کیا آپ کوموت اور آخر ت سے ڈر لگتاہے

پپو

محفلین
موت ڈرنے کی نہیں بلکہ یاد رکھنے کی چیز ہے اس سے بہت سے مسئلے خود بخود حل ہو جاتے ہیں اور اگر موت یاد نہ ہو تو زندگی بے لگام ہو جاتی ہے ہمارے معاشرے میں ابتری اس وجہ سے بھی ہے ہم میں سے اکثر کو مرنا یاد ہی نہیں ہے زندگا نی ہے صدف قطرہ نیساں ہے خودی
وہ صدف کیا جو قطرے کو گہر کر نہ سکے
ہو اگرخود نگر وخودگرو خود گیر خودی
یہ بھی ممکن ہےکہ تو موت سے بھی مر نہ سکے
 

تعبیر

محفلین
شاید ہاں شا ید نا۔ :grin: اکثر جب زندگی تھکا دیتی ہے یا بور کر دیتی ہے تو مجھے مرنے کا تھوڑا بہت شوق چڑھ جاتا ہے ۔پھر یہ سوچ آ جاتی ہے کہ
مر کے بھی چین نہ ملا تو کہان جائینگے
 

قیصرانی

لائبریرین
شاید ہاں شا ید نا۔ :grin: اکثر جب زندگی تھکا دیتی ہے یا بور کر دیتی ہے تو مجھے مرنے کا تھوڑا بہت شوق چڑھ جاتا ہے ۔پھر یہ سوچ آ جاتی ہے کہ
مر کے بھی چین نہ ملا تو کہان جائینگے

بری بات، ایسے نہیں‌ کہتے :( باجو کہاں ہیں‌ آپ؟ ذرا آئیں جلدی سے اور انہیں سمجھائیں نا
 

زونی

محفلین
شاید ہاں شا ید نا۔ :grin: اکثر جب زندگی تھکا دیتی ہے یا بور کر دیتی ہے تو مجھے مرنے کا تھوڑا بہت شوق چڑھ جاتا ہے ۔پھر یہ سوچ آ جاتی ہے کہ
مر کے بھی چین نہ ملا تو کہان جائینگے




صحیح کہا دراصل حقیقت یہ ھے کہ انسان کسی حال میں خوش نہیں رہ سکتا جبکہ زندگی اور موت اپنی اپنی جگہ کھلی حقیقت ہیں جسے انسان قبول نہیں کرتا اور زندگی کو مرمر کے جیتا ھے جبکہ موت کے بارے میں سوچ کے خوفزدہ ہوتا ھے :)
 

زینب

محفلین
ڈر تو لگتا ہے اس لمحے سے۔جب دفن کر دینے کے بعد دور جاتے ہوئے اپنوں کیے قدموں کی آہٹ احساس دلائے گی کہ اب شروع ہونے والا ہے حساب کتاب۔۔۔۔۔۔اور اب یہاں کوئی مدد کے لیے نہیں آنے والا۔۔۔۔اللہ سب کے ساتھ میرے گناہ معاف کرے۔۔۔۔۔۔اور قبر کے عزاب سے بچائے۔۔۔آمیننن
 

شمشاد

لائبریرین
تو پیشتر اس کے کہ وہ وقت آ جائے جس کا پتہ ہی نہیں کہ کب اور کہاں آ جائے، اس کی تیاری کرنی چاہیے اور اس مہلت کو غنیمت جاننا چاہیے جو اس وقت سے ملی ہے۔
 

سارا

محفلین
حضرت عثمان بن عفان رضہ اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔قبر آخرت کی منزلوں میں سے پہلی منزل ہے۔۔پس اگر بندہ اس سے نجات پا گیا تو آگے کی منزلیں اس سے زیادہ آسان ہے اور اگر قبر کی منزل سے بندہ نجات نہ پا سکا تو اس سے آگے کی منزلیں زیادہ سخت اور کھٹن ہیں۔۔۔(ترمذی۔۔ابن ماجہ)
حضرت عمر رضی اللہ کے بارے میں پڑھا تھا کہ وہ قبر اور آخرت کے بارے میں سوچ کر رویا کرتے تھے اور کہا کرتے تھے کہ کاش میں زمین پر پڑھا ہوا ایک تنکا ہوتا جسے حساب کتاب کا کوئی ڈر خوف نہ ہوتا۔۔۔
مجھے بھی موت کی سختیوں قبر اور حساب کتاب کا سوچ کر بہت ڈر لگتا ہے۔۔اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہم سب مسلمانوں کے لیے نزع کا وقت آسان کرے عذابِ قبر سے محفوظ رکھے اور حساب کتاب میں ہمارے لیے آسانی کرے۔۔آمین
 

