کراچی ہلاکتوںکی تعداد چالیس سے متجاوز
کراچی۔۔۔رئیس امروہوی کالونی میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے پانچ افراد کو ہلاک کردیا،اور متعدد گھروںکو آگ لگادی جس کے بعد ، اورنگی ٹائون میں ہزاروں لوگ گھروں سے باہر آگئے اور حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ پولیس اور رینجرز کی نفری بڑھا کر انھیں سیکورٹی فراہم کی جائے۔آج تشدد کے واقعات میں کل دس افراد جاںبحق ہوئے۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں تشدد کی بڑھتی ہوئی کارروایوں کے خلاف اورنگی ٹائون کے ہزاروں مکینوںنے مظاہرہ کیا۔اس سے قبل اورنگی کے علاقے رئیس امروہوی کالونی کے سیکڑوں مکین مکانات کو تالے لگا کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔ جہاںتشدد کے تازہ واقعے میں گولیاں لگنے سے پانچ افراد جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔ اس دوران شرپسندوں نے ایک درجن کے قریب گھروں کو بھی آگ لگادی۔
شہر کے دیگر علاقوں میں بھی کشیدگی ہے۔ اور شاہ فیصل کالونی میں بھی فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کے مختلف واقعات میں مزید چار افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ اس طرح تین روز کے دوران شہر میں چالیس افراد جاںبحق ہوگئے ہیں۔
ادھر شہر کے دیگر علاقوں میں بھی کشیدگی ہے۔ اور فائرنگ کے مختلف واقعات میںمزید چار افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ اس تین روز کے دوران شہر میں انتالیس افراد جاںبحق ہوگئے ہیں۔
شہر کے مختلف علاقو ں میں گزشتہ تین روز سے جاری کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہوتاجارہاہے ۔حکومت سندھ نے کراچی کے صورتحال کے پیش نظر شہر میں ڈبل سواری پر تین روز کےلئے پابندی عائد کردی ہے تاہم صحافی،بزرگ ،بچے اور خواتین اس پابندی سے مستشنٰی ہوںگے۔شہری حکومت کراچی نے آج شہر بھر کے اسکولوں میں عام تعطیل کا اعلان کیاتھا جبکہ جامعہ کراچی سمیت دیگر تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔
کراچی میں ہنگامہ آرائی کا سلسلہ ہفتے کی شام بنارس سے شروع ہوا جو بعد میں شہر بھر میں پھیل گیا۔ ہفتے کو فائرنگ کے واقعات میں نو افراد ہلاک اور اسی سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
ہنگامہ آرائی کا سلسلہ اتوار اور پیر کو بھی جار رہا۔ اورنگی ٹا ﺅن میںسیکیوریٹی گارڈ کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ گلشن اقبال میں جوہر موڑ کے قریب فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو ہلاک کردیا گیا۔
ریکسر پل کے نیچے نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 2 نوجوان جا ں بحق ہوگئے۔ گلشن اقبال میںڈسکو بیکری کے قریب فائرنگ سے ایک سیکورٹی گارڈ جاں بحق ہو گیا۔اتوار کے روز جامع کلاتھ مارکیٹ ، ریلوے پاکستان کالونی، بولٹن مارکیٹ میں مزید سولہ افراد کو قتل جبکہ تین درجن سے زئد افراد کو زخمی کردیا گیا۔
نیو کراچی کے علاقے گودھرا میں نامعلوم افراد نے ٹمبر مارکیٹ کو آگ لگادی جس سے چھ دکانیں جل گئیں۔ دکانیں جلنے سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا۔
فائر بریگیڈ نے چھ گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔ اتوار کی شام مشتعل افراد نے سہراب گوٹھ میں ہنگامہ آرائی کرکے سپر ہائی وے کو بند کردیا۔
اس موقع پر فائرنگ سے دو اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ جوابی کارروائی سے ایک شرپسند ہلاک ہوگیا۔ محکمہ داخلہ سندھ نے شہر میں تین روز کےلئے پابندی عائد کردی ہے جو تین دسمبر تک جاری رہے گی۔
شہر بھر میں رینجر زکو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ترجمان پاکستان رینجرز کے مطابق حکومت نے رینجرز کو شرپسندوں کے خلاف سخت کارروئی کی ہدایت کی۔