کارتوس خان
معطل
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔وبعد!۔
گرامیِ قدر خرم صاحب۔۔۔ افسوس کہ ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ آپ اپنی جہالت میں جس کمی کے خواہش مند ہیں۔۔۔ ہوسکتا ہے کہ وہ ایک جوش فہمی سے زیادہ اور کچھ نہ ہو؟؟؟۔۔۔ محترم بلبلے کی بقا کا راز ہے پانی کی گود۔۔۔ کیونکہ گود سے باہر نکلتے ہی وہ اپنی موت آپ مرجاتا ہے۔۔۔ بین اسی طرح علماء کے اختلاف کو اگر آپ اُمت کے لئے رحمت سے تعبیر کرنا چاہتے ہیں تو جناب آپ خود صریح گمراہی میں متبلا ہے اور جس جہالت کے ختم ہونے کا ولیمہ جو آپ منا رہے ہیں۔۔۔ وہ ختم نہیں ہوئی بلکہ چالیسویں کے سوگ میں تبدیل ہوگئی۔۔۔ محترم قرآن کی ایک آیت کا انکار بھی بڑے بڑوں کو دائرہ اسلام سے خارج ہے اور آپ نے خیر سے۔۔۔۔۔۔۔ المہہم!۔ آئیئے جس علماء کے اختلاف کو آپ نے رحمت بنانے کی سازش کی ہے۔۔۔ اُن ہی علماء کی رہنمائی کرتے ہوئے اللہ وحدہ لاشریک نے کتنی پیاری بات بیان فرمائی ہے۔۔۔ کہ!۔
فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّهِ وَالرَّسُولِ
اگر کسی مسئلہ میں تم باہم اختلاف کرو تو اسے (حتمی فیصلہ کے لئے) اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف لوٹا دو۔۔۔
اسی لئے اللہ رب العزت نے قرآن میں واضع طور پر ارشاد فرمادیا ہے کہ!۔۔
فَاسْأَلُواْ أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ۔
تم اہلِ ذکر سے پوچھ لیا کرو اگر تمہیں خود (کچھ) معلوم نہ ہو۔۔۔
دیکھا عقل کے گھوڑے دوڑانے والوں کو اللہ وحدہ لاشریک نے کتنی پیاری نصیحت کی ہے۔۔۔ اور جو لوگ ہدایت کے متمنی ہوتے ہیں وہی وہ لوگ ہیں کہ جن کو اللہ رب العزت نے ہدایت بخشی اور جو لوگ صرف اپنی پوسٹیں بڑھانے کے لئے اٹل پچو گیریاں کرتے ہیں ان کے لئے بھی وعید بیان کی جاچکی ہے۔۔۔ ملاحظہ ہو۔۔۔
هُوَ الَّذِي أَنزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُّحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَاءَ تَأْوِيلِهِ وَمَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلاَّ اللّهُ
وہی ہے جس نے آپ پر کتاب نازل فرمائی جس میں سے کچھ آیتیں محکم (یعنی ظاہراً بھی صاف اور واضح معنی رکھنے والی) ہیں وہی (احکام) کتاب کی بنیاد ہیں اور دوسری آیتیں متشابہ (یعنی معنی میں کئی احتمال اور اشتباہ رکھنے والی) ہیں، سو وہ لوگ جن کے دلوں میں کجی ہے اس میں سے صرف متشابہات کی پیروی کرتے ہیں (فقط) فتنہ پروری کی خواہش کے زیرِ اثر اور اصل مراد کی بجائے من پسند معنی مراد لینے کی غرض سے، اور اس کی اصل مراد کو اﷲ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔۔۔
وسلام۔۔۔