ساجد بھئی ۔ حقیقت یہ ہے کہ میں خبر تو بناسکتا ہوں لیکن تحریر میں ہمیشہ کمزور رہا ہوں۔ میری تحریر بے ربط ہوتی ہے ۔ پھر اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں بیٹھ کر مسئلے کے فریقین بالخصوص مسلح تنظیموں کو ہدف تنقید بنانا آسان ہے لیکن بلوچستان میں بیٹھ کر یہاں کے حالات کے بارے میں کھل کر لکھنا بہت مشکل ہے ۔ مسلح تنظیمیں ’’شہید‘‘ اور ’’ہلاک‘‘ لفظ ان کی مرضی سے استعمال نہ کرنے پر بھی جان سے ماردیتی ہیںِ۔
ہمارے ایک سینئر صرف ایڈیٹر کی غلط سرخی کی وجہ سے مارے گئے ۔ تفصیل یوں ہے کہ بلوچ تحریک کے سرخیل نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے بالاچ مری کی افغانستان میں ہلاکت اور نامعلوم مقام پر تدفین پر انہوں نے ’’اخبار جہاں‘‘ میں تحریر لکھی جس میں کوئی متنازعہ بات نہیں تھی لیکن ایڈیٹر نے سرخی جمائی ’’دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں‘‘
بی بی سی کے وسعت اللہ خان کی تحریر سے اقتباس