اذان عموماً ایک ہی ہوتی ہے یا تھوڑا بہت فرق ہوتا ہے۔ لیکن ایک کی اذان ختم ہوتی ہے تو دوسرے کی شروع ہو جاتی ہے اصل بہار تب دکھائی دیتی ہے جب کوئی "مذہبی" جلسہ ہو رہا ہومجھے لگا کہ ایسا صرف قادیانیوں اور مرزائی یا آغا خانیوں میں ہوتا ہو گا اور مجھے تو اتنے فقے بھی نہیں معلوم تھے سچی
بچپن میں صرف شیعہ اور سنی سنتے تھے بس
پھر تو سب کی اذانیں بھی الگ الگ ہونگی؟؟؟
مجھے سچ میں سمجھ نہیں آتا کہ نبی کے زمانے میں بلکہ خلفائے کرام کے زمانے میں بھی ایسا نہیں تھا پھر ہم فقوں میں کیسے تقسیم ہو گئے اور ہم کیوں پابند ہیں کسی ایک فقے کی پیروی کرنے پر جبکہ ہمارے نبی نے تو ہر طریقہ اپنایا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو نہیں کہا تھا مجھے اس طرح فالو کرنے والے یہ ہونگے اور اس طرح فالو کرنے والے وہ
جی۔ میں اس نکتہ نظر سے بات کر رہا ہوں کہ جہاں میں رہتا ہوں، وہاں اذان کا کوئی سلسلہ نہیں۔ اس لئے اذان کا کام اگر میرے فون پر بجنے والی اذان یا پھر الارم دے دیتا ہے تو میں اسے قبول کر لیتا ہوںمنصور بھائی اذان وقت مقررہ پر ہی دی جانی چاہیے اور قرآن میں ارشاد ہوتا ہے کہ نماز مقررہ وقت پر ہی ادا کرنی چاہیے۔
گھر والی ھھھھھھھھھھھ ہر آدمی کام کے کچھ اصول ہوتے ہیں بھائی جانتو کیا گھر والی کی مرضی سے جانا ہے؟
ہم پوچھتے ہیں جنابایسے کاموں میں اصولوں کو کون پوچھتا ہے۔
جی شکریہاجازت پہ اجازت ہے۔ کاپی رائیٹ نہیں ان پہ۔
اجازت ہے، سرکاری طور پہ۔جی شکریہ
بے شک کاپی رائیٹس نا ہوں لیکن اجازت لینا ضروری ہے
شکریہ۔
ضبط بھائی!!!!!واہہہہہہہ محترم ضبط بھائی خوب سیر کروائی ۔
تصویریں دیکھتا گیا ۔ اور دس سال پرانا اک سفر یاد آتا گیا ۔
شاید اسی کوٹلی سے گزر کر " لوہسر کلاں " نامی اک گاؤں میں جانا ہوا تھا ۔
میں گردوارے کے علاوہ باقی ہر جگہ جا چکا ہوں عبادت یا دعا کی غرض سے دوستوں ساتھیوں کے ساتھ، مساجد (دیوبند، بریلوی، اہلحدیث وغیرہ)، امام بارگاہ، یہاں تک کہ ایک جگہ تو ہم اور قادیانی بھی ایک ہی جگہ نماز پڑھتے تھے، گرجا گھر، اور ہندؤں کی عبادت میں بھی شامل ہوا جو کہ ایک گھر نما مندر میں ادا کی جاتی تھی.تصویری دھاگہ ہے جناب ، یہاں مذہبی گفتگو سے پرہیز کی جا سکتی ہے۔ شمشاد قیصرانی
ایک پورا سیکشن موجود ہے ایسی گفتگو کے لیے۔
رہی بات فرقوں کی تو میں اس بات کی زندہ مثال ہوں کہ مجھے مسجد میں نماز اس لیے نہیں پڑھنے دی گئی کہ میں اس عقدے کے نقتہِ نظر کے مطابق نماز نہیں پڑھتا تھا۔ اور یہ تب کی بات ہے جب میں ان مسالک کے بارے الف بے بھی نہیں جانتا تھا۔ خیر۔۔۔ ۔
میں اب تک گرودوارے اور قادیانی مسجد نہیں گیا.میں گردوارے کے علاوہ باقی ہر جگہ جا چکا ہوں عبادت یا دعا کی غرض سے دوستوں ساتھیوں کے ساتھ، مساجد (دیوبند، بریلوی، اہلحدیث وغیرہ)، امام بارگاہ، یہاں تک کہ ایک جگہ تو ہم اور قادیانی بھی ایک ہی جگہ نماز پڑھتے تھے، گرجا گھر، اور ہندؤں کی عبادت میں بھی شامل ہوا جو کہ ایک گھر نما مندر میں ادا کی جاتی تھی.