صرف دو الفاظ لکھے ہیں اور ان میں مدون کرنے کی ضرورت پیش آئی۔
کیا کہنے " اپنے " دھاگے پر۔
اور وہ جو ہیں ناں وہ اب بڑی ہو گئی ہیں اور اب ٹین ایجر نہیں رہیں۔
ٹین ایجر کیا کیا کرتے ہیں؟؟؟
واقعی اس کی بڑی دہشت ہے۔ بڑے تو کیا چھوٹے بھی اس کو دیکھ کر بڑوں کے پیچھے چُھپ جاتے ہیں۔
پھر تو دشت گردی کا مقدمہ چلنا چاہیئے زینب صاحبہ پر۔