ایسا تو بالکل نہیں ہے کہ اگر ایسی کوشش کی بھی تو اس کا کوئی تذکرہ صدیوں تک نہیں ملتا اور صدیوں بعد کا بھی پرندوں کے پروں والا تذکرہ ایسا ہے کہ اس کے کامیاب ہونے کا کوئی امکان نہیں
کیا آپ کا مطلب ہے کہ عباس بن فرناس نے ایسی کوئی کوشش کی ہی نہیں ؟
اگر ایسا نہیں تو ان کے پروں کے مجسمے کیوں بنے ہیں جگہ جگہ ۔ حال ہی میں دوبئی کے ابن بطوطہ شاپنگ مال میں بھی ایک پروں والا مجسمہ انہی کے نام کا بنایا گیا ہے ۔اور بغداد ائیر پورٹ پر بھی ایک مجسمہ اسی نام کا ہے ۔
سنا یہی ہے البتہ دیکھا کبھی نہیں۔
In 1973, a statue of Ibn Firnas by the sculptor Badri al-Samarrai was installed at the Baghdad International Airport in Iraq. In 1976, the International Astronomical Union (IAU) approved of naming a crater on the moon after him as Ibn Firnas.