کیا ساری لوک داستانوں کے عشاق صرف پاکستان میں ہی تھے؟ بھارت میں کیوں نہیں؟

آبی ٹوکول

محفلین
میں نے کہیں پرھا تھا کہ ہیر رانجھا تخلیقی کہانی ہے اصلی ہیر رانجھا کا کوئی وجود نہیں ہے باقی واللہ اعلم
 

سعادت

تکنیکی معاون
[...] وگرنہ تو لوگ سیف الملوک میں بھی پریاں اتار دیتے ہیں۔۔۔ اور کچھ ایسے ستم ظریف بھی ہیں۔۔۔ جو کہتے ہیں۔۔۔ مجھے شبہ سا پڑا تھا کہ درخت کے پیچھے پری ہے۔۔۔ ۔ :rollingonthefloor:

جب ہم دوستوں کا گروپ جھیل سیف الملوک گیا تو سب سے پہلے پریوں کی تلاش شروع ہوئی۔
پھر کچھ لڑکوں کو پریاں مل بھی گئیں۔
۔
۔
پھر ان لڑکوں کی تلاش شروع ہوئی۔ :D

میرے بڑے بھائی بتاتے ہیں کہ وہ اور ان کے چند دوست جب ناران گئے تھے تو جھیل سیف الملوک کے پاس ایک پٹھان گائیڈ سے انہوں نے پوچھا کہ آپ تو یہاں ہی رہتے ہیں، کیا آپ نے کبھی پریاں دیکھیں؟

گائیڈ کا جواب کچھ یوں تھا، ”ہاں، ہم تو روز پریاں دیکھتا ہے جو جِیپ میں بیٹھ کر آتا ہے اور جِیپ میں بیٹھ کر واپس چلا جاتا ہے۔“ :D
 

شمشاد

لائبریرین
لیلیٰ مجنوں کا تعلق عرب سے تھا۔۔۔ ۔۔۔ جودھا اکبر کا تعلق ہندوستان سے تھا۔
مجنوں کا اصل نام قیس تھا۔ عربی میں مجنون پاگل یا خبطی کو کہتے ہیں۔ چونکہ وہ لیلٰی کی محبت میں پاگل ہو گیا تھا تو اس کو عربی لوگ مجنون کہنے لگے جو اردو ادب میں پہنچتے پہنچتے مجنوں رہ گیا۔
 

نایاب

لائبریرین
پنجاب سندھ سرحد بلوچستان کشمیر جو کہ ستون ہیں پاکستان کے ۔
ان کی مٹی " پیار محبت خلوص وفا " کی خوشبو سے مہکتی ہے ۔
روح کو مہکانے والے سنہرے خوشبودار جذبوں کی فراوانی ہے ۔
سو ہر علاقے کی اپنی اک " عشق کہانی " ہے ۔
جو " اردو " کے سبب سب نے جانی ہے ۔
ہند میں " رام و سیتا " کی عشق کہانی مذہبی بنیاد رکھتی ہے ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میرے بڑے بھائی بتاتے ہیں کہ وہ اور ان کے چند دوست جب ناران گئے تھے تو جھیل سیف الملوک کے پاس ایک پٹھان گائیڈ سے انہوں نے پوچھا کہ آپ تو یہاں ہی رہتے ہیں، کیا آپ نے کبھی پریاں دیکھیں؟

گائیڈ کا جواب کچھ یوں تھا، ”ہاں، ہم تو روز پریاں دیکھتا ہے جو جِیپ میں بیٹھ کر آتا ہے اور جِیپ میں بیٹھ کر واپس چلا جاتا ہے۔“ :D
جواب کافی مشکوک ہے۔ یا تو گائیڈ بدلیں یا پھر پریاں :p
 
مہا بھارت تو مذہبی داستان ہے۔ اسکے علاوہ کوئی لوک داستان ہے؟
رام اور سیتا،
رادھا اور کرشنا،
بادشاہ دُشیانت اور شکنتلا،
شہزادی ساوتری اور ستیاوانت،
اور اس کے علاوہ پھر کبھی فرصت میں :)
ہاں البتہ ان سب کی کہانیاں بھی بہت دلچسپ ہیں، خاص طور پر جب دیومالایت، فینٹیسی اور مِتھ کا تڑکا لگا ہو۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بارے کچھ دروپدی کا بھی بیان ہوجائے۔۔۔
کہتے ہیں کہ دروپدی ایک شہزادی تھی جس کے باپ نے سوئمبر رچایا کہ جو گھومتے مرغ کی آنکھ میں تیر مارے اور وہ بھی براہ راست نہیں بلکہ پانی میں عکس دیکھ کر، دروپدی کی شادی اسی سے ہوگی۔ پھر ہوا ایسا کہ ایک پانڈو بھائی یہ مقابلہ جیت گیا۔ شہزادی کو لے کر گھر پہنچا اور اپنی کامیابی کے بارے بتایا۔ ابھی انعام کے بارے بتا بھی نہیں پایا کہ ماں نے بغیر دیکھے ہی کہا کہ انعام کو سب بھائی آپس میں برابر برابر بانٹ لینا۔ فرماں بردار بیٹوں نے من و عن عمل کیا :)
پسِ نوشت: اردو وکی پیڈیا یہ کہتا ہے
مہابھارت کا ایک نسوانی کردار ۔ پنجال کے راجا دروپد کی بیٹی۔ پانچ پانڈو بھائیوں کی بیوی۔ اصل نام کرشنا تھا۔
 
Top