کیا کوئی محفلین بتا سکتا ہے کہ بھارتی اردو کتب کیسے خریدی جا سکتی ہیں؟
اکیسویں صدی کے اوائل تک تو بذریعہ ڈاک کتب اور جرائد انڈیا سے پاکستان اور پاکستان سے انڈیا بھیجے جاتے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ مرحوم احمد ندیم قاسمی نے ایک کالم بھی اسی موضوع پر لکھا تھا کہ اس حوالے سے ڈاک کے اخراجات بہت زیادہ بڑھا دیے گئے ہیں۔ آج کل بھی شاید بذریعہ ڈاک ہی کتب اور میگزین بھیجے جاتے ہیں۔ رقم کی منتقلی کے لیے غالباً کریڈٹ کارڈ استعمال ہوتا ہے۔ تاہم، لہو کے پھول نامی کتاب کا ملنا آسان نہیں۔ اس کتاب کی نئی اشاعت میری نظر سے نہیں گزری۔ جو کتب شائع ہوئی ہیں، اس کے پبلشر، کتاب دان، لکھنو کا بھی اب کوئی نام و نشان نہیں۔ اس کتاب کی ہارڈ کاپی کے حصول کا طریقہ یہی لگتا ہے کہ انڈیا میں کسی بک سیلر کے پاس قدیمی نسخے پڑے ہوں اور وہاں سے کوئی خرید کر اسے پاکستان بھجوا دے۔ ایک اور صورت یہ ہے کہ پاکستان سے کئی ادباء اور شعراء انڈیا آتے جاتے رہتے ہیں، ان سے درخواست کی جائے تو وہ کتاب پاکستان لا سکتے ہیں بشرط یہ کہ اس کا سراغ پہلے سے لگا لیا جائے کہ کتاب کہاں سے ملے گی؟
اور ہاں، یہ بتانا بھول گیا کہ میسور کی ایک
لائبریری میں اس کتاب کی پانچوں جلدیں موجود ہیں۔ وہ ایسی آسانی سے نہ دیں گے۔ کسی انڈین محفلین کی ڈیوٹی لگائیں، کہ وہ ۔۔۔۔۔ سمجھ جائیں بس۔ کام مشکل ضرور ہے، نا ممکن نہیں۔