کچھ مزید لطیفے

عاطف بٹ

محفلین
ایک بندہ بیٹھا دو سگریٹ پی رہا تھا، بیوی نے پوچھا کہ آج دو سگریٹ کیوں پی رہے ہو۔
شوہر: دوست کی یاد آرہی ہے، ہم دونوں اکٹھے سگریٹ پیتے تھے، اس لئے دو پی رہا ہوں!
کچھ دن کے بعد وہ شخص بیٹھا ایک سگریٹ پی رہا تھا تو بیوی نے کہا، آج دوست یاد نہیں آرہا؟
شوہر: ارے نہیں بیوقوف، میں نے سگریٹ چھوڑ دیئے ہیں!
 

عاطف بٹ

محفلین
ایک راجہ صاحب کو تحریکِ انصاف کی طرف سے موبائل پر پیغام آیا، "کیا آپ عمران خان کے ساتھ ہیں؟"
راجہ صاحب نے جواب میں لکھا، "نئیں، تہاڈی بھرجائی کول بیٹھا واں۔ خیریت؟"
 

عاطف بٹ

محفلین
مریض: مجھے رات کو نیند نہیں آتی۔
ڈاکٹر: لیٹ کے دو ہزار تک گِنا کرو، نیند آجائے گی۔
اگلے روز وہ مریض ڈاکٹر کے دوبارہ آیا تو ڈاکٹر نے پوچھا کہ مشورے پر عمل کیا۔
مریض: جی کیا تھا۔ بہت مشکل کام ہے، ایک ہزار تک پہنچا تو نیند آنے لگی، پھر کافی پی اور دو ہزار پورے کئے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
نرس نے زخمی مریض کے سر پر پٹی کرتے ہوئے پوچھا، آپ کا نام؟
مریض: جمیل
نرس: عمر؟
مریض: 30 سال
نرس: شادی شدہ ہیں؟
مریض: نہیں، نہیں، یہ تو کار سے ٹکرانے کی وجہ سے ہوا۔
 

شمشاد

لائبریرین
فنکار۔

ایک برطانوی، ایک امریکی اور ایک پاکستانی ایک عمارت کی سیر کو گئے۔ وہاں ایک دیوار پر بہت سے ہیرے لگے ہوئے تھے۔
واپسی پر برطانوی کہنے گا۔ اتنے خوبصورت ہیرے دیکھ کر میرا جی چاہ رہا تھا کہ سارے ہیرے اتار لوں۔

"میں نے تو اتار بھی لیے۔" امریکی بولا۔

"ہاں اتارے تو تم نے ہی تھے لیکن اب وہ میری جیب میں ہیں۔" پاکستانی نے اطلاع دی۔
 

پپو

محفلین
بیوی: میں نے کہا جی ! تم مجھ سے کتنی محبت کرتے ہو؟
شوہر: اتنی محبت جتنی شاہ جہاں کو ممتاز سے تھی
بیوی: (خوشی سے) اوہ سچی ؟ تو کیا تم میرے مرنے کے بعد میری یاد میں تاج محل بنواؤ گے۔
شوہر: میری جان میں نے تو پلاٹ خرید بھی لیا ہے۔ اب تمہاری طرف سے ہی دیر ہے۔
 

پپو

محفلین
باس : (ملازم سے) کبھی اُلو کی شکل دیکھی ہے ؟
ملازم (سر نیچے جھکا کر) ۔ نہیں سر ! سوری !
باس : نیچے کیا دیکھ رہے۔ ادھر میری طرف دیکھو
 

