بہت شکریہ، بہت خوبصورت کولیکشن شیئر کی ہے آپ نے
گھومنے پھرنے کے لئے کوئٹہ سے بہتر زیارت کا علاقہ ہے جو کوئٹہ سے دو ڈھائی گھنٹے کی مسافت پر ہے ۔
جی واقعی بہت پیارہ ہے
میں بھی گیا تھا ، پانی ٹھنڈا تھا نہ پوچھیں
بابا خرواری کے مزار پہ بھی حاضری دی تھی، بہت لمبی قبر ہے ان کی
جونیپر کے درخت بھی بہت اچھے تھے ان میں کچھ تو کئی سو سال پرانے تھی ایک درخت کی شاخیں اللہ لفظ کی طرح ہیں
قائد کی رہائش البتہ تزئین کے لیے بند تھی اس کو باہر سے ہی دیکھا
وہاں کی ایک ڈش "روش" ہم سب کو بہت پسند آئی تھی
جی کوئٹہ جیسے میں نے بتایا کہ زیادہ تر شاپنگ کا گڑھ تھا اور زیادہ تر لوگوں کی تعداد پنجاب سے خصوصاً خریداری کے لئیے آتی تھی۔جن میں کمبل ،ایرانی سوغات، خشک میوہ، امپورٹد الیکٹرونکس، کراکری غرضیکہ ہر چیز، چند گنوا دیں۔
اچھا میرا خیال ہے کہ یہاں اور پشاور کا ریٹ برابر ہے
ڈرائی فروٹ میں بھی اور کاسمیٹکس مجھے پشاور میں سستے لگے ہیں
لیکن افسوس کی بات یہ ہے
کہ کوئٹہ جاتے ہو ڈر لگتا ہے، زیارت سے واپسی پہ بہت محتاط رہنے کا کہا گیا تھا اور کچلاک تک تو بس نہ پوچھیں
جہاز میں میرے ساتھ پشتون کوئٹہ کے ایک صاحب بیٹھے تھے مجھ سے گپ شپ شروع کردی کہنے لگے کہ اسلام آباد ہی جارہے ہوگے (فلائیٹ نے اگے اسلام آباد ہی جانا تھا)
میں نے کہا کوئٹہ جانا ہے، میرا لباس دیکھا اور مجھے کہا کہ بہت محتاط رہو، اس لباس میں فورا پہچانے جاؤ گے کہ پنجاب سے آئے ہو، فورا جا کے شلوار سوٹ پہن لینا، میں تو سچی میں بہت ڈر گیا تھا مگر وہاں جاکے کوئٹہ کے دوست نے حوصلہ دیا کہ نہیں "آنی ہوئی تو کوئی نہیں بچتا"
مگر بازار میں مجھے شاذونادر ہی بندہ شلوار سوٹ کے علاوہ نظر آیا
انہی مسائل کی وجہ سے ہم بلوچ بلیٹ میں نہیں جاسکے جن میں سریاب روڈ، ارباب کرم خان روڈ وغیرہ شامل ہیں اور اگر گئے بھی تو صرف دن دیہاڑے اور مختصر ترین وقت کے لیے
بس یا ٹرین سے اب سفر نہیں ہوسکتا
خضدار کے پاس تو نہ پوچھیں بس خوف ہی خوف کہ کب کہیں سے گولی آئی کے آئی
اللہ ان مسائل کو حل کردے آمین
تاکہ ہم بھی آسانی کے وہاں جا سکیں