جاسمن
لائبریرین
زبردست!میرا بس چلے تو میں دنیا بھر کی کتب ذخیرہ کر کے کہیں روپوش ہو جاؤں اور آرام سے بیٹھ کرکتابیں پڑھتی رہوں۔
اس سے ملتی جلتی میری بھی ہے۔
زبردست!میرا بس چلے تو میں دنیا بھر کی کتب ذخیرہ کر کے کہیں روپوش ہو جاؤں اور آرام سے بیٹھ کرکتابیں پڑھتی رہوں۔
اب معاف کر دیجئے
باقاعدگی سے تشریف لاتے رہیں گے تو معاف کر دیا جائے گا۔اب معاف کر دیجئے
چپ ہو جاتے ہیں۔آپا چپ رہئے ۔۔۔ کتنے دن ہو گئے ۔۔ کال تک تو کئے نہیں ۔۔
ضرور ۔۔۔ اب گپ شپ والے بیٹھک میں چلیں ۔۔۔ ورنہ یہاں مدیران ماریں گے ۔۔۔باقاعدگی سے تشریف لاتے رہیں گے تو معاف کر دیا جائے گا۔
ہائے آپ چپ نا ہوں ۔۔۔۔چپ ہو جاتے ہیں۔
نقوش افسانہ نمبر 1952ء میں چھپا تھا، اور لاہور کے کسی فٹ پاتھ سے میرے ہاتھ لگا تھا۔ انتہائی خستہ حالت میں گھر میں کہیں پڑا ہوا ہے، اس میں سے میں نے کچھ تصاویر اسکین کی تھیں، ممتاز شیریں صاحبہ کی تصویر۔سن 1958 کا شائع کردہ ہماری والدہ کی ممانی محترمہ ممتاز شیریں کا ترجمہ کیا ہوا جان اسٹین بیک کا ناول " دُرِ شہوار" ہماری پسندیدہ ترین کتابوں میں سے ایک ہے۔ یہ بھی ستر کی دہائی میں پرانی کتابوں سے خریدی۔
ممتاز شیریں افسانہ نگار تھیں؟؟نقوش افسانہ نمبر 1952ء میں چھپا تھا، اور لاہور کے کسی فٹ پاتھ سے میرے ہاتھ لگا تھا۔ انتہائی خستہ حالت میں گھر میں کہیں پڑا ہوا ہے، اس میں سے میں نے کچھ تصاویر اسکین کی تھیں، ممتاز شیریں صاحبہ کی تصویر۔
جی افسانہ نگار بھی تھیں، اس کے علاوہ مترجم، نقاد، اور ادبی مجلے "نیا دور" کی ایڈیٹر بھی تھیں۔ممتاز شیریں افسانہ نگار تھیں؟؟
روسو کون تھے؟اس میں موجود روسو کی تصویر
فلاسفرروسو کون تھے؟
وارث بھائی، یہ ذرا کھڈے لائن لگانا کی تفصیل بھی بیان کر دیجیے۔میں نے اپنے بچپن میں جو چند کتابیں دیکھی تھیں وہ والد صاحب مرحوم کی تھیں اور شاید ان کی اپنی طالب علمی کے زمانے کی تھیں، تین مجھے یاد ہیں، ایک انگلش اردو لغت تھی، ایک "موت کا منظر، مرنے کے بعد کیا ہوگا" اور تیسری "کشف المحجوب"۔ آخری کو میں پڑھنے کی کوشش کرتا تھا لیکن زیادہ دلچسپ نہیں لگتی تھی۔ "موت کا منظر"، واہ واہ خواجہ صاحب نے کیا کیا بیان کر دیا ہے۔ ایک چھوٹے سے بچے کے ہاتھ میں ایسی کتاب، بس سارا دن جنت جہنم میں ہی رہتا تھا۔
ان کا ملنا مشکل ہے، کیونکہ کچھ سال پہلے جگہ کم پڑ جانے کی وجہ سے میں نے اردو ادب اور اس طرح کی بہت سی کتابیں کھڈے لائن لگا دی تھیں۔
کچھ خاص نہیں بہن جی، کچھ کتابیں بڑے بڑے ڈبوں میں بند اور کچھ کھلی ایک دوسرے کمرے میں بڑا سا شیڈ ہے اس کے اوپر چڑھائی ہوئی ہیں۔وارث بھائی، یہ ذرا کھڈے لائن لگانا کی تفصیل بھی بیان کر دیجیے۔
اس طرح میرے پاس جو سب سے "قدیم" کتاب ہے وہ 1930ء کی دہائی میں شاید چھپی ہوئی ہے، صحیح یاد نہیں کتاب دیکھنی پڑے گی۔ یہ چار سائنسی کتابوں کا ایک مجموع بنام Modern Scientific Thought ہے۔ لاہور میں میو ہاسپٹل کے ارد گرد کوئی کباڑ مارکیٹ ہے، نوے کی دہائی میں وہاں سے ایک کباڑی کی دکان سے ملی تھی، اور گھر میں کہیں قریب ہی پڑی ہوگی۔
کھڈے لائن والی کتابوں کی تصویر یا تصاویر تو لینی پڑیں گی، فی الفور یہ ایک تصویر میری بیٹی کی ،کتابوں کے پیش منظر میں۔ فاطمہ کو سب سے زیادہ لگاؤ ہے میری کتابوں سے۔اگر ممکن ہو تو تصویر (اسے تصاویر پڑھا جائے ) بھی شیئر کیجیے گا۔
ماشااللہ کتابوں کے جزیرے پر رہتے ہیں وارث بھائیکھڈے لائن والی کتابوں کی تصویر یا تصاویر تو لینی پڑیں گی، فی الفور یہ ایک تصویر میری بیٹی کی ،کتابوں کے پیش منظر میں۔ فاطمہ کو سب سے زیادہ لگاؤ ہے میری کتابوں سے۔