آہ ہا، کبھی ہم بھی تھے، مگر سنا ہیکہ سائنسدان آجکل ایسی مشین بنانے میں لگے ہوئے ہیں جس کے ذریعے لوگ ٹین ہو جائیں گے، میرا مظلب ٹین سے آگے جائیں گے ہی نہیں، اور چونکہ سائنسدان یورپین اور امریکن ہیں سو انھوں نے کمالِ مہربانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس میدان میں بھی تجربے کے لیئے پاکستانی نوجوانوں کو ہی چنا ہے، ہو سکتا ہے اس تجربے کے لیئے مشرف صاحب یا پھر زرداری صاحب کو ہی چن لیا جائے، لیکن لگتا ہیکہ مشرف صاحب کو چنا جائے گا کیوں کہ وہ ٹین ہونے میرا مطلب ہے ٹین ایجر ہونے کے زیادہ حقدار ہیں آخر انھوں نے اسکے لیئے قربانیاں دی ہیں( یہ اور بات ہیکہ اپنی نہیں، بلکہ عوامی بکروں کی) لیکن قربانی تو قربانی ہوتی ہے نا چاہے بکروں کی ہو یا اپنی۔
آئیں اب انتظار کریں کہ کون اور کب ٹین ایجر بنایا جاتا ہے، مگر ایک مسئلہ ہے مشرف صاحب کو اگر ٹین ایجر بنایا گیا تو پھر بیگم صاحبہ کو بھی بنانا پڑے گا، سو میرا ٹین ایجر میکرز کو ادنیٰ مشورہ ہیکہ زرداری کو بنا دیا جائے نہ بیگم ہے اور نہ خرچہ زیادہ ہو گا۔