کوئٹہ کی سیر - (تصاویر)

ہادی

محفلین
میری پیدائش چونکہ کوئٹہ میں ہوئی تھی اور اپنا بچپن وہیں گزرا تو وہاں کی یادیں ہمیشہ ساتھ رہتی۔ اب چونکہ وہاں سے کتنے سال ہو گئے چھوڑے لیکن پھر بھی اسکی خوب صورتی اور صفائی یاد آتی۔۔اوپر سے آنکھیں اشکوں سے بھر جاتی جب بھی کوئٹہ کے موجودہ حالات دیکھتے کہ اتنے ہنستے بستے امن والے شہر کو ناجانے کس کی نظر لگ گئی۔۔۔


شکریہ بھائی۔
اب کوئٹہ کو کیا ہو گیا ہے ؟
 

فہیم

لائبریرین
زبردست فہیم بھائی :)
مزہ آگیا آپ کے ساتھ اس سیر میں۔

ابھی کچھ عرصہ قبل میں بھی کوئٹہ ہوکر آیا تھا۔
لیکن میں نے بھی اتنی بھرپور سیر نہیں کی ہوگی :)
ہاں لیکن میں ہنہ اڑک کی آبشار دیکھ کر آیا تھا وہ بڑی زبردست جگہ تھی۔

اور زین تم نے مجھے یہ سب جگہیں کیوں نہیں دکھائیں:straightface:
 

وجی

لائبریرین
سرد موسم میں اور خاص طور پر برفباری کے بعد تو کوئٹہ یقینا پیرس سے کم نہیں
بہت خوبصورت
 

زین

لائبریرین
زبردست فہیم بھائی :)
مزہ آگیا آپ کے ساتھ اس سیر میں۔

ابھی کچھ عرصہ قبل میں بھی کوئٹہ ہوکر آیا تھا۔
لیکن میں نے بھی اتنی بھرپور سیر نہیں کی ہوگی :)
ہاں لیکن میں ہنہ اڑک کی آبشار دیکھ کر آیا تھا وہ بڑی زبردست جگہ تھی۔

اور زین تم نے مجھے یہ سب جگہیں کیوں نہیں دکھائیں:straightface:
ان میں سے تو اکثر مقامات دیکھ لئے تھے یار۔ ہنہ جھیل نہیں گئے وہ ہنہ اوڑک کے قریب ہی ہے لیکن ان دنوں جھیل خشک تھی۔ جاکر بھی مزہ نہیں آتا۔
 

شہزاد وحید

محفلین
الم آپ نے تو ایک ایک چیز گنوا دی۔ یقینا اچھی جگہ ہے کوئٹہ لیکن۔ ہم جیسے جو لاہور، گوجرانوالہ، اسلام آباد ریجن سے سیر و سیاحت کے لیئے نکلتے ہیں وہ ہمیشہ شمالی علاقہ جات کا ہی سوچتے ہیں۔ بڑی چھلانگ گلگت، چترال، سکردو، دیو سائی، خنجراب، نانگا پربت، راکا پوشی وغیرہ کو سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ کوئٹہ بھی خوبصورت شہر ہے۔
 

زین

لائبریرین
گھومنے پھرنے کے لئے کوئٹہ سے بہتر زیارت کا علاقہ ہے جو کوئٹہ سے دو ڈھائی گھنٹے کی مسافت پر ہے ۔
 

الم

محفلین
زبردست فہیم بھائی :)
مزہ آگیا آپ کے ساتھ اس سیر میں۔

ابھی کچھ عرصہ قبل میں بھی کوئٹہ ہوکر آیا تھا۔
لیکن میں نے بھی اتنی بھرپور سیر نہیں کی ہوگی :)
ہاں لیکن میں ہنہ اڑک کی آبشار دیکھ کر آیا تھا وہ بڑی زبردست جگہ تھی۔

اور زین تم نے مجھے یہ سب جگہیں کیوں نہیں دکھائیں:straightface:

شکریہ بس چلیں اب تو سیر کرلی نا :) اسی لئیے تو یہ پوسٹ کی تا کہ جو رہی سہی کسر تھی وہ پوری ہو جائے۔۔

گھومنے پھرنے کے لئے کوئٹہ سے بہتر زیارت کا علاقہ ہے جو کوئٹہ سے دو ڈھائی گھنٹے کی مسافت پر ہے ۔
سہی سیروسیاحت کا گڑھ تو زیارت ہی ہے۔جو کے بابائے قوم کی پسندیدہ ترین جگہوں میں سے ایک وہاں کے سیبوں کے باغات ،پہاڑ،پھر زیارت زیزیڈینسی اور بہت کچھ۔۔
 