ظفری

لائبریرین
میں‌ یہاں یہ نقطہ کسی بحث کے لیئے نہیں پیش کررہا ہوں ۔ بس ایسے ہی ایک خیال آگیا ہے ۔ کچھ دنوں تک " مردے سنتے ہیں " ، کے ٹاپک کو بھی دیکھتا رہا ۔ لہذا مذہب کے فورم پر یہ بات نہیں لکھی کہ وہاں پر کتابوں کے اقتباسات کی بھرمار ہوجاتی ۔ اور ایک بے نتیجہ سی بحث کا آغاز ہوجاتا ۔
بس ایک خیال ہے ۔ ایک نقطہ سا ذہن میں آگیا ہے ۔ امید ہے اس کا کوئی منطقی جواب بھی مل جائے گا ۔
اللہ تعالی کا جیسا کہ فرمان ہے " کہ قیامت کے دن میں مردوں کو جب اٹھاؤں گا تو یہ ایسے اٹھیں گے کہ جیسے کہ ایک نیند لیکر اٹھے ہیں ۔ "
ذہن میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ " جب انسان عذابِ قبر یا ثوابِ قبر کے دور میں رہا اور پھر اسی طرح قیامت میں اٹھایا جائے گا تو اس کو ایسا کیوں محسوس ہوگا کہ وہ ابھی ایک نیند سے اٹھا ہے ( جیسا کہ قرآن کی آیت سے ظاہر ہے ) ۔ اس پر تو عالمِ برزخ کے دور کے سارے اثرات نمایاں ہونے چاہئیے تھے ۔ اگر کسی کی ایک کمرے میں رات بھر خوب چھترول کی جاتی ہے اور صبح ا سکو باہر نکالا جائے تو اس کو اچھی طرح معلوم ہوگا کہ رات بھر اس پر کیا بیتی ۔ ؟ اسے کہیں ایسا محسوس نہیں ہوگا کہ وہ ساری رات سوتا رہا ہے ۔
یہ ایک نقطہ ہے ۔ اسے برائے کرم بیکار کی بحث کے حوالے نہ کجیئے گا ۔ اگر ا سکا کوئی قرآن و سنت کے حوالے سے کوئی منطقی جواب ہے تو مجھے پڑھکر بہت خوشی ہوگی ۔ بصورتِ دیگر میری اس بات کو نظر انداز کردیجئے گا ۔ امید ہے جو جواب آئے گا وہ عقلی منطق کے عین مطابق ہوگا کہ قرآن وسنت کبھی انسانی عقل کے خلاف نہیں‌ جاتے کہ اسلام دینِ فطرت بھی ہے ۔
 
میں‌ یہاں یہ نقطہ کسی بحث کے لیئے نہیں پیش کررہا ہوں ۔ بس ایسے ہی ایک خیال آگیا ہے ۔ کچھ دنوں تک " مردے سنتے ہیں " ، کے ٹاپک کو بھی دیکھتا رہا ۔ لہذا مذہب کے فورم پر یہ بات نہیں لکھی کہ وہاں پر کتابوں کے اقتباسات کی بھرمار ہوجاتی ۔ اور ایک بے نتیجہ سی بحث کا آغاز ہوجاتا ۔
بس ایک خیال ہے ۔ ایک نقطہ سا ذہن میں آگیا ہے ۔ امید ہے اس کا کوئی منطقی جواب بھی مل جائے گا ۔
اللہ تعالی کا جیسا کہ فرمان ہے " کہ قیامت کے دن میں مردوں کو جب اٹھاؤں گا تو یہ ایسے اٹھیں گے کہ جیسے کہ ایک نیند لیکر اٹھے ہیں ۔ "
ذہن میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ " جب انسان عذابِ قبر یا ثوابِ قبر کے دور میں رہا اور پھر اسی طرح قیامت میں اٹھایا جائے گا تو اس کو ایسا کیوں محسوس ہوگا کہ وہ ابھی ایک نیند سے اٹھا ہے ( جیسا کہ قرآن کی آیت سے ظاہر ہے ) ۔ اس پر تو عالمِ برزخ کے دور کے سارے اثرات نمایاں ہونے چاہئیے تھے ۔ اگر کسی کی ایک کمرے میں رات بھر خوب چھترول کی جاتی ہے اور صبح ا سکو باہر نکالا جائے تو اس کو اچھی طرح معلوم ہوگا کہ رات بھر اس پر کیا بیتی ۔ ؟ اسے کہیں ایسا محسوس نہیں ہوگا کہ وہ ساری رات سوتا رہا ہے ۔
یہ ایک نقطہ ہے ۔ اسے برائے کرم بیکار کی بحث کے حوالے نہ کجیئے گا ۔ اگر ا سکا کوئی قرآن و سنت کے حوالے سے کوئی منطقی جواب ہے تو مجھے پڑھکر بہت خوشی ہوگی ۔ بصورتِ دیگر میری اس بات کو نظر انداز کردیجئے گا ۔ امید ہے جو جواب آئے گا وہ عقلی منطق کے عین مطابق ہوگا کہ قرآن وسنت کبھی انسانی عقل کے خلاف نہیں‌ جاتے کہ اسلام دینِ فطرت بھی ہے ۔

