گل بانو
محفلین
جب ہم دوستوں کا گروپ جھیل سیف الملوک گیا تو سب سے پہلے پریوں کی تلاش شروع ہوئی۔
پھر کچھ لڑکوں کو پریاں مل بھی گئیں۔
۔
۔
پھر ان لڑکوں کی تلاش شروع ہوئی۔
جب ہم دوستوں کا گروپ جھیل سیف الملوک گیا تو سب سے پہلے پریوں کی تلاش شروع ہوئی۔
پھر کچھ لڑکوں کو پریاں مل بھی گئیں۔
۔
۔
پھر ان لڑکوں کی تلاش شروع ہوئی۔
رام، سیتا اور رادھا ،کرشنا تو مذہبی کردار ہیں۔ کیا "بادشاہ دُشیانت اور شکنتلا،شہزادی ساوتری اور ستیاوانت، وغیرہ لوک داستانوں کے کردار ہیں یا یہ بھی مذہبی کردار ہیں؟رام اور سیتا،
رادھا اور کرشنا،
بادشاہ دُشیانت اور شکنتلا،
شہزادی ساوتری اور ستیاوانت،
اور اس کے علاوہ پھر کبھی فرصت میں
ہاں البتہ ان سب کی کہانیاں بھی بہت دلچسپ ہیں، خاص طور پر جب دیومالایت، فینٹیسی اور مِتھ کا تڑکا لگا ہو۔
اسی درپدی کو یہ بھائی بعد میں جوئے میں ہار بھی گئے تھے۔کہتے ہیں کہ دروپدی ایک شہزادی تھی جس کے باپ نے سوئمبر رچایا کہ جو گھومتے مرغ کی آنکھ میں تیر مارے اور وہ بھی براہ راست نہیں بلکہ پانی میں عکس دیکھ کر، دروپدی کی شادی اسی سے ہوگی۔ پھر ہوا ایسا کہ ایک پانڈو بھائی یہ مقابلہ جیت گیا۔ شہزادی کو لے کر گھر پہنچا اور اپنی کامیابی کے بارے بتایا۔ ابھی انعام کے بارے بتا بھی نہیں پایا کہ ماں نے بغیر دیکھے ہی کہا کہ انعام کو سب بھائی آپس میں برابر برابر بانٹ لینا۔ فرماں بردار بیٹوں نے من و عن عمل کیا
پسِ نوشت: اردو وکی پیڈیا یہ کہتا ہے
میں بھی گیا تھا۔۔۔۔ کئی بار گیا ہوں۔۔۔۔ سوائے چند ایک بار کے۔۔۔۔ سوکھی۔۔۔ میرا مطلب پانی سے بھری جھیل ہی دیکھ کر آگیا ہوں۔۔۔۔میرے بڑے بھائی بتاتے ہیں کہ وہ اور ان کے چند دوست جب ناران گئے تھے تو جھیل سیف الملوک کے پاس ایک پٹھان گائیڈ سے انہوں نے پوچھا کہ آپ تو یہاں ہی رہتے ہیں، کیا آپ نے کبھی پریاں دیکھیں؟
گائیڈ کا جواب کچھ یوں تھا، ”ہاں، ہم تو روز پریاں دیکھتا ہے جو جِیپ میں بیٹھ کر آتا ہے اور جِیپ میں بیٹھ کر واپس چلا جاتا ہے۔“
کہاں عشقیہ داستانیں۔۔۔۔ کہاں مقابلے۔۔۔۔بارے کچھ دروپدی کا بھی بیان ہوجائے۔۔۔
پھر بھائیوں نے ٹکڑے نہیں کیے انعام کے۔۔۔ بڑے چالاک تھے۔۔۔۔کہتے ہیں کہ دروپدی ایک شہزادی تھی جس کے باپ نے سوئمبر رچایا کہ جو گھومتے مرغ کی آنکھ میں تیر مارے اور وہ بھی براہ راست نہیں بلکہ پانی میں عکس دیکھ کر، دروپدی کی شادی اسی سے ہوگی۔ پھر ہوا ایسا کہ ایک پانڈو بھائی یہ مقابلہ جیت گیا۔ شہزادی کو لے کر گھر پہنچا اور اپنی کامیابی کے بارے بتایا۔ ابھی انعام کے بارے بتا بھی نہیں پایا کہ ماں نے بغیر دیکھے ہی کہا کہ انعام کو سب بھائی آپس میں برابر برابر بانٹ لینا۔ فرماں بردار بیٹوں نے من و عن عمل کیا
پسِ نوشت: اردو وکی پیڈیا یہ کہتا ہے
اب خیال رکھیے گا دروپدی نہ مخل ہوجائے۔۔۔ وگرنہ کسی نے بعد میں یقین بھی نہیں کرنا۔۔۔۔اللہ معاف کرے کہ میں راون سیتا جیسی کردار نگاری کروں۔ میں جھیل کے قصے کی بات کر رہا تھا۔ راوان خومخواہ بیچ میں مخل ہو گیا
انہوں نے sharing is caring فارمولے پر عمل کیاکہاں عشقیہ داستانیں۔۔۔ ۔ کہاں مقابلے۔۔۔ ۔
پھر بھائیوں نے ٹکڑے نہیں کیے انعام کے۔۔۔ بڑے چالاک تھے۔۔۔ ۔
چند ایک بار آپ کو جھیل " سوکھی " کیوں لگی؟میں بھی گیا تھا۔۔۔ ۔ کئی بار گیا ہوں۔۔۔ ۔ سوائے چند ایک بار کے۔۔۔ ۔ سوکھی۔۔۔ میرا مطلب پانی سے بھری جھیل ہی دیکھ کر آگیا ہوں۔۔۔ ۔
