اے ڈاکٹر طاہر دی طرف اشارہ اےیہ جعلی روحانی پیشوا کا کیا قصہ ہے؟؟؟؟؟
میں نے سنا ہے کہ ہارون الرشید کا اشارہ جہلم کےبابا عرفان الحق کی طرف ہے کیونکہ ہارون الرشید نے کسی اور کالم میں ان پر کافی تنقید کی تھی۔۔۔موصوف کی نظر میں انکے پروفیسر رفیق اختر صاحب کے علاوہ باقی سب فریب خوردہ صوفی ہیں۔۔۔اے ڈاکٹر طاہر دی طرف اشارہ اے
ایسا ہی ہےمیں نے سنا ہے کہ ہارون الرشید کا اشارہ جہلم کےبابا عرفان الحق کی طرف ہے
ہارون رشید صاحب سے کوئی یہ پوچھے کہ پچھلے اٹھارہ سال سے کون محنت کر رہا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی صاحب کے علاوہ کوئی بھی پی ٹی آئی کا بانی رکن نہیں ہے۔میرا خیال ہے کہ عارف علوی، اسد عمر، شیریں مزاری، شفقت محمود وغیرہ پی ٹی آئی کے نمائندے کہلانے کے زیادہ حقدار ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی صاحب کے علاوہ کوئی بھی پی ٹی آئی کا بانی رکن نہیں ہے۔
اسد عمر صاحب کے بھائی وفاقی حکومت میں نجی کاری بورڈ کے چئیرمین کا عہدہ سنبھالے ہوئے ہیں، اور اس بورڈ کے ممبر یہ خود بھی ہیں۔ تیسرے بھائی بینکر ہیں۔ اور مل جل کر کچھ نہ کچھ اپنے لیے کرتے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے ایک کزن ایم کیو ایم کی سیٹ پر کراچی سے ممبر قومی اسمبلی ہیں۔ 2012 میں تحریک انصاف کو جوائن کیا۔
شفقت محمود صاحب 6 سال پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور پھر ایک نگران حکومت میں وزیر رہے۔ اکتوبر 2011 میں تبدیل ہوئے سیاسی منظر نامے کو دیکھ کر دسمبر 2011 میں تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔
بی بی شیریں مہرالنساء مزاری ایک سیاستدان کی بیٹی ہیں، بہنوئی ق لیگ کے دور حکومت میں پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر تھے۔اسی بہنوئی کا ایک بھتیجا اس وقت مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی ہے ۔ ایک اور رشتے دار پاکستان کے نگران وزیر اعظم رہے۔
2008 میں پارٹی میں شامل ہوئی، 2012 میں پارٹی سے استعفی دے دیا اور الیکشن سے دو ماہ پہلے واپس لوٹ آئیں۔
اجی۔۔۔ کون کمبخت ملک دشمن ثابت کر رہا ہے۔ بس ۔۔۔۔۔موقع و مفاد پرستوں کی فہرست کو ذرا اپڈیٹ کیا ہےاگر اس بنیاد پر سب کو دیس نکالا دے دیا جائے تو آخر میں صرف عمران خان ہی بچیں گے۔
اس چارج شیٹ سے یہ کسی طرح ثابت نہیں ہوتا کہ یہ لوگ ملک دشمن ہیں۔
اجی۔۔۔ کون کمبخت ملک دشمن ثابت کر رہا ہے۔ بس ۔۔۔۔۔موقع و مفاد پرستوں کی فہرست کو ذرا اپڈیٹ کیا ہے
کپتان کا اپنا ذاتی مستقبل تو بہت بہتر ہے، وہ سیاست میں بھلے کچھ بھی نہ رہے، پھر بھی پاکستانی قوم کا سپورٹس ہیرو تو ہے ہی۔آپ کپتان کا کیا مستقبل دیکھ رہے ہیں عبدالقیوم چوہدری صاحب؟
کپتان کا اپنا ذاتی مستقبل تو بہت بہتر ہے، وہ سیاست میں بھلے کچھ بھی نہ رہے، پھر بھی پاکستانی قوم کا سپورٹس ہیرو تو ہے ہی۔
البتہپارٹی کا ڈانواڈول ہے کہ پارٹی میں گھس آئے دراندازوں کی وجہ سے سیاسی مستقبل کا سوا ستیاناس کچھ عرصہ پہلے تک زوروشور سے جاری تھا، جس میں اب تنزلی تقریباً رک گئی ہے اور ایک عارضی سا جمود طاری ہو چکا ہے۔ اور اگر کپتان اس سیاسی تنزلی کو اب بھی حقیقی عمل سے نہ سنبھال پایا تو پھر سے خلا پیدا ہونا شروع ہو جائے گا اور خلا زیادہ دیر برقرار نہیں رہتا۔
مخالف ایک تو نہیں، بہرحال اگر آپ کا اشارہ جناب نواز شریف صاحب کی طرف ہے تو وہ سیاسی طور پر انتہائی کمزور ہیں، لیکن 30 سال سیاسی اکھاڑ بچھاڑ کی ماریں سہہ لینے کے بعد وہ اکثریت کی قبول عام کی سند پاجانے والے فیصلے کرنے کی صلاحیت حاصل کر چکے ہیں اور ایک مخصوص ذہنیت رکھنے والے پاکستانیوں کے رہنما رہیں گے۔شکریہ۔
اگر آپ سے "مخالف ٹیم کے کپتان" کے بارے میں بھی کچھ کہنے کی درخواست کی جائے تو:
مخالف ایک تو نہیں، بہرحال اگر آپ کا اشارہ جناب نواز شریف صاحب کی طرف ہے تو وہ سیاسی طور پر انتہائی کمزور ہیں، لیکن 30 سال سیاسی اکھاڑ بچھاڑ کی ماریں سہہ لینے کے بعد وہ اکثریت کی قبول عام کی سند پاجانے والے فیصلے کرنے کی صلاحیت حاصل کر چکے ہیں اور ایک مخصوس ذہنیت رکھنے والے پاکستانیوں کے رہنما رہیں گے۔
لیکن اگر یہ حقیقی عمل کر کے نہیں دیکھا پاتے، تو انھیں بھی پیپلز پارٹی کی طرح منہ کے بل گرنے میں وقت نہیں لگے گا
لیکن اگر یہ حقیقی عمل کر کے نہیں دیکھا پاتے، تو انھیں بھی پیپلز پارٹی کی طرح منہ کے بل گرنے میں وقت نہیں لگے گا
اب تو تین سال چار ماہ رہ گئےشکریہ ۔
یعنی پانچ سال