کوئٹہ کے سترہ سالہ فرسٹ ایئر کے طالبعلم نے بجلی پیدا کرنے کا سستا ترین طریقہ ایجاد کر لیا

سترہ سالہ فرسٹ ایئر کے طالبعلم نے زمین کی مقناطیسی لہروں سے بجلی پیدا کرنے کا سستا ترین طریقہ ایجاد کر لیا ہے،شاہ زیب کو دنیا کے پندرہ سو ذہین طلباء کے مقابلے کیلئے امریکا مدعو کرلیا گیا۔کوئٹہ کے رہائشی سترہ سالہ فرسٹ ایئر کے طالب علم شاہ زیب حسین نے چند روز پہلے اسلام آباد میں ہونے والے انٹل انٹرنیشنل سائنس اینڈ انجینئرنگ فیئر میں کمیسٹری کے گرینڈ ونر کا اعزاز حاصل کیا۔ آرمی پبلک اسکول اینڈ کالج کوئٹہ کے طالب علم شاہ زیب حسین نے بتایا کہ اس وقت دنیا میں پٹرول، گیس، سورج، ہوا ،کوئلے اور پانی سے بجلی پیدا کی جا رہی ہے لیکن اس نے زمین کے اپنے محور کے گرد گھومنے سے پیدا ہونے والی مقناطیسی لہروں سے بجلی حاصل کرنے کا طریقہ ایجاد کیا ہے۔۔ شاہ زیب نے دعویٰ کیا کہ اس سے سستی ترین بجلی پیدا کی جا سکے گی۔شاہ زیب کو امریکا میں دنیا بھر کے پندرہ سو ذہین ترین طالبعلموں کے درمیان مقابلے کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ یہ مقابلہ جیت کر دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہے جبکہ اس کی دادی اور عزیزواقارب نے اس کی کامیابی پر فخر کا اظہار کیا ہے۔ربط
اب لعنت ہے اس گورنمنٹ پر جو ان جیسے ذہینوں سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور نتیجے میں اسے بھی کہیں باہر سے مستقل بلاوا آ جائے اور یہ ہمیشہ کیلئے باہر جا بسے
 

عثمان

محفلین
عنوان میں اتنی لمبی کہانی ڈالنے کی بجائے ایک متبادل کچھ اس طرح ہوسکتا تھا:
نوجوان طالبعلم کی بجلی بنانے کی تیکنیک نو

نیز خبر کا متن اور صحت عنوان سے بھی کمزور ہے۔
 
عنوان میں اتنی لمبی کہانی ڈالنے کی بجائے ایک متبادل کچھ اس طرح ہوسکتا تھا:
نوجوان طالبعلم کی بجلی بنانے کی تیکنیک نو

نیز خبر کا متن اور صحت عنوان سے بھی کمزور ہے۔
جناب آپ طالبعلم کی ذہانت پر غور کریں ۔
اب آئندہ آپ سے پوچھ کر عنوان لکھا کروں گا
 

عثمان

محفلین
جناب آپ طالبعلم کی ذہانت پر غور کریں ۔
اب آئندہ آپ سے پوچھ کر عنوان لکھا کروں گا
مجھ سے پوچھنے کی ضرورت نہیں۔ محفل کے قوائد و ضوابط پڑھ لیں۔ معقول عنوان کے متعلق کئی بار یاد دہانی کروائی جا چکی ہے۔ منتظمین مزید راہنمائی کر سکتے ہیں۔

خبر کے متعلق کہہ چکا ہوں کہ کافی کمزور ہے۔ عجلت پسندی سے نتائج اخذ کرنے سے گریز کیجیے۔ یہ میری طرف سے تیسرا مفت مشورہ ہے۔ :)
 