الم

محفلین
الم آپ نے تو ایک ایک چیز گنوا دی۔ یقینا اچھی جگہ ہے کوئٹہ لیکن۔ ہم جیسے جو لاہور، گوجرانوالہ، اسلام آباد ریجن سے سیر و سیاحت کے لیئے نکلتے ہیں وہ ہمیشہ شمالی علاقہ جات کا ہی سوچتے ہیں۔ بڑی چھلانگ گلگت، چترال، سکردو، دیو سائی، خنجراب، نانگا پربت، راکا پوشی وغیرہ کو سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ کوئٹہ بھی خوبصورت شہر ہے۔
جی کوئٹہ جیسے میں نے بتایا کہ زیادہ تر شاپنگ کا گڑھ تھا اور زیادہ تر لوگوں کی تعداد پنجاب سے خصوصاً خریداری کے لئیے آتی تھی۔جن میں کمبل ،ایرانی سوغات، خشک میوہ، امپورٹد الیکٹرونکس، کراکری غرضیکہ ہر چیز، چند گنوا دیں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم ، اتنی خوبصورت تصاویر ہیں الم بھائی ۔ بہت اچھا لگا سب تصاویر دیکھ کر ۔ کافی سال پہلے کوئٹہ جانا ہوا تھا اور ان میں سے کچھ جگہیں دیکھی ہوئی ہیں وہ سب دوبارہ دیکھ کر اور جو نہیں دیکھی ہوئی وہ دیکھ کر بہت اچھا لگا ۔ مزید بھی ہوں تو شیئر کیجیے گا ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
Quetta_22.jpg
اتنی لمبی گردنوں والی مرغیاں۔ لگتا ہے کہ گدی سے ہی ان کو کاٹا گیا ہے :(
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت ہی عمدہ۔ کوئٹہ کا سفر آج بھی آنکھوں میں پھرتا ہے۔ کوہ مردار کی اگر کچھ مزید تصاویر ممکن ہوں برف کے ساتھ تو کیا کہنے۔ ویسے میرے خیال میں جیکب آباد سے آگے جب ٹرین سبی کی طرف مڑتی ہے وہ میدانی علاقہ اور اس کے بعد جب سبی سے آگے پہاڑ شروع ہوتے ہیں، دنیا کے خوبصورت ترین مناظر میں سے ہیں۔ میرے خیال میں بلوچستان کے پہاڑ ہی اصل خوبصورتی رکھتے ہیں۔ مری اور دیگر شمالی علاقہ جات خوبصورت سہی لیکن وہ پہاڑ کی خوبصورتی نہیں بلکہ سبزے کی خوبصورتی دکھائی دیتے ہیں کیونکہ پہاڑ تو نظر ہی نہیں آتے
 

الم

محفلین
بہت ہی عمدہ۔ کوئٹہ کا سفر آج بھی آنکھوں میں پھرتا ہے۔ کوہ مردار کی اگر کچھ مزید تصاویر ممکن ہوں برف کے ساتھ تو کیا کہنے۔ ویسے میرے خیال میں جیکب آباد سے آگے جب ٹرین سبی کی طرف مڑتی ہے وہ میدانی علاقہ اور اس کے بعد جب سبی سے آگے پہاڑ شروع ہوتے ہیں، دنیا کے خوبصورت ترین مناظر میں سے ہیں۔ میرے خیال میں بلوچستان کے پہاڑ ہی اصل خوبصورتی رکھتے ہیں۔ مری اور دیگر شمالی علاقہ جات خوبصورت سہی لیکن وہ پہاڑ کی خوبصورتی نہیں بلکہ سبزے کی خوبصورتی دکھائی دیتے ہیں کیونکہ پہاڑ تو نظر ہی نہیں آتے
بلکل صحیح کہا سچ پوچھیں تو ان پہاڑوں کی یاد بہت ستاتی۔ سیالکوٹ بارڈر پہ کچھ سال پہلے جانا ہوا وہاں کشمیر کے پہاڑ دیکھے تو بہت یاد آئی کوئٹہ کی۔۔اور جی سبی سے آگے ہی شروع ہوتے۔
 

الم

محفلین
اور اب تو کوئٹہ سے چھوٹے بڑا عرصہ ہوا البتہ زین سے درخواست کی ہے کہ اگر ہو سکے تو اور تصاویر پیش کریں اور جیسے آپ نے کہا کہ کوہ مردار کی تو اگر وہ بھی ہو جائیں تو کیا ہی بات آجکل ہی وہاں کے پہاڑوں پہ برف جمنا شروع ہو جاتی۔
 

mfdarvesh

محفلین
بہت شکریہ، بہت خوبصورت کولیکشن شیئر کی ہے آپ نے

گھومنے پھرنے کے لئے کوئٹہ سے بہتر زیارت کا علاقہ ہے جو کوئٹہ سے دو ڈھائی گھنٹے کی مسافت پر ہے ۔
جی واقعی بہت پیارہ ہے
میں بھی گیا تھا ، پانی ٹھنڈا تھا نہ پوچھیں:cry2:
بابا خرواری کے مزار پہ بھی حاضری دی تھی، بہت لمبی قبر ہے ان کی
جونیپر کے درخت بھی بہت اچھے تھے ان میں کچھ تو کئی سو سال پرانے تھی ایک درخت کی شاخیں اللہ لفظ کی طرح ہیں
قائد کی رہائش البتہ تزئین کے لیے بند تھی اس کو باہر سے ہی دیکھا
وہاں کی ایک ڈش "روش" ہم سب کو بہت پسند آئی تھی

