جنگل میں survival of the fittest کا قانون ہے، وہاں لاغر، نحیف،ضعیف، نزار، بیمار کے لیے صرف شتاب موت ہے۔ مدنی زندگی کے جہاں بہت سے نقصانات ہیں وہاں فوائد بھی تو ہیں ڈاکٹر صاحب، ہم جیسے ازلی روگی اور بیمار بھی اگر طبعی زندگی پوری نہیں کر پاتے تو بہر طور، کسی نہ کسی طرح، گر پڑ کر اُس کے قریب قریب ضرور پہنچ جاتے ہیں، جنگل میں تو بس چند دنوں کا کھیل ہے!
میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں اور اپنے بیان سے رجوع کرتا ہوں۔ انسان کے بارے میں آپ کی بات درست ہے۔
یہ بات بھی ہے کہ بہت سارے مسائل کی وجہ بھی شہری زندگی ہے، مثلاََ مختلف قسم کا پولوشن، جنگل کاٹنا، دریا گندے کرنا، اوزون کی تہ کو تباہ کرنا۔
کچھ دن پہلے میں امریکہ میں یہ دیکھ کر حیران اور خوش ہوا کہ لوگ جنگل کو کاٹنے کی بجائے ان کے درمیان میں گھر بنا کر رہتے ہیں۔ خاص کر مشی گن میں یہ بہت عام ہے۔ وہاں روڈ بھی ہوتی ہے مگر اسے سلیقے سے بنایا جاتا ہے۔
ایک اور بات جو یہاں کر دوں کہ کہیں بھول نہ جاؤں کہ صحت کو عام طور پر بیماری کا نہ ہونا سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ یہ ایک منفی تعریف ہے۔ اس کی مثبت تعریف کسی انسان کا جسمانی، دماغی اور معاشرتی طور پر اچھا ہونا ہے اور صرف بیمار نہ ہونا نہیں۔ اس حوالے سے دیکھا جائے تو شوگر ، بلڈ پریشر اور کولسٹرول وغیرہ کنٹرول کرلینے کے باوجود دماغی اور معاشرتی صحتمندی باقی رہ جاتی ہے۔
میرا ذاتی تجربہ ہے کہ اگر ہم سال میں چند دن ہی سہی اگر جنگل میں گزاردیں تو پورے سال اس کا خوشگوار احساس باقی رہتا ہے، میں اس معاملے میں
زیک سر سے متفق ہوں
بات کہیں کی کہیں چلی گئی ۔ مگر شاید کچھ آگے ضرور بڑہی۔