ساجد

محفلین
برادرم عثمان ، میرے خیال میں تو گل صاحب نے محفل کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہی ایک خبر ربط کے ساتھ ارسال کی ہے۔ یہ ایک نوجوان کے دعوی پر مبنی خبر ہے اس کے کمزور یا قوی ہونے کا معاملہ اس کے دعوی کو من و عن بیان کر دینے سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔ عنوان اور متن کو بھی اسی پر قیاس کریں تو میرے خیال میں اعتراض کی کوئی گنجائش نہیں نکلتی۔
ناچیز بھی کبھی کبھار کوئی خبر شریک محفل کر دیا کرتا ہے اگر محفل کے قوانین سمجھنے میں مجھے کوئی غلطی ہو رہی ہے تو برائے مہربانی تصحیح فرمائیں۔
 

سعود الحسن

محفلین
عنوان میں اتنی لمبی کہانی ڈالنے کی بجائے ایک متبادل کچھ اس طرح ہوسکتا تھا:
نوجوان طالبعلم کی بجلی بنانے کی تیکنیک نو

نیز خبر کا متن اور صحت عنوان سے بھی کمزور ہے۔

میرے خیال میں حسیب صاحب نے پاکستان کے ایک موقر نیوز چینل آج نیوز کی ایک خبر شیئر کی تھی وہ بھی رابطہ کے ساتھ، اس مناسبت سے آپ کو جواب کافی ہتک آمیز ہے۔

خبر کا متن اور صحت دونوں حسیب صاحب کی نہیں بلکہ آج نیوز کی زمہ داری ہے ۔

ویسے مجھے تو اس میں بھی کوئی خرابی نظر نہیں آتی ۔
 

عثمان

محفلین
برادرم عثمان ، میرے خیال میں تو گل صاحب نے محفل کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہی ایک خبر ربط کے ساتھ ارسال کی ہے۔ یہ ایک نوجوان کے دعوی پر مبنی خبر ہے اس کے کمزور یا قوی ہونے کا معاملہ اس کے دعوی کو من و عن بیان کر دینے سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔ عنوان اور متن کو بھی اسی پر قیاس کریں تو میرے خیال میں اعتراض کی کوئی گنجائش نہیں نکلتی۔
ناچیز بھی کبھی کبھار کوئی خبر شریک محفل کر دیا کرتا ہے اگر محفل کے قوانین سمجھنے میں مجھے کوئی غلطی ہو رہی ہے تو برائے مہربانی تصحیح فرمائیں۔

دیا گیا عنوان اصل ربط پہ موجود عنوان سے بھی کہیں طویل ہے۔ عنوان میں ترجیح اختصار کو دی جاتی ہے تفصیل خبر میں چھوڑ دی جاتی ہے۔ محفل کے راہنمائے اصول میں یہ بات سمجھائی جا چکی ہے کہ عنوان منتخب کرتے وقت اختصار اور معقولیت ملحوظ خاطر رکھیے۔
میں ربط کی موجودگی سے بخوبی واقف ہوں۔ اس ضمن میں خبر کے متن اور صحت پہ تنقید کا روئے سخن نشریاتی ادارے کی طرف ہے مراسلہ نگار کی طرف نہیں۔ مبینہ طور پر خبر اپنی اصل سے کہیں زیادہ مبالغہ آرائی بلکہ مغالطہ آرائی کا شکار ہے۔ نیز تفصیل انتہائی ناقص ہے۔ رپورٹنگ کی اغلاط الگ ہیں۔ تفصیل میں جانا بیکار ہے کہ یہاں تو عنوان کا قضیہ ہی حل نہیں ہو پایا۔

آپ کی دلچسپی کے لئے عرض کردوں کی یہاں فرسٹ ائیر کے سائنس مقابلے میں خاکسار نے رگڑ کی قوت سے پانی گرم کرنے کا طریقہ "ایجاد" کر لیا تھا۔ تاہم اطمینان رکھیے یہ کوئی ایسا صنعتی و سائنسی انقلاب نہیں اور نہ ہی کوئی نئی چیز ہے۔ بس سکول میں سائنس پروجیکٹ کا مقابلہ تھا۔ ایسے ہی ایک مقابلے میں سکول کی ٹیم بہترین ربورٹ بنانے کے مقابلوں میں کینیڈا اور امریکہ کے سینکڑوں سکولوں کو شکست دے کر آئی تھی۔ اب یہاں دی گئی طالبعلم کے تھیسز کی تفصیل معلوم نہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ اصل حقیت ان مثالوں سے زیادہ دور نہیں۔
 

