نور وجدان
لائبریرین
بے خودی ۔ ۔ ۔ ۔ ایسے لمحات جب انسان کا کنیکشن دکھوں ، پریشانیوں اور تفکرات سے ٹوٹ جاتا ہے ۔ جب دنیا میں ہونے کے باوجود آفاقی احساسات ہوں ، جب سرور ،سکوت اور سکون کی کیفیت اپنی لپیٹ میں لے لے ۔جب تمنائیں ، خواہشات اور آرزوئیں بھسم ہو جائیں ، ماضی ،مستقبل اور حتیٰ کہ حال بھی منظر سے غائب ہو جائے ، خاموشی ، گہری خاموشی ۔ ۔ ۔ روح سیراب ہو جائے جیسے بارش سے زمین ہو جاتی ہے ۔ ۔ وہ لمحے شائد ہزاروں سال کی تپسیا کے بعد نصیب ہوتے ہیں یا شائد جن پر نظر کرم ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ یا شائد جن کے نفس کی کثافتیں دھل جاتی ہیں اور روح پاکیزہ پاکیزہ ، معطر معطر ہو جاتی ہے ۔ ۔ دل پاک پاک ، کسی بچے کی مسکراہٹ جیسا ۔ ۔ ۔
ایسے لمحوں کی چاہ کیسے نہ کی جائے ؟
بقول میر ،
بے خودی لے گئ کہاں ہم کو
دیر سے انتظار ہے اپنا ۔ ۔ ۔
فرح ظفر
ایسے لمحوں کی چاہ کیسے نہ کی جائے ؟
بقول میر ،
بے خودی لے گئ کہاں ہم کو
دیر سے انتظار ہے اپنا ۔ ۔ ۔
فرح ظفر