط آنے جانے لگے بشیر بدر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ لکھائی
فہد اشرف نے کہا: پڑهائی لکهائی کا موسم کہاں کتابوں میں خط آنے جانے لگے بشیر بدر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ لکھائی
جاسمن لائبریرین دسمبر 8، 2024 #158 تمہی نے ساتھ دیا زندگی کی راہوں میں کتاب عمر تمہارے ہی نام کرتے ہیں طارق نعیم
اربش علی محفلین دسمبر 8، 2024 #159 خود بدلتے نہیں، قُرآں کو بدل دیتے ہیں ہُوئے کس درجہ فقیہانِ حرم بے توفیق! ان غلاموں کا یہ مسلک ہے کہ ناقص ہے کتاب کہ سِکھاتی نہیں مومن کو غلامی کے طریق! (اقبال)
خود بدلتے نہیں، قُرآں کو بدل دیتے ہیں ہُوئے کس درجہ فقیہانِ حرم بے توفیق! ان غلاموں کا یہ مسلک ہے کہ ناقص ہے کتاب کہ سِکھاتی نہیں مومن کو غلامی کے طریق! (اقبال)
اربش علی محفلین دسمبر 8، 2024 #160 بندۂ تخمین و ظن! کِرمِ کتابی نہ بن عشق سراپا حضور، علم سراپا حِجاب! عشق کی گرمی سے ہے معرکۂ کائنات علم مقامِ صفات، عشق تماشاے ذات (اقبال)
بندۂ تخمین و ظن! کِرمِ کتابی نہ بن عشق سراپا حضور، علم سراپا حِجاب! عشق کی گرمی سے ہے معرکۂ کائنات علم مقامِ صفات، عشق تماشاے ذات (اقبال)