اقبال جہانگیر
محفلین
کراچی: نیوی ڈاکیارڈ پر حملے کی تصدیق، دوشدت پسند، ایک افسر ہلاک
ڈان اردو تاریخ اشاعت 08 ستمبر,
کراچی: نیوی ڈاکیارڈ کراچی پر شرپسندوں کاحملہ ناکام بنادیاگیا جس کے دوران پاک بحریہ کا ایک افسر ہلاک جبکہ دو شدت پسند مارے گئے۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق گرفتار دہشت گردوں سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا جبکہ ملک کے مختلف حصوں میں چھاپے مارکر کئی مزید دہشت گرد گرفتار کرلیے۔
انہوں نے بتایا کہ مقابلے کے دوران دو شرپسند ہلاک جبکہ چار کو گرفتار کرلیا گیا۔
ان کے مطابق حملےمیں ایک افسر ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔
نیول کمانڈر کامران آصف نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ عسکریت پسند راکٹ لانچروں، رائفلز اور دستی بموں سے لیس تھے۔
تاحال کسی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق چھ ستمبر کو اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ڈاکیارڈ کے اندر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے تاہم آج آئی ایس پی آر نے واقعے کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتار شرپسندوں سے تفتیش جاری ہے۔
پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آصف سنڈیلا نے زخمی اہلکاروں کی عیادت کی۔
تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
http://urdu.dawn.com/news/1009339
نیوی ڈاک یارڈ پر حملہ، پاک بحریہ کی تصدیق
ریاض سہیل
بی بی سی اردو ڈاٹ کام،کراچی
آخری وقت اشاعت: منگل 9 ستمبر 2014 , 20:10 GMT 01:10 PST
شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے بعد یہ چوتھا بڑا حملہ ہے
کراچی میں پاکستان بحریہ نے اپنے ایک اڈے پر حملہ کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جس میں ایک افسر ہلاک جبکہ سات زخمی ہوگئے ہیں۔
پاکستان بحریہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سنیچر کی شب نیوی ڈاک یارڈ پر یہ حملہ کیا گیا ہے، جس میں جوابی کے دوران دو مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ چار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بحریہ ڈاک یارڈ میں نیوی کے جنگی بیڑوں اور آبدوزوں کی مرمت کی جاتی ہے۔
نیوی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں نیوی کے میرین اور ایس ایس جی کمانڈوز نے حملہ آوروں کا مقابلہ کیا اور ان کا گھیراؤ کرکے ہلاک اور گرفتار کردیا۔
بی بی سی کی جانب سے پاکستان بحریہ کے ترجمان سے جب یہ معلوم کیا گیا کہ حملہ آور کون ہیں، وہ کس طرح ڈاک یارڈ میں داخل ہوئے اس بارے میں انھوں نے تفصیلات بتانے سے معذرت کی۔
ادھر بی بی سی کو نامعلوم مقام سے موصول ہونے والی ٹیلی فون کال میں کلعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے ترجمان شاہداللہ شاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
یاد رہے کہ شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے بعد یہ چوتھا بڑا حملہ ہے، اس سے پہلے کراچی ایئرپورٹ، پشاور ایئرپورٹ اور کوئٹہ ایئرپورٹ پر بھی حملے کیے جاچکے ہیں۔
کراچی میں نیوی تنصیبات پر یہ دوسرا حملہ شمار کیا جاتا ہے، اس سے پہلے مہران ایئر بیس میں شدت پسند داخل ہوگئے تھے، جس میں نیوی کے طیاروں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/09/140908_pakistan_navi_attack_tk.shtml
ڈان اردو تاریخ اشاعت 08 ستمبر,
کراچی: نیوی ڈاکیارڈ کراچی پر شرپسندوں کاحملہ ناکام بنادیاگیا جس کے دوران پاک بحریہ کا ایک افسر ہلاک جبکہ دو شدت پسند مارے گئے۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق گرفتار دہشت گردوں سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا جبکہ ملک کے مختلف حصوں میں چھاپے مارکر کئی مزید دہشت گرد گرفتار کرلیے۔
انہوں نے بتایا کہ مقابلے کے دوران دو شرپسند ہلاک جبکہ چار کو گرفتار کرلیا گیا۔
ان کے مطابق حملےمیں ایک افسر ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔
نیول کمانڈر کامران آصف نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ عسکریت پسند راکٹ لانچروں، رائفلز اور دستی بموں سے لیس تھے۔
تاحال کسی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق چھ ستمبر کو اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ڈاکیارڈ کے اندر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے تاہم آج آئی ایس پی آر نے واقعے کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتار شرپسندوں سے تفتیش جاری ہے۔
پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آصف سنڈیلا نے زخمی اہلکاروں کی عیادت کی۔
تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
http://urdu.dawn.com/news/1009339
نیوی ڈاک یارڈ پر حملہ، پاک بحریہ کی تصدیق
ریاض سہیل
بی بی سی اردو ڈاٹ کام،کراچی
آخری وقت اشاعت: منگل 9 ستمبر 2014 , 20:10 GMT 01:10 PST
شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے بعد یہ چوتھا بڑا حملہ ہے
کراچی میں پاکستان بحریہ نے اپنے ایک اڈے پر حملہ کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جس میں ایک افسر ہلاک جبکہ سات زخمی ہوگئے ہیں۔
پاکستان بحریہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سنیچر کی شب نیوی ڈاک یارڈ پر یہ حملہ کیا گیا ہے، جس میں جوابی کے دوران دو مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ چار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بحریہ ڈاک یارڈ میں نیوی کے جنگی بیڑوں اور آبدوزوں کی مرمت کی جاتی ہے۔
نیوی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں نیوی کے میرین اور ایس ایس جی کمانڈوز نے حملہ آوروں کا مقابلہ کیا اور ان کا گھیراؤ کرکے ہلاک اور گرفتار کردیا۔
بی بی سی کی جانب سے پاکستان بحریہ کے ترجمان سے جب یہ معلوم کیا گیا کہ حملہ آور کون ہیں، وہ کس طرح ڈاک یارڈ میں داخل ہوئے اس بارے میں انھوں نے تفصیلات بتانے سے معذرت کی۔
ادھر بی بی سی کو نامعلوم مقام سے موصول ہونے والی ٹیلی فون کال میں کلعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے ترجمان شاہداللہ شاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
یاد رہے کہ شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے بعد یہ چوتھا بڑا حملہ ہے، اس سے پہلے کراچی ایئرپورٹ، پشاور ایئرپورٹ اور کوئٹہ ایئرپورٹ پر بھی حملے کیے جاچکے ہیں۔
کراچی میں نیوی تنصیبات پر یہ دوسرا حملہ شمار کیا جاتا ہے، اس سے پہلے مہران ایئر بیس میں شدت پسند داخل ہوگئے تھے، جس میں نیوی کے طیاروں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/09/140908_pakistan_navi_attack_tk.shtml
آخری تدوین: