ڈاکٹر عباس صاحب کبھی کبھار لیکن کافی اچھے ایس ایم ایس کرتے ہیں۔
ان کا ایک ایس ایم ایس آیا۔
ایسا کہ پڑھ کر ہنسی آگئی۔
ایس ایم ایس کچھ یوں تھا۔
مجھے اپنی محبوبہ سے ملنے کا بڑا شوق تھا
اس کو قریب سے دیکھنے کا بڑا شوق تھا
اک دن لکھ دیا لکھ دیا خط اس کو صبر کرکے
دل میں ارمانوں کی قبر کرکے
بھولی بھالی سمجھ نہ پائی میرے پیار کو
دے دیا خط اپنے بھائی "یونٹ انچارچ" کو
میں نے دریا کی ایک بڑی موج دیکھی
جب اپنے پیچھے ایم کیو ایم کی فوج دیکھی
ان کے مارنے سے جسم سے ساز نکل رہے تھے
منہ سے اگلے پچھلے تمام راز نکل رہے تھے
لوگوں نے پوچھا کس پہ عذاب آیا ہے
دل نے کہا کہ خط کا جواب آیا ہے