نیز یہ دیکھنا چاہیے کہ خود یہود ہماری زبان یعنی عربی رسم الخط میں کس طرح لکھتے ہیں۔ یہ رہی اسرائیل کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ
تصحیح کا شکریہ۔ عربی کو ہماری زبان کہنے پر احتجاج ریکارڈ کرواتا ہوںہماری زبان
کیونکہ نفرت دلوں میں ہے۔ لڑیوں میں تو صرف اسکا اظہار ہوتا ہےمجھے کوئی یہ سمجھادے کہ ہر لڑی میں یہ نفرت خاص طور پر انسانوں سے کیوں شروع ہوجاتی ہے
بھائی عارف کریم آپ ایک بڑے ہورایزن سے چیزیں دیکھتے ہیں جبکہ بہت سارےکیونکہ نفرت دلوں میں ہے۔ لڑیوں میں تو صرف اسکا اظہار ہوتا ہے
کچھ آسان الفاظ میں مزید لکھئے گا۔ اگر ہوسکے تو ایک علیحدہ لڑی میں۔ یہ اہم بات ہے اور اسے ضایع نہیں ہونا چاہئےیارو، ملک اور مذاہب کو انفرادی سطح پر ماپنا منطقی نہیں۔ چاہے مسلمان ہے یا یہودی یا عیسائی، یا ایتھیسٹ۔ (گو کہ ایھتھیسٹس اپنے آپ کو مذہبی تصور کا عکس گردانتے ہیں لیکن میرے نزدیک معاملہ کچھ اور ہے، لیکن پھر بھی یہ تو انفرادی زاویہ ہے) اور رہی حکومتوں کی سیاسی نفسیات کی بات تو اتنی عام سی سطح پر اس قدر مشکل موضوعات کچھ فائدہ نہیں دیتے۔ پرہیز بہتر ہے، ہم پردوں کے پیچھے کے بہت سے مناظر نہیں جانتے! ۔۔۔۔ اگر کوئی معترض ہو تو مجھےایک سو پچانوے ( مع فلسطین اور Holy See ) کے خود انحصار حکومتی نظاموں میں سے کوئی ایک غیر جانبدار حکومت دکھا دیں۔ باقی کی باتیں تو بعید التبصرہ ہیں!
بہت دعائیں!
حانوکا کو عبرانی میں חנוכה لکھتے ہیں۔ اس میں پہلا حرف ح یعنی ח ہے، نہ کہ ہ ה۔ یہ کس نے کہہ دیا کہ عبرانی میں ح نہیں ہوتا؟ ملاحظہ فرمائیں
نیز یہ دیکھنا چاہیے کہ خود یہود ہماری زبان یعنی عربی رسم الخط میں کس طرح لکھتے ہیں۔ یہ رہی اسرائیل کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ
عیسائی تو عام ہیں لیکن یہودی کا ہونا شاید آٹے میں نمک برابر بھی نہیں! ۔۔۔۔ سب انسانوں کی خیر کی دعا کرتا ہوں!!
معلوماتیہانوکا نہیں، حانوکا!
عبرانی میں ح نہیں ہوتی۔ خانوکا بہتر رہے گا
حانوکا کو عبرانی میں חנוכה لکھتے ہیں۔ اس میں پہلا حرف ح یعنی ח ہے، نہ کہ ہ ה۔ یہ کس نے کہہ دیا کہ عبرانی میں ح نہیں ہوتا؟ ملاحظہ فرمائیں
بر صغیر کی بنی اسرائیل کمیونٹی کی تاریخ پرانی ہے۔ ڈی این اے کے تجزیے سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے اباؤاجداد میں یہودی اور جنوبی ایشیائی دونوں شامل ہیںیہودی پاکستان میں کم ہیں، لیکن ہیں ضرور۔ دوسری جنگِ عظیم میں یورپ سے جان بچا کر دنیا کے مختلف علاقوں میں گئے تو کچھ خاندان کراچی میں بھی آ بسے تھے۔ ان کا قبرستان بھی موجود ہے جو کسی تنازعے کے چکر میں کچھ عرصہ قبل خبروں میں آیا تھا۔ درج ذیل لنکس پہ کچھ تفصیل مل سکتی ہے۔
Karachi's 'Yahoodi Masjid' - Blogs - DAWN.COM
Observing Passover as the Last Jew in Pakistan | The Huffington Post
ہم نے عربی کو ہماری زبان نہیں کہا۔ اس مراسلے میں "ہماری زبان" سے مقصود اردو ہی تھا لیکن چونکہ اردو زبان عربی رسم الخط استعمال کر رہی ہے اس لیے ہماری زبان کہہ کر مذکورہ ویب سائٹ کا حوالہ دیا۔تصحیح کا شکریہ۔ عربی کو ہماری زبان کہنے پر احتجاج ریکارڈ کرواتا ہوں
میری کرسمس اینڈ ہیپی نیو یئیر
اس مراسلے سے عارف کریم صاحب نے اتفاق کیا ہے تو کیا اب یہ بہتر نہ ہوگا کہ اس لڑی کے عنوان میں موجود "ہانوکا" کو "حانوکا" سے تبدیل کر دیا جائے؟عبرانی میں ת کے تلفظ کا معاملہ کچھ پیچیدہ ہے۔ کچھ اسے ح اور کچھ خ سے تعبیر کرتے ہیں۔ لیکن اگر اسرائیلی آفیشل سائٹ اسے حانوکا لکھ رہی ہے تو بہتر یہی ہے
حانوکا مبارکاس مراسلے سے عارف کریم صاحب نے اتفاق کیا ہے تو کیا اب یہ بہتر نہ ہوگا کہ اس لڑی کے عنوان میں موجود "ہانوکا" کو "حانوکا" سے تبدیل کر دیا جائے؟
ابهی تک خیر مبارک نہیں آئی۔مبارک باد کا کیا بناچوہدری صاحب
حالانکہ یہ دھاگہ کسی اوسط مبارکبادی دھاگے سے کوئی کم دلچسپ نہیں ہے۔ابهی تک خیر مبارک نہیں آئی۔