سولھویں سالگرہ کُلّیاتِ غالبؔ (ویب کتاب)

سعادت صاحب، دل خوش کردیا ہے آپ نے! بہت بہت مبارک باد!

بس آپ کے نوٹس میں یہ بات لانی تھی کہ اینڈرائیڈ میں پہلی دفعہ جب صفحہ لوڈ کرتا ہوں تو غزل کی کی جسٹیفیکیشن درست نہیں ہوتی۔ لیکن جیسے ہی فون فلپ کرتا ہوں ہو تو اس کے بعد جسٹیفیکیشن بالکل ٹھیک دکھائی دیتی ہے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
سعادت صاحب، دل خوش کردیا ہے آپ نے! بہت بہت مبارک باد!
شکریہ، امجد۔ :)

بس آپ کے نوٹس میں یہ بات لانی تھی کہ اینڈرائیڈ میں پہلی دفعہ جب صفحہ لوڈ کرتا ہوں تو غزل کی کی جسٹیفیکیشن درست نہیں ہوتی۔ لیکن جیسے ہی فون فلپ کرتا ہوں ہو تو اس کے بعد جسٹیفیکیشن بالکل ٹھیک دکھائی دیتی ہے۔
اس ایشو کے بارے میں مطلع کرنے کا بھی شکریہ۔ کیا آپ مجھے یہ تفصیلات فراہم کر سکتے ہیں: آپ کا براؤزر اور اس کا ورژن، اینڈروئیڈ کا ورژن، اور غلط جسٹفیکیشن کا سکرین‌شاٹ؟
 
آپ کا براؤزر اور اس کا ورژن، اینڈروئیڈ کا ورژن، اور غلط جسٹفیکیشن کا سکرین‌شاٹ

Browser: Google Chrome version 91.0.4472.101

(Android version 10 (Android Go

:Screenshot
Screenshot-20210728-215537.png
 

سعادت

تکنیکی معاون
ما شاء اللہ۔ بہت اچھا کام کیا آپ نے سعادت بھائی۔ شکریہ و مبارکباد۔
شکریہ، فہد۔ :)

Browser: Google Chrome version 91.0.4472.101

(Android version 10 (Android Go

:Screenshot
Screenshot-20210728-215537.png
شکریہ، امجد۔ یہ صفحہ غزلوں کی فہرست کا ہے جس میں جسٹفیکیشن فعال نہیں ہے۔ (جسٹفیکیشن کا استعمال صرف شاعری کے لیے ہے۔)
 
ایک مصرع نظر سے گزرا ہے، درست نہیں لگ رہا۔ اسے دیکھ لیجیے گا:

وہ بزمِ غیر ہی میں ہوں اژدہام ؂۲ میں

یہ اصل میں شاید کچھ ایسے ہو:

وہ بزمِ غیر ہی میں ہوں اور ازدحام ہو
 
شکریہ، امجد۔ یہ صفحہ غزلوں کی فہرست کا ہے جس میں جسٹفیکیشن فعال نہیں ہے۔ (جسٹفیکیشن کا استعمال صرف شاعری کے لیے ہے۔)

شکریہ، سعادت۔ میں نے دوبارہ غزلیات کے صفحے check کئے ہیں، مگر ان میں بھی مسئلہ آ رہا ہے۔

Screenshot-20210729-232534.png
 

سعادت

تکنیکی معاون
شکریہ، سعادت۔ میں نے دوبارہ غزلیات کے صفحے check کئے ہیں، مگر ان میں بھی مسئلہ آ رہا ہے۔

Screenshot-20210729-232534.png
ابھی ابھی بیگم کے فون پر اِسے ری‌پروڈیوس کیا ہے۔ کیا آپ نے اپنے اینڈروئیڈ فون کی ڈِسپلے سیٹنگز میں بڑا فونٹ سائز منتخب کر رکھا ہے؟
 

سعادت

تکنیکی معاون
ایک مصرع نظر سے گزرا ہے، درست نہیں لگ رہا۔ اسے دیکھ لیجیے گا:

وہ بزمِ غیر ہی میں ہوں اژدہام ؂۲ میں

یہ اصل میں شاید کچھ ایسے ہو:

وہ بزمِ غیر ہی میں ہوں اور ازدحام ہو
شکریہ، ریحان۔ میں نے نسخۂ مہر سے دیکھ کر تصحیح کر دی ہے۔

البتہ اس غزل کا پہلا مصرع گوگل کرنے پر ریختہ کا یہ مضمون ملا ہے جس کے مطابق یہ غزل غالبؔ کی نہیں تھی، بلکہ ”مولوی محمد ابراہیم خلیل کے زور قلم کا نتیجہ تھی اور جسے واقعی مرزا غالب کی غزل سمجھ کر اچھے اچھے دھوکا کھا گئے۔“ جیہ نے بھی حاشیے میں اِس بات کو نوٹ کیا ہے: ”غلام رسول مہرؔ کو شک ہے کہ یہ غزل غالبؔ کی نہیں، اور نسخۂ رضا میں بھی شامل نہیں ہے۔“

جیہ اور الف عین صاحب، آپ کی توجہ درکار ہے: کیا اس غزل کو کُلّیات میں شامل رکھنا چاہیے؟
 
