یہ میرے ہی شہر کے لوگ ہیں
میرے گھرسےگھرہے ملا ہوا
صبح کے ساڑھے پانچ بجے تھے یہاں (یعنی اب سے 30 منٹ قبل) فون کی گھنٹی بجی میرے شہر سے کال تھی
آواز نئی تھی مگراجنبی محسوس نا ہوئی یہ عید ملن پارٹی سے محمد امین تھے لہجے میں خلوص تھا آواز میں ادب
کی چاشنی حال احوال پھرمیرانیس بھائی کی گمبیرآواز کسی دیرینہ آشنائی کا احساس دلاتی یہ بتارہی تھی کہ لو صاحب
ہم تمھیں بھولے نہیں فاصلہ چاہیے ہزاروں میل کا ہے درمیان میں حائل مگر دوستی اور محبت فاصلوں سے ماوراء ہوتی ہے
فہیم کی چہکتی ہوئی آواز تو ہم سن چکے تھے کچھ دن قبل اورآج اس آواز کی خوشی دوچند تھی- اب فون پر محمداحمد تھے
مہذب لہجہ اور خلوص سے لبریز - میری آنکھیں نم ہوتی جارہیں تھیں ان لوگوں کو انجوائے کرنے کا کہہ کرفون بند کیا
محبتیوں اور اس بھائی چارے نے دل کو مسرورکردیا یہ میرے اپنے ہیں
میرے شہر کے لوگ صدیوں کے آشنا
میرے ہم مکتب میرے محلے دار- محبتوں کا شکریہ ادا کرنا ممکن نہیں تو میں اللہ تعالٰی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے
مجھے اتنے مخلص اور پیارے لوگوں سے ملایا
اوراُردومحفل جو وسیلہ بنی اس کا