کورونا وائرس؛ اُمید افزا خبریں اور مواد!

سید عاطف علی

لائبریرین
ارے ہاں ۔ پھر تو کافی بہتر صورت حال ھے ۔ یعنی کوئی 10 فیصد۔ میں بھی جلد رجسٹر کرواتا ہوں ۔ اگلے ہفتے شاید دفتری حاضری بھی شروع ہو جائے ۔
بچوں کو نظر انداز کیا جائے تو صورت حال شاید اور بہتر نظر آئے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
IMG-20210327-WA0027.jpg
 

سید عاطف علی

لائبریرین

الف نظامی

لائبریرین
ڈان نیوز:
اے جی ایم فارما کے تکنیکی مشیر حسن عباس ظہیر نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کین سائنو ویکسین چین سے بھاری مقدار میں پاکستان لائی جائے گی اور آئندہ ماہ سے اسے قومی ادارہ صحت کے پلانٹ میں پیک اور بھرا جائے گا۔

ڈاکٹر حسن عباس ظہیر کا کہنا تھا کہ 'اس اقدام سے ویکسین کی لاگت میں تقریباً 30 فیصد (تقریباً 3 ہزار روپے) کی کمی آئے گی اور بعد ازاں یہ ٹیکنالوجی کی منتقلی سے پاکستان میں تیار کی جاسکے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس وجہ سے ممکن ہوا کیوں کہ کین سائنو کے کلینکل ٹرائلز پاکستان میں ہوئے تھے۔
------
انڈیپنڈنٹ اردو:
عرب نیوز کے مطابق اے جی پی لمیٹڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کین سائنو بائیولوجکس کی کرونا وائرس ویکسین اگلے ماہ سے بڑی مقدار میں پاکستان لائی جائے گی، جسے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں واقع فلنگ پلانٹ میں پیک کیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چین سے ’ٹیکنالوجی ٹرانسفر‘ کے بعد جلد ہی پاکستان میں اس ویکسین کی تیاری بھی شروع کر دی جائے گی۔
سوموار کو اے جی پی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی جلد ہی چین سے ویکسین درآمد کر کے رواں ہفتے سے پاکستان میں فروخت کرنا شروع کر دے گی۔
اے جی ایم فارما کے تکنیکی معاون ڈاکٹر حسن عباس ظہیر نے پاکستانی اخبار ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا ہونے (این ایچ ایس میں پیکنگ ) سے پاکستان میں ویکسین کی قیمت میں 30 فیصد (تین ہزار روپے) تک کمی واقع ہو گی۔ بعد کے مرحلے میں یہ پاکستان میں تیار ہو گی۔ ایسا اس لیے ممکن ہو سکا ہے کہ کین سائنو کے کلینکل ٹرائل پاکستان میں کیے گئے تھے۔‘
حسن کا کہنا تھا کہ پاکستان ویکسین کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال کا شکار ملک ہے لیکن جلد ہی پاکستان کو ویکسین کی فراہمی یقینی ہو جائے گی۔ ’ویکسین کی پاکستان میں تیاری دوسرے ملکوں پر ہمارا انحصار ختم کر دے گی۔‘
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
عرب نیوز کے مطابق اے جی پی لمیٹڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کین سائنو بائیولوجکس کی کرونا وائرس ویکسین اگلے ماہ سے بڑی مقدار میں پاکستان لائی جائے گی، جسے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں واقع فلنگ پلانٹ میں پیک کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چین سے ’ٹیکنالوجی ٹرانسفر‘ کے بعد جلد ہی پاکستان میں اس ویکسین کی تیاری بھی شروع کر دی جائے گی۔
سوموار کو اے جی پی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی جلد ہی چین سے ویکسین درآمد کر کے رواں ہفتے سے پاکستان میں فروخت کرنا شروع کر دے گی۔
اے جی ایم فارما کے تکنیکی معاون ڈاکٹر حسن عباس ظہیر نے پاکستانی اخبار ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا ہونے (این ایچ ایس میں پیکنگ ) سے پاکستان میں ویکسین کی قیمت میں 30 فیصد (تین ہزار روپے) تک کمی واقع ہو گی۔ بعد کے مرحلے میں یہ پاکستان میں تیار ہو گی۔ ایسا اس لیے ممکن ہو سکا ہے کہ کین سائنو کے کلینکل ٹرائل پاکستان میں کیے گئے تھے۔‘
حسن کا کہنا تھا کہ پاکستان ویکسین کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال کا شکار ملک ہے لیکن جلد ہی پاکستان کو ویکسین کی فراہمی یقینی ہو جائے گی۔ ’ویکسین کی پاکستان میں تیاری دوسرے ملکوں پر ہمارا انحصار ختم کر دے گی۔‘
رائٹرز کے مطابق تو یہ مئی کے آخر تک صرف تین لاکھ شاٹس ہیں۔
 

زیک

مسافر
وزیر اعظم عمران خان کے مطابق دنیا میں ویکسین کی شارٹیج ہو گئی ہے۔
52 کروڑ شاٹس لگ چکی ہیں۔

جنوبی ایشیا کے ممالک میں آبادی کے اتنے تناسب سے ویکسین لگ چکی:

مالدیپ 30.9 فیصد
انڈیا 2.2 فیصد
سری لنکا 1.9 فیصد
بنگلہ دیش 1.5 فیصد
نیپال 0.7 فیصد
پاکستان 0.1 فیصد
 

عرفان سعید

محفلین
52 کروڑ شاٹس لگ چکی ہیں۔

جنوبی ایشیا کے ممالک میں آبادی کے اتنے تناسب سے ویکسین لگ چکی:

مالدیپ 30.9 فیصد
انڈیا 2.2 فیصد
سری لنکا 1.9 فیصد
بنگلہ دیش 1.5 فیصد
نیپال 0.7 فیصد
پاکستان 0.1 فیصد
زیک ان معلومات کا سورس کیا ہے؟
 

زیک

مسافر
52 کروڑ شاٹس لگ چکی ہیں۔

جنوبی ایشیا کے ممالک میں آبادی کے اتنے تناسب سے ویکسین لگ چکی:

مالدیپ 30.9 فیصد
انڈیا 2.2 فیصد
سری لنکا 1.9 فیصد
بنگلہ دیش 1.5 فیصد
نیپال 0.7 فیصد
پاکستان 0.1 فیصد
دنیا بھر میں 65 کروڑ شاٹس

مالدیپ 33 فیصد
بھوٹان 30.9 فیصد
نیپال 2.8 فیصد
انڈیا 2.7 فیصد
سری لنکا 2.1 فیصد
بنگلہ دیش 1.6 فیصد
پاکستان 0.2 فیصد
افغانستان 0.1 فیصد

امریکہ 24.9 فیصد

سورس
 
Top