فرحت کیانی
لائبریرین
کسی کسی کی طرف دیکھتا تو میں بھی ہوں
بہت بڑا نہیں اتنا بڑا تو میں بھی ہوں
بہت اُداس ہو دیوار و در کے جلنے سے
مجھے بھی ٹھیک سے دیکھو جلا تو میں بھی ہوں
زمیں پہ شور جو اتنا ہے ہے صرف شور نہیں
کہ درمیاں میں کہیں بولتا تو میں بھی ہوں
عجب نہیں جو مجھی پر وہ بات کُھل جائے
برائے نام سہی سوچتا تو میں بھی ہوں
میں دوسروں کے جہنم سے بھاگتا ہوں فروغ
فروغ اپنے لیے دوسرا تو میں بھی ہوں
بہت بڑا نہیں اتنا بڑا تو میں بھی ہوں
بہت اُداس ہو دیوار و در کے جلنے سے
مجھے بھی ٹھیک سے دیکھو جلا تو میں بھی ہوں
زمیں پہ شور جو اتنا ہے ہے صرف شور نہیں
کہ درمیاں میں کہیں بولتا تو میں بھی ہوں
عجب نہیں جو مجھی پر وہ بات کُھل جائے
برائے نام سہی سوچتا تو میں بھی ہوں
میں دوسروں کے جہنم سے بھاگتا ہوں فروغ
فروغ اپنے لیے دوسرا تو میں بھی ہوں