فاروق سرور خان
محفلین
(یہ اقتباس ایک دوسرے تھریڈ میں لکھا گیا تھا۔ افادیت کے کئے یہاںمنتقل کردیا گیا )
کیا عائشہ ایک 6 یا 7 سال کی دلہن تھیں؟ ایک پرانی روایت کی حقیقت
ٹی۔ او ۔ شاہنواز
ٹی ۔او۔ شاہنواز ۔ ، مشی گن اسٹیٹ میں ایک پیشہ ور ڈاکٹر ہیں ۔ ان کا یہ مضمون منارات نامی رسالہ میں مارچ 1999 میں شائع ہوا۔ اسٌ پوسٹ:
http://www.ilaam.net/Articles/Ayesha.html
( مضمون لمبا ہے اور اس میں8 دلائل ہیں۔ صرف ایک یہاں درج کر رہا ہوں۔ دوسرے حضرات پسند کریں تو دوسرے دلائل کا ترجمہ بھی یہاںدرج کرسکتے ہیں۔ فاروق)
حضرت عائشہ کی عمر اور حضرت اسماء کی عمر کی نسبت
بقول عبدالرحمن ابن ابی الذناد۔ حضرت اسماء، حضرت عائشہ سے دس سال بڑی تھیں۔ (سیار العلم النبالہ، الذہابی، جلد 2، ص 289 عربی۔ موسستہ الرسالہ، بیروت، 1992)
بقول ابن کثیر: حضرت اسماء اپنے بہن حضرت عائشہ سے 10 سال بڑی تھیں۔ (البدایہ والنہایہ، ابن کثیر، جلد 8، ص371، دار الفکر العربی الجزاہ، 1933)
بحوالہ ابن کثیر: حضرت اسماء نے اپنے بیٹے کو 73ھ میں مرتے ہوئے دیکھا۔ اور پھر 5 دن، یا 10 دن یا 20 دن یا' کچھ دن' یا 100 دن بعد( دنوں کی تعداد مورخ یا محدث پر منحصر ہے) انکی وفات 100 برس کی عمر میں ہوئی۔ (البدیاہ والنہایہ، ابن کثیر، جلد 8، ص 372، دار الفکر العربی، الجزاہ، 1933)
بحوالہ ابن حجار الاثقلینی،:حضرت اسماء - 100 سو برس زندہ رہیں اور 73ھ یا 74 ھجری میں وفات پائی۔ (تقریب التہذیب، ابن حجار الاثقلینی، ص 654، عربی۔ باب فی النساء، الحرف الیف، لکھنئو)
تمام مؤرخین اس بات پر متفق ہیں کہ حضرت اسماء کی وفات - سو برس کی عمر میں 73ھ یا 74 ھ میں ہوئی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ ھجرت کے وقت، 27 یا 28 برس کی تھیں۔ جس کے حساب سے حضرت عائشہ کی عمر ھجرت کے وقت 17 یا 18 سال اور رسول اللہ کے گھر 19 یا 20 سال کی عمر سے رہنا شروع کیا۔
حجار، ابن کثیر، اور عبدالرحمن کی درج روایات کے مطابق، حساب کرنے سے ، حضرت عائشہ کی عمر ، شادی کے وقت 19 یا 20 سال بنتی ہے۔
ہشام بن عروہ حضرت عائشہ کی عمر کا تعین، مختلف روایات میں نکاح کے وقت 6، 7، 9 ، 12 یا 13 سال کرتے ہیں؟
تو یہ بتائیے کہ شادی کے وقت حضرت عائشہ کی عمر 17 یا 18 یا 19 یا 20 سال ہے؟ یا درست عمر 6، 7، 9 اور 12 سال ہے؟
نتیجہ: ہشام بن عروہ کی روایات کہ حضرت عایشہ کی عمر 6 یا 7 سال تھی اگر درست ہے تو پھر حجار، ابن کثیر اور عبدالرحمن درست نہیں۔ یہ واضح ہے کہ حضرت عائشہ کی نکاحکے وقت عمر، روایات میں لکھی کچھ ہیں اور حساب سے کچھ اور بنتی ہیں۔
مندرجہ بالا اقتباس ٹی۔ او ۔ شاہنواز کے مضمون سے لیا گیا۔
میرا نوٹ:
لگتا ہے کہ کوئی نہ کوئی گڑبڑ کی گئی ہے یا ہوئی ہے۔ ممکن ہےکہ کتابت کی غلطی کی وجہ سے بھی کسی کتاب میں 19 کی جگہ 9 سال کتابت ہوگیا۔ اور پھر اس کتاب کی تقلید ہوتی رہی۔
