عمار ابن ضیا
محفلین
ہماری فون پر تین چار عدد احباب سے ذرا ذرا سی بات ہوئی۔ اس دوران رابطہ دو بار منقطع ہوا۔ وہاں لوگ مشاعرہ فرما کر کھانے میں مشغول تھے اس لئے لوگوں کو اپنی اپنی پلیٹوں کی فکر کھائے جا رہی تھی اور وہ اپنے پلیٹوں میں موجود خوراک کھائے جا رہے تھے۔ سننے میں آیا ہے کہ فون پر بات کرتے ہوئے کسی کے ساتھ گھپلا بھی ہوا۔ یعنی کسی پڑوسی نے ان کی پلیٹ سے سفید رس گلہ پار کر دیا اور اس بات کو لے کر کانٹے چھریاں اور پلیٹیں فضا میں اڑنے لگیں۔ گیارہ محفلین باہم دگر ہو گئے ہیں اور اب جب تک شیر و شکر نہ ہو جائیں، ان سے رابطہ کرنا خالی از خطر نہیں۔
ہاہاہا۔۔۔ سعود بھائی، رس گلے تو تھے ہی نہیں اور آپ موبائل پر بات کرتے ہوئے میرا فون نمبر تلاش کرنے کے چکر میں نہ جانے کہاں غائب ہوگئے تھے۔ ویسے آپ کو میرا موبائل نمبر ملا یا نہیں؟