سعود الحسن

محفلین
جی ہم پہلے ہی ایک عدد امت اخبار یہاں محفل میں بھگت رہے ہیں۔ ایک فنکار اخبار اور سہی۔ :)

میرے خیال میں امت اور آج نیوز (بزنس ریکارڈر گروپ) کو آپس میں ملانا زیادتی ہوگی۔
امت کی سٹوریز فل کومک انتہائی غیر حقیقت پسندانہ اور اکثر خود ساختہ ہوتی ہیں۔

جبکہ اس خبر میں جو غلطیاں ہیں ان کا تعلق پاکستانی صحافت کے عام رویے یعنی مخصوص شعبوں کی غیر ماہر رپورٹرز کی رپورٹینگ سے ہے۔ مجھے یقین ہے اس میں اس طالب علم کا کوئی قصور نہ ہوگا ، اس نے تو اپنی کامیابی کا درست حال پیش کیا ہوگا لیکن رپورٹر صاحب سائنس کی الف بے بھی نہ جانتے ہونگے لہذا ان کی جو سمجھ میں آیا بیان کردیا۔

آپ کسی بھی مخصوص شعبہ کی رپورٹنگ میں یہی عالم دیکھ سکتے ہیں، چاہے وہ سائنس ہو یا معیشت یا ٹیکس جیسے شعبے، لہذا یا تو آپ پاکستانی اخباروں میں سیاست اور جرائم کے علاوہ کچھ نہ پڑھیں یا رپورٹنگ میں سے اصل متن خود ہی اخز کر لیں۔
 
عثمان صاحب اتنا غصہ کرنے کی کیا بات ہے۔کہا کے آئندہ ایسا نہیں کروں گا۔اگر غلطی ہو جائے تو اسے معاف کر دینا مجھے یہ خبر اچھی لگی سو میں نے شئیر کر دی۔اور میں یہ بھی تسلیم کرتا ہوں کہ یہ میری غلطی تو پھر بحث کیسی؟
 
برادرم عثمان ، میرے خیال میں تو گل صاحب نے محفل کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہی ایک خبر ربط کے ساتھ ارسال کی ہے۔ یہ ایک نوجوان کے دعوی پر مبنی خبر ہے اس کے کمزور یا قوی ہونے کا معاملہ اس کے دعوی کو من و عن بیان کر دینے سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔ عنوان اور متن کو بھی اسی پر قیاس کریں تو میرے خیال میں اعتراض کی کوئی گنجائش نہیں نکلتی۔
ناچیز بھی کبھی کبھار کوئی خبر شریک محفل کر دیا کرتا ہے اگر محفل کے قوانین سمجھنے میں مجھے کوئی غلطی ہو رہی ہے تو برائے مہربانی تصحیح فرمائیں۔
نہیں جناب دراصل یہ میری غلطی تھی کہ میں نے ایسا کیا۔میرا خیال تھا کہ آپ لوگ اسے سن کر خوش ہونگے۔مجھے کیا پتہ تھا یہ کچھ ہو گا
 
میرے خیال میں حسیب صاحب نے پاکستان کے ایک موقر نیوز چینل آج نیوز کی ایک خبر شیئر کی تھی وہ بھی رابطہ کے ساتھ، اس مناسبت سے آپ کو جواب کافی ہتک آمیز ہے۔

خبر کا متن اور صحت دونوں حسیب صاحب کی نہیں بلکہ آج نیوز کی زمہ داری ہے ۔

ویسے مجھے تو اس میں بھی کوئی خرابی نظر نہیں آتی ۔
میرا جرم تو بس اتنا ہے کہ میں نے عنوان لمبا کر دیا اور اسے شیئر کر دیا۔اور میں اس بات کی معافی مانگتا ہوں۔آئندہ شئیر کرتے وقت ہزار بار سوچوں گا
 

