فراز کلام ِاحمد فراز - عشق تو ایک کرشمہ ہے ، فسوں ہے، یوں ہے

طاہر اقبال

محفلین
عشق تو ایک کرشمہ ہے ، فسوں ہے، یوں ہے
یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں، یوں ہے، یوں ہے

جیسے کوئی درِدل پر ہو ستادہ کب سے
ایک سایہ نہ دروں ہے، نہ بروں ہے، یوں ہے

تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے
عشق کا نام خِرد ہے نہ جَنوں ہے، یوں ہے

اب تم آئے ہو میری جان تماشا کرنے
اب تو دریا میں تلاطم نہ سکوں ہے، یوں ہے

تو نے دیکھی ہی نہیں دشتَ وفا کی تصویر
نوکِ ہر خار پے اک قطرئہ خوں ہے، یوں ہے

ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے
روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے کہ یوں ہے، یوں ہے

شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فراز
یہ بھی اک سلسلہءِ کن فیکوں ہے، یوں ہے

پہلے مصرعہ کے بارے میں مجھے تھوڑا سا ابہام ہے۔ اگر آپ میں سے کسی کو صحیح مصرعہ کا پتا ہے، تو برائےکرم درستگی فرما دیجئے۔ شکریہ
 

محمداحمد

لائبریرین
تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے
عشق کا نام خِرد ہے نہ جَنوں ہے، یوں ہے

اب تم آئے ہو میری جان تماشا کرنے
اب تو دریا میں تلاطم نہ سکوں ہے، یوں ہے

تو نے دیکھی ہی نہیں دشتَ وفا کی تصویر
نوکِ ہر خار پے اک قطرئہ خوں ہے، یوں ہے

کیا کہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
عشق ایک کرشمہ ہے ، فسوں ہے، یوں ہے
یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں، یوں ہے، یوں ہے

جیسے کوئی درِدل پر ہو ستادہ کب سے
ایک سایہ نہ دروں ہے، نہ بروں ہے، یوں ہے

تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے
عشق کا نام خِرد ہے نہ جَنوں ہے، یوں ہے

اب تم آئے ہو میری جان تماشا کرنے
اب تو دریا میں تلاطم نہ سکوں ہے، یوں ہے

تو نے دیکھی ہی نہیں دشتَ وفا کی تصویر
نوکِ ہر خار پے اک قطرئہ خوں ہے، یوں ہے

ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے
روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے کہ یوں ہے، یوں ہے

شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فراز
یہ بھی اک سلسلہءِ کن فیکوں ہے، یوں ہے

ایک ایک شعر دل کو چھونے والا ہے۔
میں نے یہ غزل مشاعرے میں سنی تھی یو ٹیوب پہ مگر پڑھی نہیں تھی
تعریف کے لئے الفاظ نہیں ہیں میرے پاس۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے
عشق کا نام خِرد ہے نہ جَنوں ہے، یوں ہے
ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے
روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے کہ یوں ہے، یوں ہے
 

فاتح

لائبریرین
ویڈیو کلام میں احمد فراز صاحب سے پڑھتے ہوئے کچھ غلطیاں بھی ہوئی ہیں شاید۔
غلطیاں نہیں۔۔۔ پہلے انھوں نے اس انداز سے لکھی ہو گی اور بعد میں تبدیلی کر دی ہو گی۔ ایسا تمام شعرا کرتے ہیں اور اسے غلطی نہیں ترمیم کہتے ہیں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
غلطیاں نہیں۔۔۔ پہلے انھوں نے اس انداز سے لکھی ہو گی اور بعد میں تبدیلی کر دی ہو گی۔ ایسا تمام شعرا کرتے ہیں اور اسے غلطی نہیں ترمیم کہتے ہیں۔

بہت بہت شکریہ آپ کا۔ اسی طرح میں ان کا ایک اور مشاعرہ سن رہا تھا، جس میں انہوں نے یہ شعر اس طرح پڑھا تھا

وحشتِ دل، صلہِ آبلہ پائی لے لے
مجھ سے یا رب میرے لفظوں کی کمائی لے لے

جبکہ ان کی کلیات میں اس طرح لکھا ہوا ہے

وحشتِ دل، طلبِ آبلہ پائی لے لے
مجھ سے یا رب میرے لفظوں کی کمائی لے لے
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت بہت شکریہ آپ کا۔ اسی طرح میں ان کا ایک اور مشاعرہ سن رہا تھا، جس میں انہوں نے یہ شعر اس طرح پڑھا تھا

وحشتِ دل، صلہِ آبلہ پائی لے لے
مجھ سے یا رب میرے لفظوں کی کمائی لے لے

جبکہ ان کی کلیات میں اس طرح لکھا ہوا ہے

وحشتِ دل، طلبِ آبلہ پائی لے لے
مجھ سے یا رب میرے لفظوں کی کمائی لے لے

بلال بھیا۔۔۔۔! جیسا کہ فاتح بھائی نے بتایا کہ یہ غلطیاں نہیں ہیں ترامیم ہیں جو بعد میں کی گئیں اور یہ شاعر کی ثوابدید پر ہے۔

اور اگر کوئی غلطی ہو بھی تو :

خطائے بزرگاں گرفتن خطا است
:)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اُس کا اپنا ہی کرشمہ ہے فسوں ہے یوں ہے​
یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں یوں ہے یوں ہے​
جیسے کوئی درِ دل پر ہو ستادہ کب سے​
ایک سایہ نہ دروں ہے نہ بروں ہے یوں ہے​
تم نے دیکھی ہی نہیں دشتِ وفا کی تصویر​
نوکِ ہر خار پہ اک قطرۂ خوں ہے یوں ہے​
تم محبت میں کہاں سو د و زیاں لے آئے​
عشق کا نام خرد ہے نہ جنوں ہے یوں ہے​
اب تم آئے ہو مری جان تماشا کرنے​
اب تو دریا میں تلاطم نہ سکوں ہے یوں ہے​
ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے​
روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے یوں ہے یوں ہے​
شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فرازؔ​
یہ بھی اک سلسلۂ کُن فیکوں ہے یوں ہے​
(احمد فراز)​
(اے عشق جنوں پیشہ، ص32)​
 

الشفاء

لائبریرین
تم نے دیکھی ہی نہیں دشتِ وفا کی تصویر​
نوکِ ہر خار پہ اک قطرۂ خوں ہے یوں ہے​
تم محبت میں کہاں سو د و زیاں لے آئے​
عشق کا نام خرد ہے نہ جنوں ہے یوں ہے​
ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے​
روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے یوں ہے یوں ہے​

پڑھ کے کچھ شعر یہ لگتا ہے سکوں ہے، یوں ہے۔۔۔

واہ۔واہ۔۔۔ بہت خوب انتخاب بلال بھائی۔۔۔
 
Top