پپو

محفلین
ایک دفعہ ایک چوہدری ریل کا سفر کررہا تھا۔ ڈبے میں اس کا ایک ہمسفر بنگالی بابو تھا۔ چوہدری ہٹا کٹا، اور لمبا تڑنگا۔۔۔بنگالی دبلا پتلا، بنگالی نے اپنا صندوق اٹھا کر اوپر والی سیٹ رکھنے کوشش کررہا تھا، اس سے اٹھ نہیں رہا تھا۔ چوہدری اپنی جگہ سے اٹھا اور آرام سے صندوق اٹھا کر اوپر والی سیٹ پر رکھ دیا اور بنگالی سے طنزیہ لہجے میں بولا۔
" اوئے بنگالیو۔۔۔۔۔۔ کنک ( گندم ) تے دودھ مکھن کھایا کرو، طاقت آؤندی اے۔۔۔۔۔ مچھی چاول کھا کھا مکھی مارن جوگے وی نہیں !"
بنگالی بے چارہ چپ ہورہا۔ تھوڑی دیر بعد بنگالی نے تازہ ہوا کے لیے کھڑکی کھولنے کی کوشش کی، کامیاب نہ ہوسکا۔ بہت زور لگایا لیکن کھڑکی پھر بھی نہ کھلی۔ چوہدری اٹھا اور آستینیں چڑھا کر زور لگا کر کھڑکی کھول دی، اور پھر اس کو کہا کہ " اوئے بنگالیو، چاول کی بجائے کنک کھایا کرو۔ طاقت آؤندی اے۔"
بنگالی پھر چپ رہا۔ تھوڑی دیر بعد اسے بھوک لگی، اس نے اپنا کھانے والا ٹفن کھولنے کی کوشش کی مگر اس کا ڈھکنا پھنسا ہوا تھا، اسے زور لگاتا دیکھ کر چوہدری نے اس کے ھاتھ سے ڈبا لیکر زور لگا کر ڈبا کھولا، اس میں مچھلی چاول دیکھ کر بولا۔
" اوئے۔۔۔۔۔ فیر چاول تے مچھی، تینوں میں بار بار کیہہ رہیا واں۔۔۔ کنک تے دودھ مکھن کھایا کرو، جان بن دی تے طاقت آؤندی اے "۔
اب کی بار بنگالی کو غصہ آگیا۔ اس نے اٹھ کر گاڑی روکنے والی زنجیر کھینچنے کی کوشش کی تاکہ گاڑی رکے اور ریل کا ڈبہ بدل سکے، مگر وہ زنجیر بھی نہ کھینچ سکا، وہ واپس اپنی سیٹ پر بیٹھ گیا، چوہدری یہ دیکھ کراٹھا، ایک جھٹکے سے زنجیر کھینچی، گاڑی رک گئی، چوہدری نے پھر بنگالی کو طنزیہ لہجے میں کہا۔
" ویکھیاں نیں کنک دیاں طاقتاں۔۔۔۔۔ توں وی کنک کھایا کر "۔
گاڑی رکی تو ریلوے پولیس آگئی اور مسافروں سے پوچھنے لگی کہ زنجیر کس نے کھینچی تھی؟ سب مسافروں نے چوہدری کی طرف اشارہ کیا۔ پولیس والوں نے چوہدری سے وجہ پوچھی۔ اب چوہدری کے پاس وجہ ہوتی تو وہ کچھ بتاتے۔ پولیس نے بلاوجہ زنجیر کھینچ کر گاڑی روکنے کے جرم میں چوہدری کو گرفتار کر کے ہتھکڑی پہنا دی۔ جب پولیس والے چوہدری کو گرفتار کر کے ساتھ لے جارہے تھے تو پیچھے سے بنگالی بابو نے آواز لگائی۔
" چوہدری جی۔۔۔۔ مچھلی چاول بھی کبھی کھا لیا کرو۔۔۔ اس سے عقل آتی ہے "۔
 

پپو

محفلین
تھپڑ مارنے پر شوہر نےناراض بیوی کو کہا کہ انسان اسے مارتا ہے جس سے وہ پیار کرتا ہے۔
جواب میں بیوی نے دو تھپڑ مارے اور بولی آپ کیا سمجھتے ہیں کہ میں آپ سے پیار نہیں کرتی۔
 

پپو

محفلین
ایک شخص خیالات میں گم چلا جا رہا تھا‘ ایسے میں ایک گدھے نے اسے دولتّی رسید کر دی‘ اس نے گدھے کو دو تین لاتیں رسید کیں اور بولا
”کیا میں تجھ سے کم ہوں؟ “
 

تبسم

محفلین
استاد(سیمہ سے) دو چیزؤن کے نام بتاؤ جنہیں ناشتے مین نہیں کھا یا جا سکتا ہے
سیمہ(جلدی سے) لنچ اور ڈنر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

پپو

محفلین
بیوی: (تھانے دار سے) جناب! ایک ہفتہ ہوگیا، میرے شوہر آلو خریدنے گئے تھے، اب تک لوٹ کر نہیں آئے۔
تھانے دار:آپ کوئی اور سبزی پکالیں۔
 

پپو

محفلین
ایک دوست: (دوسرے پر رعب ڈالتے ہوئے) اگر میں صبح اپنی کار میں بیٹھ کر اپنی زمین دیکھنے نکلوں تو شام تک پوری زمین نہیں دیکھ پاتا۔
دوسرا: چچ چچ! بہت عرصہ پہلے ہمارے پاس بھی ایک ایسی ہی کھٹارا کار تھی
 

