پاکستان میں ویکسین کی آزمائش: ویکسین کون سی ہے اور آزمائش کا طریقہ کار کیا ہے - BBC News اردو
اس ویکسین کو چین کی کمپنی بائیو ٹیک کینسائنو بائیو نے بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے اشتراک سے بنایا ہے۔ اسے ’اے ڈی فائیو نوول کورونا وائرس ویکسین‘ کا نام دیا گیا ہے۔ پاکستان میں اس کے ’فیز تھری‘ یا تیسرے مرحلے کی آزمائش ہوگی۔
پاکستان کی طبی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب یہاں کسی ویکسین کی آزمائش کی جا رہی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ کامیابی کی صورت میں یہ ویکسین ایک بڑی مقدار میں پاکستان کو بھی مل سکے گی۔
ڈاکٹر اعجاز خان نے بتایا کہ پاکستان کے پانچ ہسپتالوں میں 10 ہزار رضاکاروں کو یہ ویکسین لگائی جائے گی جبکہ دنیا میں مجموعی طور پر کل 40 ہزار رضا کار اس میں شامل ہوں گے۔
انھوں نے بتایا کہ ’دنیا میں اس وقت 150 ویکسین تجرباتی مراحل سے گزر رہی ہیں اور ان میں سے 25 انسانوں پر آزمائش کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں اور پانچ سے سات ایسی ہیں جو اس ایڈوانس تیسرے مرحلے میں ہیں۔‘