یہ گھڑی مجھ سے چھن گئی اور اس کے ساتھ ساتھ میرا بیٹا اور اس کی والدہ بھی؟ پھر اس کے بعد یہ گھڑی لی
بھئی ہمیں خوب جانتے ہیں کہ آپ کا شمار کن میں ہوتا ہے آپ ہمارے قابل فخردوستوں میں سے ہیں ۔وہ شاید کپڑے ڈالنا پنجابی محاورے (کپڑے پانا) کا براہ راست ترجمہ کرتے ہوں گے۔ میرا شمار ان میں نہیں ہوتا۔
بیلٹ تو لُوپس میں ڈالی ہی جاتی ہے (جیسے ازاربند ڈالا جاتا ہے) اس کے بعد بند کی جاتی ہے۔
ہمارے ہاں باندھنا گرہ لگانے کے لیے مستعمل ہے جیسے ازاربند باندھا جاتا ہے۔
سامسنگ کی گھڑیاں؟ میں تو سمجھتا تھا کہ سامسنگ محض سمارٹ واچ بنانے تک محدود ہےگھڑی سے میری بہت اچھی یاد وابستہ ہے۔
ہمارےسکول کے وقتوں میں مونٹیسوری وغیرہ تو ہوتی نہیں تھی سو جب مجھے سکول داخل کروایا گیا تو پہلی جماعت 'کچی' کہلاتی تھی، خیر انھی دنوں ہماری اکلوتے پھوپھی زاد بھائی جو شارجہ میں مقیم تھے، چھٹیوں پر پاکستان آئے تو میل ملاقات کے لیے ہمارے گھر بھی آئے۔ انھیں بچوں کی تعلیم کی بہت فکر ہوتی تھی اور جہاں بھی جاتے اکثر کاپیاں کتابیں لیکر بچوں کی تعلیمی قابلیت جانچتے رہتے تھے۔ اسی روز شام گئے ہم تینوں بچوں کو پاس بیٹھا کر ہم سے بھی مختلف مضمونوں پر سوال جواب کرنے لگ گئے۔ مثلاً پہاڑے، جمع تفریق اور اسلامیات کے متعلق۔
جب اس طرف سے کچھ مطمئن ہوئے تو ہم تینوں کو باری باری انھوں نےسامنے پڑے ٹائم پیس کو دیکھ کر وقت بتانے کا کہا جو مجھ سے بڑی دونوں بہنیں نہ بتا پائیں اور میں جو ابھی تازہ تازہ سکول جانے لگا تھا نے فٹ سے بتا دیا۔ وہ اتنے خوش ہوئے کہ اپنی کلائی پر بندھی گھڑی اتار کر ہمیں گفٹ کر دی۔ وہ پہلی گھڑی ویسٹ اینڈ واچ تھی، جو مجھے پرائمری پاس کرنے تک پہننے کی اجازت تو نہ ملی، البتہ میں اسے روزانہ چابی دے سکتا تھا۔ ہاں، جب ہائی سکول میں داخل ہوا تو پھر اگلے آٹھ نو سال وہی میری کلائی کی زینت بنی رہی۔
پھر جب اتھلیٹکس میں حصہ لینا شروع کیا تو سٹاپ واچ کی کمی شدید محسوس ہوئی تب میں نے ایک تائیوان کی بنی سیل والی گھڑی خریدی جو تربیت کے وقت پہن لیا کرتا تھا۔
بعد میں سامسنگ، سانیو اور کیسیو کی گھڑیاں مختلف ادوار میں استعمال کیں۔ موبائل کے آنے کے بعد سے گھڑی پہننا بالکل چھوڑ دیا ہے البتہ ویسٹ اینڈ واچ اور سامسنگ کی گھڑی اب بھی کہیں گھر میں پڑی ہوئیں ہیں اور کبھی کبھار کچھ تلاشتے دکھائی پڑ جاتی ہیں۔
فننش برانڈ ہےزبردست!