کیا عائشہ ایک 6 یا 7 سال کی دلہن تھیں؟ ایک پرانی روایت کی حقیقت
ٹی۔ او ۔ شاہنواز
ٹی ۔او۔ شاہنواز ۔ ، مشی گن اسٹیٹ میں ایک پیشہ ور ڈاکٹر ہیں ۔ ان کا یہ مضمون منارات نامی رسالہ میں مارچ 1999 میں شائع ہوا۔ اسٌ پوسٹ:
http://www.ilaam.net/Articles/Ayesha.html
( مضمون لمبا ہے اور اس میں8 دلائل ہیں۔ صرف ایک یہاں درج کر رہا ہوں۔ دوسرے حضرات پسند کریں تو دوسرے دلائل کا ترجمہ بھی یہاںدرج کرسکتے ہیں۔ فاروق)
حضرت عائشہ کی عمر اور حضرت اسماء کی عمر کی نسبت
بقول عبدالرحمن ابن ابی الذناد۔ حضرت اسماء، حضرت عائشہ سے دس سال بڑی تھیں۔ (سیار العلم النبالہ، الذہابی، جلد 2، ص 289 عربی۔ موسستہ الرسالہ، بیروت، 1992)
بقول ابن کثیر: حضرت اسماء اپنے بہن حضرت عائشہ سے 10 سال بڑی تھیں۔ (البدایہ والنہایہ، ابن کثیر، جلد 8، ص371، دار الفکر العربی الجزاہ، 1933)
بحوالہ ابن کثیر: حضرت اسماء نے اپنے بیٹے کو 73ھ میں مرتے ہوئے دیکھا۔ اور پھر 5 دن، یا 10 دن یا 20 دن یا' کچھ دن' یا 100 دن بعد( دنوں کی تعداد مورخ یا محدث پر منحصر ہے) انکی وفات 100 برس کی عمر میں ہوئی۔ (البدیاہ والنہایہ، ابن کثیر، جلد 8، ص 372، دار الفکر العربی، الجزاہ، 1933)
بحوالہ ابن حجار الاثقلینی،:حضرت اسماء - 100 سو برس زندہ رہیں اور 73ھ یا 74 ھجری میں وفات پائی۔ (تقریب التہذیب، ابن حجار الاثقلینی، ص 654، عربی۔ باب فی النساء، الحرف الیف، لکھنئو)
تمام مؤرخین اس بات پر متفق ہیں کہ حضرت اسماء کی وفات - سو برس کی عمر میں 73ھ یا 74 ھ میں ہوئی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ ھجرت کے وقت، 27 یا 28 برس کی تھیں۔ جس کے حساب سے حضرت عائشہ کی عمر ھجرت کے وقت 17 یا 18 سال اور رسول اللہ کے گھر 19 یا 20 سال کی عمر سے رہنا شروع کیا۔
حجار، ابن کثیر، اور عبدالرحمن کی درج روایات کے مطابق، حساب کرنے سے ، حضرت عائشہ کی عمر ، شادی کے وقت 19 یا 20 سال بنتی ہے۔
ہشام بن عروہ حضرت عائشہ کی عمر کا تعین، مختلف روایات میں نکاح کے وقت 6، 7، 9 ، 12 یا 13 سال کرتے ہیں؟
تو یہ بتائیے کہ شادی کے وقت حضرت عائشہ کی عمر 17 یا 18 یا 19 یا 20 سال ہے؟ یا درست عمر 6، 7، 9 اور 12 سال ہے؟
نتیجہ: ہشام بن عروہ کی روایات کہ حضرت عایشہ کی عمر 6 یا 7 سال تھی اگر درست ہے تو پھر حجار، ابن کثیر اور عبدالرحمن درست نہیں۔ یہ واضح ہے کہ حضرت عائشہ کی نکاحکے وقت عمر، روایات میں لکھی کچھ ہیں اور حساب سے کچھ اور بنتی ہیں۔
مندرجہ بالا اقتباس ٹی۔ او ۔ شاہنواز کے مضمون سے لیا گیا۔
میرا نوٹ:
لگتا ہے کہ کوئی نہ کوئی گڑبڑ کی گئی ہے یا ہوئی ہے۔ ممکن ہےکہ کتابت کی غلطی کی وجہ سے بھی کسی کتاب میں 19 کی جگہ 9 سال کتابت ہوگیا۔ اور پھر اس کتاب کی تقلید ہوتی رہی۔