ابھی ابھی بیگم کے فون پر اِسے ری‌پروڈیوس کیا ہے۔ کیا آپ نے اپنے اینڈروئیڈ فون کی ڈِسپلے سیٹنگز میں بڑا فونٹ سائز منتخب کر رکھا ہے؟

بالکل ٹھیک تشخیص کی آپ نے!
Font: Largest :D

کیا کروں، مجبوری ہے، نظر جو نہیں آتا۔
ویسے۔۔۔ بیگم کا فون کیوں۔۔۔ اچھا، اچھا، سمجھ گیا۔ غلطی جو پکڑنی تھی! اور غلطیاں پکڑنے میں تو میری بیگم کی بھی پی ایچ ڈی ہے۔ غلطیاں پکڑنے کے لیے آپ بیگم کا فون ہی استعمال کیا کریں، فوراً پکڑی جائیں گی۔ بلکہ کبھی کبھار ایسی غلطیاں بھی نکل آئیں گی جن کا ہمیں وہم و گمان بھی نہیں تھا کہ ہم میں پائی جا سکتی ہیں۔ :LOL:

مراسلے سے کسی کی دل شکنی مقصد نہیں۔ میں نے تو بس ویسے ہی از راہِ مزاق کہہ دیا۔ امید ہے درگزر فرمائیں گے۔ :)
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ، ریحان۔ میں نے نسخۂ مہر سے دیکھ کر تصحیح کر دی ہے۔

البتہ اس غزل کا پہلا مصرع گوگل کرنے پر ریختہ کا یہ مضمون ملا ہے جس کے مطابق یہ غزل غالبؔ کی نہیں تھی، بلکہ ”مولوی محمد ابراہیم خلیل کے زور قلم کا نتیجہ تھی اور جسے واقعی مرزا غالب کی غزل سمجھ کر اچھے اچھے دھوکا کھا گئے۔“ جیہ نے بھی حاشیے میں اِس بات کو نوٹ کیا ہے: ”غلام رسول مہرؔ کو شک ہے کہ یہ غزل غالبؔ کی نہیں، اور نسخۂ رضا میں بھی شامل نہیں ہے۔“

جیہ اور الف عین صاحب، آپ کی توجہ درکار ہے: کیا اس غزل کو کُلّیات میں شامل رکھنا چاہیے؟
میرا مشورہ یہ ہو گا کہ غزل کو رکھا جائے مگر حاشیے میں ریختہ کے اس مضمون کا بھی حوالہ دیا جائے
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
شکریہ، ریحان۔ میں نے نسخۂ مہر سے دیکھ کر تصحیح کر دی ہے۔

البتہ اس غزل کا پہلا مصرع گوگل کرنے پر ریختہ کا یہ مضمون ملا ہے جس کے مطابق یہ غزل غالبؔ کی نہیں تھی، بلکہ ”مولوی محمد ابراہیم خلیل کے زور قلم کا نتیجہ تھی اور جسے واقعی مرزا غالب کی غزل سمجھ کر اچھے اچھے دھوکا کھا گئے۔“ جیہ نے بھی حاشیے میں اِس بات کو نوٹ کیا ہے: ”غلام رسول مہرؔ کو شک ہے کہ یہ غزل غالبؔ کی نہیں، اور نسخۂ رضا میں بھی شامل نہیں ہے۔“

جیہ اور الف عین صاحب، آپ کی توجہ درکار ہے: کیا اس غزل کو کُلّیات میں شامل رکھنا چاہیے؟
سعادت ، اس سلسلے میں یہ لڑی بھی دیکھئے:
 

محمد وارث

لائبریرین
میرا مشورہ یہ ہو گا کہ غزل کو رکھا جائے مگر حاشیے میں ریختہ کے اس مضمون کا بھی حوالہ دیا جائے
جب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ مذکورہ غزل غالب کی نہیں بلکہ "شرارت" سے غالب سے منسوب کی گئی تھی اور اس کی حیثیت"تفنن طبع" اور "مزاح المومنین" سے زیادہ کی نہیں ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ اسے غالب کے دیوان میں غالب کے کلام کے ساتھ رکھا جائے!

یہ فقط ایک رائے ہے۔ :)
 

سعادت

تکنیکی معاون
میرا مشورہ یہ ہو گا کہ غزل کو رکھا جائے مگر حاشیے میں ریختہ کے اس مضمون کا بھی حوالہ دیا جائے
جب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ مذکورہ غزل غالب کی نہیں بلکہ "شرارت" سے غالب سے منسوب کی گئی تھی اور اس کی حیثیت"تفنن طبع" اور "مزاح المومنین" سے زیادہ کی نہیں ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ اسے غالب کے دیوان میں غالب کے کلام کے ساتھ رکھا جائے!

یہ فقط ایک رائے ہے۔ :)
آپ سب کا شکریہ۔ :) میں نے یہ غزل حذف کر دی ہے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
آپ سب کا شکریہ۔ :) میں نے یہ غزل حذف کر دی ہے۔
یہ آپ نے بہت اچھا کیا ۔ ڈیجیٹل نسخوں میں دیوانِ غالب کی صحت برقرار رکھنا ضروری ہے ورنہ چیزوں کے "وائرل" ہوتے دیر نہیں لگتی ۔ :) ماضی میں بہت سارے مسائل پیدا ہی اس لئے ہوئے کہ ہر نئے نسخے میں مکھی پر مکھی مار دی گئی تھی ۔
 
Top