Suunto کی گھڑیاں دیکھی ہیں آپ نے؟
میرا ذاتی تجربہ ہے کہ جب میں رائٹ ہینڈ ڈرائیو والی گاڑی چلاتا ہوں تو گھڑی بائیں ہاتھ پر اور لیفٹ ہینڈ ڈرائیو کی صورت میں دائیں ہاتھ پر۔ ورنہ گھڑی شیشے پر بجتی رہتی ہے۔ ویسے فٹ پاتھ پر بھی اگر رش ہو اور ایک طرف دیوار تو میں گھڑی کو دیوار کے مخالف سمت والے ہاتھ میں بدل لیتا ہوں۔ اس طرح گھڑی ایک ہی دن کئی ہاتھ بدلتی ہےجو لوگ گھڑی پہنتے ہیں وہ کس کلائی پر؟
میں نے اس بارے میں کئی اصول سنے ہیں۔
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ آپ گھڑی dominant ہاتھ میں نہیں پہنتے۔ یعنی دائیں ہاتھ سے سب کام کرنے والی اکثریت بائیں کلائی پر گھڑی پہنے اور میری طرح ہائیں ہاتھ والے گھڑی دائیں کلائی پر باندھیں۔
ایک دوسری بات یہ سنی ہوئی ہے کہ مرد بائیں اور خواتین دائیں ہاتھ پر گھڑی باندھیں۔ اس کی کیا توجیہہ ہے یہ علم نہیں۔
میرا خیال ہے کہ پٹے والی گھڑی باندھی اور چین والی پہنی جاتی ہےذاتی خیال یہ ہے کہ جو چیز انسانی جسم کی ساخت کے مطابق سلی ہو اسے پہنا جاتا ہے مثلاَ جس طرح قمیض اور شرٹ میں آستین اور شلوار اور پینٹ میں پائنچے وغیرہ ۔
اسی لیے تہبند ،دھوتی، پگڑی اور احرام وغیرہ باندھے جاتے ہیں پہنے نہیں جاتے خواہ وہ سلے ہوئے ہی کیوں نہ ہوں ۔ اور ہاں ! اگر کوئی پہننے کے لفظ کو معنوی وسعت بخشنا چاہے تو بات دیگر ہے کوئی زبر دستی نہیں۔
فرحت کیانی باجی اور الہلال بھائی۔
UNEXPLAINABLE MATTERSCOLORED TEXT
شکریہStansted Airport
سام سنگ نے پچھلی صدی کی آخری دہائی میں ایسی گھڑیاں بنائیں تھیں۔ شاید بعد میں بھی بنتی رہی ہوں لیکن میرے علم میں نہیں۔سامسنگ کی گھڑیاں؟ میں تو سمجھتا تھا کہ سامسنگ محض سمارٹ واچ بنانے تک محدود ہے
چلیں ! لفظوں اور ان کے معنی کو زیادہ قید نہیں رکھ سکتے ۔اپنا اپنا ماحول ،اختیار اور احساس ہے۔
ویسے میں نے بہت سے لوگ بھیدیکھے ہیں جو (بیلٹ ہی نہیں بلکہ )پینٹ بھی "ڈالتے" ہیں پہنتے نہیں۔
کہیں آپ بھی ایسے لوگوں میں تو نہیں رہتے ؟
وہ شاید کپڑے ڈالنا پنجابی محاورے (کپڑے پانا) کا براہ راست ترجمہ کرتے ہوں گے۔ میرا شمار ان میں نہیں ہوتا۔
بیلٹ تو لُوپس میں ڈالی ہی جاتی ہے (جیسے ازاربند ڈالا جاتا ہے) اس کے بعد بند کی جاتی ہے۔
ہمارے ہاں باندھنا گرہ لگانے کے لیے مستعمل ہے جیسے ازاربند باندھا جاتا ہے۔
سام سنگ نے پچھلی صدی کی آخری دہائی میں ایسی گھڑیاں بنائیں تھیں۔ شاید بعد میں بھی بنتی رہی ہوں لیکن میرے علم میں نہیں۔
شکریہسام سنگ کوارٹز واچز لکھ کر گوگل پر سرچ کریں تو کافی نتائج آتے ہیں۔
اچھی گھڑیاں ہیںانیس سو اکیانوے میں ایسی گھڑی امی نے لیکر دی تھی جو نہاتے ہوئے گم ہو گئی۔ اس کے بعد پہلی شادی کے موقعے پر ایسی گھڑی مجھے میرے سسر صاحب نے پہنائی تھی
یہ گھڑی میری شادی کے کچھ عرصے بعد ٹوٹ گئی تھی پھر میرے بیٹے نے یہ گھڑی تحفہ دی
یہ گھڑی مجھ سے چھن گئی اور اس کے ساتھ ساتھ میرا بیٹا اور اس کی والدہ بھی پھر اس کے بعد یہ گھڑی لی
اور پاکستان آمد پر والد صاحب کو تحفہ کر دی پھر کچھ عرصے بعد زوجہ ثانیہ نے ایسی ایک گھڑی تحفہ دی جو اب تک میرے پاس ہے
دن میں کتنی بار کلائی بدلتے ہیں؟میرا ذاتی تجربہ ہے کہ جب میں رائٹ ہینڈ ڈرائیو والی گاڑی چلاتا ہوں تو گھڑی بائیں ہاتھ پر اور لیفٹ ہینڈ ڈرائیو کی صورت میں دائیں ہاتھ پر۔ ورنہ گھڑی شیشے پر بجتی رہتی ہے۔ ویسے فٹ پاتھ پر بھی اگر رش ہو اور ایک طرف دیوار تو میں گھڑی کو دیوار کے مخالف سمت والے ہاتھ میں بدل لیتا ہوں۔ اس طرح گھڑی ایک ہی دن کئی ہاتھ بدلتی ہے