نبیل

تکنیکی معاون
حسیب، آپ ٹیکنالوجی کی دنیا سے خبریں شئیر کرتے رہتے ہیں، اس کے لیے آپ کا شکریہ۔ افسردہ نہ ہوں۔ :)
 
دیا گیا عنوان اصل ربط پہ موجود عنوان سے بھی کہیں طویل ہے۔ عنوان میں ترجیح اختصار کو دی جاتی ہے تفصیل خبر میں چھوڑ دی جاتی ہے۔ محفل کے راہنمائے اصول میں یہ بات سمجھائی جا چکی ہے کہ عنوان منتخب کرتے وقت اختصار اور معقولیت ملحوظ خاطر رکھیے۔
میں ربط کی موجودگی سے بخوبی واقف ہوں۔ اس ضمن میں خبر کے متن اور صحت پہ تنقید کا روئے سخن نشریاتی ادارے کی طرف ہے مراسلہ نگار کی طرف نہیں۔ مبینہ طور پر خبر اپنی اصل سے کہیں زیادہ مبالغہ آرائی بلکہ مغالطہ آرائی کا شکار ہے۔ نیز تفصیل انتہائی ناقص ہے۔ رپورٹنگ کی اغلاط الگ ہیں۔ تفصیل میں جانا بیکار ہے کہ یہاں تو عنوان کا قضیہ ہی حل نہیں ہو پایا۔

آپ کی دلچسپی کے لئے عرض کردوں کی یہاں فرسٹ ائیر کے سائنس مقابلے میں خاکسار نے رگڑ کی قوت سے پانی گرم کرنے کا طریقہ "ایجاد" کر لیا تھا۔ تاہم اطمینان رکھیے یہ کوئی ایسا صنعتی و سائنسی انقلاب نہیں اور نہ ہی کوئی نئی چیز ہے۔ بس سکول میں سائنس پروجیکٹ کا مقابلہ تھا۔ ایسے ہی ایک مقابلے میں سکول کی ٹیم بہترین ربورٹ بنانے کے مقابلوں میں کینیڈا اور امریکہ کے سینکڑوں سکولوں کو شکست دے کر آئی تھی۔ اب یہاں دی گئی طالبعلم کے تھیسز کی تفصیل معلوم نہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ اصل حقیت ان مثالوں سے زیادہ دور نہیں۔
عثمان صاحب اتنا غصہ کرنے کی کیا بات ہے۔کہا کے آئندہ ایسا نہیں کروں گا۔اگر غلطی ہو جائے تو اسے معاف کر دینا مجھے یہ خبر اچھی لگی سو میں نے شئیر کر دی۔اور میں یہ بھی تسلیم کرتا ہوں کہ یہ میری غلطی تھی۔
 

ساجد

محفلین
نہیں جناب دراصل یہ میری غلطی تھی کہ میں نے ایسا کیا۔میرا خیال تھا کہ آپ لوگ اسے سن کر خوش ہونگے۔مجھے کیا پتہ تھا یہ کچھ ہو گا
گل صاحب ، آپ کبیدہ خاطر نہ ہوں۔ بس یہ کیا کریں کہ خبر پر تبصرہ خبر کے مراسلہ میں نہ کیا کریں۔
 
اچھی خبر ہے انٹل نیشنل میں 5 سٹوڈنٹس منتخب ہوئے ہیں
شاہ زیب کو امریکا میں دنیا بھر کے پندرہ سو ذہین ترین طالبعلموں کے درمیان مقابلے کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔

مدعو والى بات کچھ مبالغہ ہے لوگ اپنے پراجیکٹس خود بھیجتے ہیں پھر نیشنل فئیر میں كامیاب ہونے والے انٹر نیشنل فئر میں جاتے ہیں۔
 
Top