پپو

محفلین
ہاسٹل میں رہنے والے ایک دوست نے دوسرے سے پوچھا:
”کیا بات ہے، تم بہت پریشان ہو؟“
دوسرے نے جواب دیا:
”کیابتاؤں یار،میں نےگھروالوں کوخط لکھاتھاکہ ٹیبل لیمپ خریدنےکےلیے500 روپے بھیج دیں، انھوں نے ٹیبل لیمپ بھیج دیا۔“
 

پپو

محفلین
ٹی ٹوینٹی ہارنے کے بعد
آفریدی کی امی نے اس سے کہا:بیٹا بازار سے دہی لا دو
آفریدی نے سوچا باہر نکلوں گا تو لوگ ماریں گے اس لیے وہ برقع پہن کے نکلا…
بازار پہنچا ہی تھا کہ ایک عورت نے اس سے پوچھا
“تم آفریدی ہو نا؟”
آفریدی نے گھبرا کر کہا نہیں تو..
اس عورت نے کہا:”ڈرو مت میں حفیظ ہوں”
 

پپو

محفلین
خاوند عدالت میں جج سے : میں اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہتا ہوں

جج : مگر کیوں

شوہر : اس نے پچھلے ایک سال سے میرے ساتھ بات ہی نہیں کی

جج : ایک بار پھر سوچ لو ایسی بیویاں قسمت والوں کو ہی ملتی ہیں
 

پپو

محفلین
دو ننھے بچے مارک اور ٹونی بہت شرارتی تھے۔ اتنے شرارتی کہ اڑوس پڑوس میں بھی کوئی شرارت ہوجاتی تو سب کو یقین ہوتا کہ ان دونوں نے ہی کی ہوگی۔ ان کی شرارتوں کیوجہ سے انکی ماں بہت پریشان رہتی تھی۔ ایک دن وہ محلے کے چرچ میں گئی اور پادری سے اپنی پریشانی بیان کی۔ پادری نے اسے تسلی دی اور کہا کہ کل ایک بچے کو لے کر چرچ آ جانا۔ عورت اگلے دن ایک بچے کو لے کر چرچ پہنچ گئی۔
پادری نے چہرے پر غصہ طاری کرتے ہوئے بچے سے رعب دار آواز میں پوچھا۔

“ کیوں بچے ! کیا تم جانتے ہو گاڈ (خدا ) کہاں ہے ؟“

ننھا مارک سہم گیا اور خاموشی سے پادری کی طرف دیکھتا رہا۔ پادری نے سوچا بچہ میرے رعب میں آرہا ہے۔ لہذا پھر اور اونچی آواز میں پوچھا۔

“ بچے ! جلدی بتاؤ تم گاڈ (خدا) کے بارے میں کیا جانتے ہو؟؟“

ننھا مارک خوفزدہ ہوگیا اور چرچ سے لپک کر باہر نکلا اور گھر کو دوڑ لگا دی۔

ہانپتا ہانپتا گھر پہنچا تو دوسرے شرارتی بھائی ٹونی نے بے تابی سے پوچھا کہ بتاؤ چرچ میں کیا ہوا ؟؟؟

“یار ٹونی بھائی ! اب کے ہم دونوں بہت برے پھنس گئے ‌“ مارک کے تشویش سے کہا

“ کیوں ؟ آخر ہوا کیا چرچ میں ؟؟“ ٹونی کا تجسس اور پریشانی بڑھ گئی

“یار کیا بتاؤں۔ پادری کا گاڈ گم ہوگیا اور وہ ہم پر شک کررہا ہے“ مارک نے وضاحت کی
 

پپو

محفلین
ایک پٹھان کو ساحل سمندر سے ایک بوتل ملی اس میں سے جن نکلا جن نے کہا کوئی تین خواہش کرو میں پوری کرتا ہوں پٹھان نے کہا ایک شاندار کوٹھی ہو ، کوٹھی بن گئی ، پٹھان : اس میں ایک بہت اچھی پڑھی لکھی فیملی ہو
وہ بھی آگئی

اب تیسری خواہش جن نے پوچھ تو خان صاھب نے کہا
۔
۔۔
۔۔۔
۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس میں مجھے چوکیدار رکھوا دو
 

کھوکھر

محفلین
پولیس کی بھرتی ہو رہی تھی ایک امیدوار سے افسر نے پوچھا
مجمع کو منتشر کرنا پڑا تو کیا کرو گے
میں چندہ جمع کرنا شروع کر دونگا ۔ امیدوار نے جواب دیا
 
Top