صفحہ ۔ ۲۷۵
بے باکی و شوخی بھی ہے اور شرم و حیا بھی
دو محرمِ اسرار ہیں تو پردہ کشا دو
دو گیسو و زلف بلا خیز ہیں چاروں
ہاں کاکلِ خم دار بھی ہیں ان کے سوا دو
وہ طرز و روش ہائے ! وہ انداز و ادا حیف
کیا بچتے دل و جان ۔ کجاچار ۔ کجادو
سیرئ نظری بھی نہ ہوئی ہائے مُیسّر
آنکھیں جو ہوئیں چار لگے تیرِ قضا دو
ۡ۱
۴
معشوق ِ دل نواز اگر تند خو نہ ہو
ثابت خلوص ِ عاشق علافِ عدو نہ ہو
وہاں سجدہء نیاز کی مٹی خراب ہے
جب تک کہ آب دیدہ سے تازہ وضو نہ ہو
وہ جنّتِ وصال جہاں تو ہو میں نہ ہوں
وہ دوزخِ فراق جہاں میں ہوں تو نہ ہو
خمخانہ ہے کرامتِ پیرِ مغاں سے پرُ
زنہار منکِرمی و جام و سبو نہ ہو
بلبل کے دل میں داغِ وداعِ بہار ہے
یارب! کوئی فریفتئہ رنگ و بو نہ ہو
شرم گناہ نے تو ڈبویا ہی تھا مُجھے
گر دست گیر مژدہء لا تقنطو نہ ہو
افسانہائے شوق سناتا ہوں میں اُسے
جو عالمِ خیال میں بھی رو برو نہ ہو
حُسنِ غیور ہے شکوہِ یگانگی
ہو دید محض اور کوئی روبرو نہ ہو
دل میں کسک نہ ہو تو سمجھے اُسے مریض
زنہار درد دل کے لئے چارہ جو نہ ہو
ہے کائنات گرد رہِ کاروانِ عشق
وہ دل ہی کیا جس میں تری جستجو نہ ہو
(۲*)
۵
کیا مانگتے جس کا کبھی چسکا نہ لگا ہو
دی راہِ خدا ہم کو بھی ساقی کا بھلا ہو
(۱*)مرتبہ ۸جون سنہ۱۸۷۳ ع
(۲*) مرتبہ ۱۰ نومبر سنہ۱۸۹۷ع
بے باکی و شوخی بھی ہے اور شرم و حیا بھی
دو محرمِ اسرار ہیں تو پردہ کشا دو
دو گیسو و زلف بلا خیز ہیں چاروں
ہاں کاکلِ خم دار بھی ہیں ان کے سوا دو
وہ طرز و روش ہائے ! وہ انداز و ادا حیف
کیا بچتے دل و جان ۔ کجاچار ۔ کجادو
سیرئ نظری بھی نہ ہوئی ہائے مُیسّر
آنکھیں جو ہوئیں چار لگے تیرِ قضا دو
ۡ۱
۴
معشوق ِ دل نواز اگر تند خو نہ ہو
ثابت خلوص ِ عاشق علافِ عدو نہ ہو
وہاں سجدہء نیاز کی مٹی خراب ہے
جب تک کہ آب دیدہ سے تازہ وضو نہ ہو
وہ جنّتِ وصال جہاں تو ہو میں نہ ہوں
وہ دوزخِ فراق جہاں میں ہوں تو نہ ہو
خمخانہ ہے کرامتِ پیرِ مغاں سے پرُ
زنہار منکِرمی و جام و سبو نہ ہو
بلبل کے دل میں داغِ وداعِ بہار ہے
یارب! کوئی فریفتئہ رنگ و بو نہ ہو
شرم گناہ نے تو ڈبویا ہی تھا مُجھے
گر دست گیر مژدہء لا تقنطو نہ ہو
افسانہائے شوق سناتا ہوں میں اُسے
جو عالمِ خیال میں بھی رو برو نہ ہو
حُسنِ غیور ہے شکوہِ یگانگی
ہو دید محض اور کوئی روبرو نہ ہو
دل میں کسک نہ ہو تو سمجھے اُسے مریض
زنہار درد دل کے لئے چارہ جو نہ ہو
ہے کائنات گرد رہِ کاروانِ عشق
وہ دل ہی کیا جس میں تری جستجو نہ ہو
(۲*)
۵
کیا مانگتے جس کا کبھی چسکا نہ لگا ہو
دی راہِ خدا ہم کو بھی ساقی کا بھلا ہو
(۱*)مرتبہ ۸جون سنہ۱۸۷۳ ع
(۲*) مرتبہ ۱۰ نومبر سنہ۱۸۹۷ع