امجد میانداد
محفلین
محمود احمد غزنوی ذرا روشنی ڈالیں گے کہ آپ اس مراسلے میں کس بات سے متفق نہ تھے۔
کوئی عورت یا طالبہ ہلاک نہیں ہوئی۔۔۔ لال مسجد کمیشن
کوئی عورت یا طالبہ ہلاک نہیں ہوئی۔۔۔ لال مسجد کمیشن
لالمسجد کے حوالے سے میں آپکے موقف سے متفق نہیں ہوں۔۔۔محمود احمد غزنوی ذرا روشنی ڈالیں گے کہ آپ اس مراسلے میں کس بات سے متفق نہ تھے۔
کوئی عورت یا طالبہ ہلاک نہیں ہوئی۔۔۔ لال مسجد کمیشن
کیا آپ نے جس اخبار سے خبر لی وہاں بھی خبر کے اوپر کالی پٹی میں یہ نفرت انگیز الفاظ تحریر تھے۔لالمسجد کے حوالے سے میں آپکے موقف سے متفق نہیں ہوں۔۔۔
جب یہ واقعہ رونما ہورہا تھا، اس دوران اور اسکے بعد اس پر بہت زیادہ بھث ہوچکی ہے۔ اس دھاگے کا تعلق تو اس خبر سے ہے جس کے مطابق عدالتی کمیشن نے یہ رپورٹ دی ہے کہ لال مسجد والے واقعے میں کوئی عورت اور کوئی طالبہ ہلاک نہیں ہوئی۔۔چنانچہ اس سے یہ واضح ہوگیا کہ تواتر کے ساتھ جو بات پیش کی جارہی تھی کہ 1000 طالبات شہید کردی گئیں ، یہ محض ایک جھوٹ اور سراسر فتنہ انگیزی تھی۔ جب نام نہاد مذہبی طبقے کی طرف سے ایسے جھوٹ پیش کئے جاتے ہیں تو ان لوگوں کی ذہنی و اخلاقی حالت مزید ایکسپوز ہوتی ہے اور لوگوں کا ان نمائشی دین کے ٹھیکیداروں پر سے اعتماد مزید رخصت ہوجاتا ہے۔۔۔
چنانچہ بات کرنی ہے تو اس موضوع پر کریں (مثلاّ یہ کہیں کہ نہیں جی ہم اس عدالتی کمیشن کو نہیں مانتے، یا یہ کہ ہم اس رپورٹ سے فلاں فلاں وجوہات کی بناء پر متفق نہیں ہیں۔۔تو پھر تو بات چلے گی ورنہ دائروں میں گھومنے کا مجھے اتنا خاص شوق نہیں ہے)
نہیں یہ مخول انکے اپنے ذہن کی پیداوار تھی۔کیا آپ نے جس اخبار سے خبر لی وہاں بھی خبر کے اوپر کالی پٹی میں یہ نفرت انگیز الفاظ تحریر تھے۔
میں نے کچھ عرصے قبل جب مہاجر سے متعلق اپنے نیک نیتی پر مبنی خیالات کا اظہار کیا تو اس پر جس طرح دل شکنی کی گئی اس کے بعد میں نے ایسے مباحثوں میں حصہ نا لینے کا سوچا کیوں کہ یہاں دلیل کا جواب دلیل نہیں بلکہ صرف ایک ہے کہ تم غلط ہو بس۔ایسی بحثوں میں سوال کا جواب سوال سے دیا جاتا ہے۔
ایک بندہ ایک بات کو غلط کہتا ہے تو دوسرا جواب میں اپنے والے غلط کو صحیح ثابت کرنے کے لیے دوسرے کی غلطی پیش کر دیتا ہے۔ یعنی ایک غلط کی دلیل دوسرا غلط۔
اور بحث دائرے میں گھومتی رہتی ہے۔
اردو محفل پر ہی کئی مباحثوں میں شرکت، کئی کو پڑھنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ایسے معاملات میں خاموشی بہتر رہتی ہے۔