کیا آپ لوگوں نے اوپر والے لنک پر موجود انٹرویو کو پورا سنا ہے؟ اگر نہیں، تو براہ کرم اس انٹرویو کو ایک مرتبہ کھلے ذہن سے سنیں۔ ایک لمحے کے لیے سمجھنے کی کوشش کریں کہ ان لوگوں کی شکایات کیا کیا ہیں۔
ایک دفعہ جب آپ انکا مؤقف پوری طرح سن چکے ہوں، سمجھ چکیں ہو، پھر حالات و مذہب و قانون کے مطابق فیصلہ کریں۔
میں ہم جنس پرستی کی ہرگز حمایت نہیں کر رہی ہوں، بلکہ اس مسئلے کے ایک حصے کی طرف اشارہ کر رہی ہوں جہاں میڈیکل سائنس کے حوالے پر کچھ باتیں جدید دور میں ثابت ہوئی ہیں۔
اس مسئلے پر ایک بہت بڑا طوفان اُس وقت اٹھا تھا جب ایران کے ملا حضرات نے فتوی دیا تھا کہ "ہم جنس پرستی کی سزا موت ہے، مگر اگر میڈیکل ٹیسٹ سے یہ مسئلہ ثابت ہو جائے تو سیکس تبدیلی کی اجازت ہے"۔ اُس وقت میڈیکل سائنس کے حوالے سے اس بات پر پڑھنے کا بہت موقع ملا۔ پھر ایران میں جن لوگوں نے آپریشن کی مدد سے سیکس چینج کروائی انکی تفصیلی زندگی پر انکے انٹرویوز پڑھنے کو ملے۔
کچھ حیرت کی بات ہی تھی اور ملا حضرات سے عموما اتنے فہم اور کھلی ذہنیت کی امید نہیں ہوتی کہ وہ ایسے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کریں جو آج سے چودہ سو سال پہلےموجود نہیں تھے۔
آپ لوگ ان مسائل پر، اور ایران میں سیکس تبدیلی کی اجازت کے حوالے سے
بی بی سی کی یہ رپورٹ پڑھ سکتے ہیں۔
*********************
بقیہ بھائی حضرات، آپ ہر چیز میں کوئی نہ کوئی سازش نہ ڈھونڈیں کریں کہ شاید یہ اچھی بات نہ ہو۔ ہر چیز کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔
پاکستان میں یہ بیماری کافی پرانی ہے اور ہر دور میں چوری چھپے جاری و ساری ہے۔ اس بیماری کا اہم مراکز وہ علاقے رہے ہیں جہاں عورتوں پر زیادہ سختی کی وجہ سے ان تک رسائی بہت مشکل رہی ہے۔ مثلا دینی مدارس میں یہ چیز بغیر این جی اوز کی کسی سازش کے عرصے دراز سے پائی جاتی ہے۔ پھر پاکستان و افغانستان کے کچھ علاقے اس چیز کے لیے روایتی طور پر مشہور ہیں اور اس میں بھی این جی اوز کی سازش شامل نہیں ہے۔
ہم میں بطور قوم یہ چند بیماریاں ہیں، اور ان کے صحیح اسباب کا جائزہ لے کر انہیں ختم کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ مختصرا یہ کہ سب سے پہلے کوشش کریں کہ جہیز وغیرہ کی مصیبت ختم ہو اور جلد از جلد شادیاں ہوا کریں۔ اور جن لوگوں کو میڈیکل نقطہ نگاہ سے مدد کی ضرورت ہے کہ قدرت کی طرف سے ان میں ہارمونز مخالف سیکس کے ہیں، تو اس مسئلے کو بھی حل ہونا چاہیے۔
میڈیکل بنیاد پر سیکس تبدیلی کو ہماری سوسائٹی قبول کر سکتی ہے؟ بہت مشکل کام ہے۔ سب سے پہلا مسئلہ تو ہمارے ملا حضرات کا ہے کہ وہ ہی اسکی اجازت نہیں دیں گے۔ بہرحال، اس صورت میں پھر چوری چھپے یہ برائی چلتی رہے گی۔