جی کوئٹہ جیسے میں نے بتایا کہ زیادہ تر شاپنگ کا گڑھ تھا اور زیادہ تر لوگوں کی تعداد پنجاب سے خصوصاً خریداری کے لئیے آتی تھی۔جن میں کمبل ،ایرانی سوغات، خشک میوہ، امپورٹد الیکٹرونکس، کراکری غرضیکہ ہر چیز، چند گنوا دیں۔
اچھا میرا خیال ہے کہ یہاں اور پشاور کا ریٹ برابر ہے
ڈرائی فروٹ میں بھی اور کاسمیٹکس مجھے پشاور میں سستے لگے ہیں

لیکن افسوس کی بات یہ ہے
کہ کوئٹہ جاتے ہو ڈر لگتا ہے، زیارت سے واپسی پہ بہت محتاط رہنے کا کہا گیا تھا اور کچلاک تک تو بس نہ پوچھیں
جہاز میں میرے ساتھ پشتون کوئٹہ کے ایک صاحب بیٹھے تھے مجھ سے گپ شپ شروع کردی کہنے لگے کہ اسلام آباد ہی جارہے ہوگے (فلائیٹ نے اگے اسلام آباد ہی جانا تھا)
میں نے کہا کوئٹہ جانا ہے، میرا لباس دیکھا اور مجھے کہا کہ بہت محتاط رہو، اس لباس میں فورا پہچانے جاؤ گے کہ پنجاب سے آئے ہو، فورا جا کے شلوار سوٹ پہن لینا، میں تو سچی میں بہت ڈر گیا تھا مگر وہاں جاکے کوئٹہ کے دوست نے حوصلہ دیا کہ نہیں "آنی ہوئی تو کوئی نہیں بچتا"
مگر بازار میں مجھے شاذونادر ہی بندہ شلوار سوٹ کے علاوہ نظر آیا
انہی مسائل کی وجہ سے ہم بلوچ بلیٹ میں نہیں جاسکے جن میں سریاب روڈ، ارباب کرم خان روڈ وغیرہ شامل ہیں اور اگر گئے بھی تو صرف دن دیہاڑے اور مختصر ترین وقت کے لیے

بس یا ٹرین سے اب سفر نہیں ہوسکتا
خضدار کے پاس تو نہ پوچھیں بس خوف ہی خوف کہ کب کہیں سے گولی آئی کے آئی

اللہ ان مسائل کو حل کردے آمین
تاکہ ہم بھی آسانی کے وہاں جا سکیں
 

زین

لائبریرین
قائداعظم ریزیڈنسی کو 2009ء کے زلزلے میں نقصان پہنچا تھا جس کے بعد فوج نے اس کی مرمت کا ذمہ لیا۔ شاید آپ انہی دنوں گئے تھے۔اب تو ریزیڈنسی کھول دی گئی ہے ۔ میں نے رواں سال ہی 14 اگست کو ریزیڈنسی میں یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کی تھی۔

واقعی 2007ء سے 2010 تک کوئٹہ کے حالات بہت گھمبیر تھے۔ اب اللہ کا کرم ہے حالات بہت بہتر ہوگئے ہیں۔ ہاں بلوچ علاقوں میں خطرہ اب بھی موجودہےخصوصاً خضدار اور مکران جیسے شورش زدہ علاقوں کا رخ تو پنجابی اور اُردو اسپیکنگ افراد چھوڑیے پشتون بھی نہیں کرتے۔

اُن دنوں اگرآپ ہوائی جہاز کے ذریعے آئے تھے پھر تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ ایئر پورٹ سے لیکر زیارت تک کا راستہ پشتون علاقوں سے گزرتا ہے جہاں امن کا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔

بس سے ٹرین سفر اب بھی محفوظ ہے ۔ ہاں اگر ژوب یا لورالائی کے راستے سے آیا جائے تو کوئی خطرہ نہ ہوگا۔
 

mfdarvesh

محفلین
درست فرمایا آپ نے
اب تو ایک واقعہ پی آئی اے کے جہاز پہ لیزگن سے حملے کا بھی ہے
جی بلکل بلوچ تو پشتون کوبلوچی ہی نہیں سمجھتے
اور پنجابی تو گالی ہی سمجھتے ہیں یاپھر ہمیں بہت انتہا پسند ملتے ہیں
جی ژوب والا رستہ کافی محفوظ ہے بیچ میں ایک وادی قسم کی چیز آتی ہے جو کہتے ہیں کسی کی عمل داری میں نہیں آتی
 
Top