زینب
محفلین
کتنے اچھے تھے ہم دونوں
دھن کے پکے تھے ہم دونوں
مخلص مخلص پاگل پاگل
ایک ہی جیسے تھے ہم دونوں
مل جاتے تو پورے ہوتے
آدھے آدھے تھے ہم دونوں
واپس آنا تھا ناممکن
گزرے لمحے تھے ہم دونوں
خشک ہوئے صحرا کی صورت
جھیل سے گہرے تھے ہم دونوں
سلب کیا حالات نے ہم کو
خودرو پودے تھے ہم دونوں
یاد کرو اس پیار کی خاطر
سو دکھ سہتے تھےہم دونوں
کیوں اتنے بے دید ہوئے ہیں
دید کے پیاسے تھے ہم دونوں
لوگ بہت عیار تھے فاتح
بھولے بھالے تھے ہم دونوں
دھن کے پکے تھے ہم دونوں
مخلص مخلص پاگل پاگل
ایک ہی جیسے تھے ہم دونوں
مل جاتے تو پورے ہوتے
آدھے آدھے تھے ہم دونوں
واپس آنا تھا ناممکن
گزرے لمحے تھے ہم دونوں
خشک ہوئے صحرا کی صورت
جھیل سے گہرے تھے ہم دونوں
سلب کیا حالات نے ہم کو
خودرو پودے تھے ہم دونوں
یاد کرو اس پیار کی خاطر
سو دکھ سہتے تھےہم دونوں
کیوں اتنے بے دید ہوئے ہیں
دید کے پیاسے تھے ہم دونوں
لوگ بہت عیار تھے فاتح
بھولے بھالے تھے ہم دونوں