ظفری دیکھو میرے دوست ! تم نے آج وہ بات کی ہے جو تمہارے اندر کی انسان کی غماز ہے۔۔۔۔ یہ لائنیں میں صرف ظفری کے لئے لکھ رہا ہوں ۔۔۔۔ باقی لوگوں سے درخواست ہے کہ اس پر تبادلہ خیال نہ کریں ورنہ اک بے مقصد بحث کا آغاز ہو جائے گا۔۔۔۔ پلیز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ھاں تو ظفری ! مختصر لکھ رہا ہوں پھر تفصیل تمہارے ذوق پر ہے انشااللہ بعد میں بات کریں گے۔۔۔۔ ظفری انسان تین چیزوں کا مرکب ہے۔۔۔۔ روح، نسمہ اور جسم۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب روح کا نزول عالم ناسوت یعنی دنیا کی طرف ہوتا ہے تو وہ روشنی کے ایک جسم کو میڈیم بناتی ہے اور اپنی رہائش کے لیے ایک گھر تراشتی ہے جسے جسم سے تعبیر کیا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ جسم چھ جنریٹرز پر مشتمل ہوتا ہے ۔۔۔۔ جن میں چیدہ چیدہ لطیفہ اخفی ، لطیفہ سری اور لطیفہ نفسی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ روح ایک مکمل حالت میں ہوتی ہے۔۔۔۔ جس کے متعلق قران مین میرا رب فرماتا ہے کہ ہم نے اس کو احسن طریقے سے تخلیق کیا ۔۔۔۔ اور اسی جگہ فرماتا ہے کہ پھر اسکو اسفل السافلین مین پھینک دیا ۔۔۔ غور طلب بات ہے کہ اس لافانی مصور نے اپنی بہترین تخلیق کو بنا کر کس جرم میں ایک دم اسفل السافلین میں بھینک دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ درمیان میں ایسا کیا ہوا تھا۔۔۔۔۔۔۔؟ یہاں قران ہمیں تفکر کی دعوت دیتا ہے۔۔۔۔

بہرحال میں اس موضوع پر بھی تفصیل سے اہل محفل کی خدمت میں فلسفہ پیش کرونگا۔۔۔۔۔۔

ظفری میرے دوست ! یہی وہ قران ہے جس نے مجھ جیسے نا لائق انسان کو سمیٹا ہے اور ایک نئی زندگی سے روشناس کروایا ہے۔۔۔۔۔ یعنی من کی دنیا سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور مجھے ھزاروں حجتوں اور منا ظروں سے بچا لیا ۔۔۔۔ آج میں خوش ہوں کہ کافی عرصہ بعد مجھے اس متجسس انسان ملا جو اسلام کی اصل روح کو جاننا چاہتا ہے ۔۔۔۔۔ یہ میرے لئے خوشی کا لمحہ ہے۔۔۔۔۔ ورنہ میں نے صرف یہی دیکھا کہ لوگوں کی اپنی کوئی سوچ نہیں ہے وہ دوسروں کی آنکھ سے اسلام کو کھوج رہے ہیں۔۔۔۔۔۔

میری نظر میں انسان کامل کا درجہ وہی حاصل کرتا ہے جس کی اپنی سوچ ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ تمہارے پاس "کیوں" ہے۔۔۔۔۔ یہ "کیوں" تہماری پہچان ہے خدارا اسے مرنے نہ دینا اور نہ ما یوس ہونے دینا۔۔۔۔ پھر دیکھنا کہ اللہ نے کتنی خوبصورت کائنات تخلیق کی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ کتنا خوبصورت ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بے شک میرا رب سب سے حسین ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ظفری

لائبریرین
یونس بھائی ۔۔۔ میں آپ کے اس پیغام اور آپ کی محبت کے لیئے تہہ ِ دل سے ممنون ہوں ۔ آپ نے کئی اچھے اشارات دیئے ہیں ۔ جن سے مذید اسلام کی حقیقت کو سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے ۔ اس موضوع پر میں آپ کے خیالات کا منتظر رہوں گا ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے ۔ آمین
 
یونس بھائی ۔۔۔ میں آپ کے اس پیغام اور آپ کی محبت کے لیئے تہہ ِ دل سے ممنون ہوں ۔ آپ نے کئی اچھے اشارات دیئے ہیں ۔ جن سے مذید اسلام کی حقیقت کو سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے ۔ اس موضوع پر میں آپ کے خیالات کا منتظر رہوں گا ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے ۔ آمین

"من کی دنیا " میں چھانکا کرو دوست رات کے اندھیروں میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top