بھیا ، پاکستان اسی کام کی تو آزادی ہے۔ جسے دیکھو جلسے پہ جلسہ، احتجاج اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر رہا ہے۔ آپ کو شاید معلوم نہیں کہ سعودی عرب میں ڈکٹیٹر شپ اپنی بدترین شکل میں قائم ہے۔ کسی کو بھی احتجاج کا کوئ حق حاصل نہیں ہے۔ حکومت پر تنقید کا کوئ تصور بھی نہیں کر سکتا۔ شاہی خاندان کرپشن میں لتھڑا ہوا ہے لیکن مجال ہے کہ کوئ ٹی وی چینل یا اخبار اس بار ے میں رپورٹ بھی شائع کر دے۔احتجاج کرنا ہے تو سعودیہ میں ہی کرلینا پاکستان میں بھول کر بھی نہ کرنا کیونکہ پاکستان میں احتجاج اور پولیس لازم و ملزوم ہیں۔
مجھے تو صرف اتنا پتہ ہے کہ میں جس نبی کا کلمہ پڑھتا ہوں ۔ اس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عربوں کو برا بھلا کہنے سے منع فرمایا ہے۔بھیا ، پاکستان اسی کام کی تو آزادی ہے۔ جسے دیکھو جلسے پہ جلسہ، احتجاج اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر رہا ہے۔ آپ کو شاید معلوم نہیں کہ سعودی عرب میں ڈکٹیٹر شپ اپنی بدترین شکل میں قائم ہے۔ کسی کو بھی احتجاج کا کوئ حق حاصل نہیں ہے۔ حکومت پر تنقید کا کوئ تصور بھی نہیں کر سکتا۔ شاہی خاندان کرپشن میں لتھڑا ہوا ہے لیکن مجال ہے کہ کوئ ٹی وی چینل یا اخبار اس بار ے میں رپورٹ بھی شائع کر دے۔
پاکستان میں اس قسم کی مادر پدر آزادی سے سعودی عرب کی ڈکٹیٹر شپ او شہنشاہیت لاکھ درجہ بہتر ہے۔ عوام کو یکساں بنیادی سہولتیں میسر ہیں اور اس معاشرے میں اچھا خاصہ اسلام کا عملی نمونہ نظر آتا ہے۔بھیا ، پاکستان اسی کام کی تو آزادی ہے۔ جسے دیکھو جلسے پہ جلسہ، احتجاج اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر رہا ہے۔ آپ کو شاید معلوم نہیں کہ سعودی عرب میں ڈکٹیٹر شپ اپنی بدترین شکل میں قائم ہے۔ کسی کو بھی احتجاج کا کوئ حق حاصل نہیں ہے۔ حکومت پر تنقید کا کوئ تصور بھی نہیں کر سکتا۔ شاہی خاندان کرپشن میں لتھڑا ہوا ہے لیکن مجال ہے کہ کوئ ٹی وی چینل یا اخبار اس بار ے میں رپورٹ بھی شائع کر دے۔
تری آواز مکہ اور مدینہمجھے تو صرف اتنا پتہ ہے کہ میں جس نبی کا کلمہ پڑھتا ہوں ۔ اس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عربوں کو برا بھلا کہنے سے منع فرمایا ہے۔
ہمیں تو بچپن سے یہی بتایا گیا تھا کہ ہم ہندو دھرم چھوڑ کر مسلمان اسلئے ہوئے تھے کہ اسلام میں مساوات ہے اور کوئ کسی سے محض حسب نسب کی بنیاد پر برتر نہیں مگر تقوی کی بنیاد پر۔ اگر اسلام میں بھی ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی جاتی ہے تو ہم برہمن ہی بھلے تھے۔مجھے تو صرف اتنا پتہ ہے کہ میں جس نبی کا کلمہ پڑھتا ہوں ۔ اس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عربوں کو برا بھلا کہنے سے منع فرمایا ہے۔
صحیح احادیث میں یہ دونوں باتیں ملتی ہیں۔ ایک مسلمان کو دونوں باتون کو ماننا چاہئے۔ نہ کہ جو بات پسند آئے وہ مان لے اور جو (خدا نخواستہ) پسند نہ آئے، وہ نہ مانے۔ہمیں تو بچپن سے یہی بتایا گیا تھا کہ ہم ہندو دھرم چھوڑ کر مسلمان اسلئے ہوئے تھے کہ اسلام میں مساوات ہے اور کوئ کسی سے محض حسب نسب کی بنیاد پر برتر نہیں مگر تقوی کی بنیاد پر۔ اگر اسلام میں بھی ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی جاتی ہے تو ہم برہمن ہی بھلے تھے۔
عقل نہیں تے موجاں ای موجاں۔ہمیں تو بچپن سے یہی بتایا گیا تھا کہ ہم ہندو دھرم چھوڑ کر مسلمان اسلئے ہوئے تھے کہ اسلام میں مساوات ہے اور کوئ کسی سے محض حسب نسب کی بنیاد پر برتر نہیں مگر تقوی کی بنیاد پر۔ اگر اسلام میں بھی ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی جاتی ہے تو ہم برہمن ہی بھلے تھے۔
دوسرا یہاں عربوں کو برا بھلا کہنا مقصود نہیں تھا بلکہ پاکستان اور سعودی عرب میں اظہار رائے آزادی کے حوالے سے آپ کی صریح غلط بیانی کی تصحیح تھا۔
جیکون سا لنک بھیا؟ کونج کے گوشت کا لنک چاہیے کیا؟
شام سویرے موجاں ای موجاںعقل نہیں تے موجاں ای موجاں۔
شام میں آجکل جو موج (لہر) اٹھی ہے اللہ مسلمانوں کو ایسے حالات سے محفوظ فرمائے لیکن صبح کی موجوں کی سمجھ نہیں آئی۔شام سویرے موجاں ای موجاں
دے دیتے ہیں لنک بھی ،لیکن وہاں کے گوشت سے جو لوگ فائدہ اٹھائیں گے اس کی فیس کون ادا کرے گا۔
دوسری بات چونکہ حدیث شمار ہو رہی ہے اس لئے کسی مستند کتاب سے اس کا حوالہ دیجئے۔ محض یہ کہہ دینا کہ حوالہ سامنے نہیں ہے، آپ کی بات کو مشکوک کرنے کے لئے کافی ہےصحیح احادیث میں یہ دونوں باتیں ملتی ہیں۔ ایک مسلمان کو دونوں باتون کو ماننا چاہئے۔ نہ کہ جو بات پسند آئے وہ مان لے اور جو (خدا نخواستہ) پسند نہ آئے، وہ نہ مانے۔
1۔ کسی عربی کو کسی عجمی پر کوئی فضیلت حاصل نہیں مگر جو متقی ہو (مفہوم)
2۔ (مسلمان) عربی سے محبت کرو کیونکہ میں خود عربی ہوں۔ ان سے کوئی اچھی چیز ملے تو لے لو۔ اگر ان کی کوئی بات ناگوار لگے تو نظر انداز کردو۔
ان دونوں احادیث میں باہم کوئی تضاد نہیں ہے۔ اس وقت ان احادیث کا حوالہ میرے سامنے نہیں ہے، اس لئے مفہوم لکھ دیا ہے۔ ہمیں دین اسلام ان ہی عربوں کی معرفت ملا ہے۔ لہٰذا ہمیں ان کا ممنون ہونا چاہئے۔