آپ ہمیشہ آدھا مراسلہ کیوں پڑھتے۔۔۔۔چند ایک بار آپ کو جھیل " سوکھی " کیوں لگی؟
کہیں آپ پریوں کی تلاش میں راستہ تو نہیں بھول گئے تھے؟
پڑھا تو پورا تھا لیکن اصل "مزا" پہلے آدھے مراسلے میں تھا۔آپ ہمیشہ آدھا مراسلہ کیوں پڑھتے۔۔۔ ۔
ہذا الزام شدیدن۔۔۔۔ وگرنہ مقولہ صادقن آن کل مرد الدنیا۔۔۔۔۔موضوع کے حوالے سے ایک بات اور ہے۔۔
کُلُ بَاکِستَانِی الٹھَرکِیا۔۔۔ ۔
کلامن سچن لاکن مرد الہند جذبات االاکثر علی ہذا مسئلۃ ۔ ثبوتن العلم کاما ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ہذا الزام شدیدن۔۔۔ ۔ وگرنہ مقولہ صادقن آن کل مرد الدنیا۔۔۔ ۔۔
اللہ پُچھے، اتنے بھائی اور سارے کے سارے نہ صرف جواری بلکہ انتہائی ناکام جواریاسی درپدی کو یہ بھائی بعد میں جوئے میں ہار بھی گئے تھے۔
ماشا اللہ! اچھے خاصے لوگ بھی اب ایک "سردار جی" کے اقوال کا حوالہ دینے لگے۔ یہ پاکستان نہیں صرف پنجاب کا ذکر ہے۔ایک سوال میرے زہن میں اٹک گیا ہے کہ کیا ساری لوک داستانوں کے عشاق صرف پاکستان میں ہی تھے؟ بھارت میں کیوں نہیں؟
چند دن پہلے ایک بھارتی پنجابی گلوکار میکا سنگھ کا ایک پروگرام پاکستانی چینل پر لگا ہوا تھا جس میں اس نے کہا کہ پاکستان کی ایک خاص بات یہ ہے کہ سارے عاشق پاکستان میں ہی ہوئے۔ یعنی ہیر رانجھا، سوہنی مہیوال، سسی پنوں،مرزا صاحباں وغیرہ۔
سوال یہ ہے کہ اس دعوی میں کتنی حقیقت ہے؟
آپ کی نظر سے کوئی ایسی بھارتی داستان گزری ہے تو بتائیے۔ماشا اللہ! اچھے خاصے لوگ بھی اب ایک "سردار جی" کے اقوال کا حوالہ دینے لگے۔ یہ پاکستان نہیں صرف پنجاب کا ذکر ہے۔
اصل بات اس طرح کہی جا سکتی ہے کہ اس خطے (پنجاب) میں مغربی (پاکستانی) پنجاب کے شاعروں اور داستان نگاروں کی تخلیقات ہی مشہور ہوئی ہیں۔ ہیر/رانجھا کے علاوہ باقی کردار افسانوی ہیں۔ اگر ان جیسے کرداروں کا وجود تھا بھی تو داستانوں میں انہیں Hollywood ٹریٹمنٹ دیا گیا ہے، یعنی داستان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ ساری دنیا میں لوک داستانوں میں رومانوی کردار ہوتے ہیں، ہم لوگ اگر نہیں پڑھتے تو یہ ہماری خطا ہے۔
مجھے کوئی ہندوستانی زبان نہیں آتی اور اردو میں شاید بنگالی ادب کے علاوہ دوسری ہندوستانی زبانوں کا ادب ترجمہ نہیں ہوا، یا کم از کم مشہور نہیں ہوا۔ ویسے بھی میں نے میٹرک کے بعد اردو میں انتہائی منتخب کتابیں پڑھی ہیں۔ میٹرک سے پہلے کے دور سے مجھے صرف شکنتلا اور دیوداس کے نام یاد ہیں، ان کی کہانیاں یاد نہیں۔ شرت اور ٹیگور نے رومانوی لوک داستانیں لکھی نہیں یا ہماری نظر میں وہ رومانوی نہیں ہوتیں۔آپ کی نظر سے کوئی ایسی بھارتی داستان گزری ہے تو بتائیے۔
آپ کی نظر سے اردو/ہندی اور پنجابی کے علاوہ دوسری ہندوستانی زبانوں کی کتنی فلمیں گزری ہیں؟ جہاں تک میری بات ہے تو میں ایسی حماقت برداشت نہیں کر سکتا جس میں گانے اور بازار کے بیچ میں ناچ شامل ہو، اس لئے پاکستانی/ہندوستانی فلمیں دیکھتا ہی نہیں۔میں نے سردار کی بات کو اہمیت اس لئے دی کہ کبھی کوئی بھارتی فلم وہاں کی لوک رومانوی داستان کی بنیاد پر بنی میری نظر سے نہیں گزری، کیا آپ کی نظر سے گزری ہے؟
سسی/پنوں تو پنجابی نہیں تھے لیکن ان کے بارے میں پنجابی گانے ضرور مشہور ہیں۔ کیا یہ دونوں ان گانوں سے پہلے بھی پنجاب میں اسی طرح جانے جاتے تھے؟ سندھ میں ایک اور بھی داستان مشہور ہے لیکن کیونکہ اس کے اردو/پنجابی گانے نہیں ہیں اس لئے ان کرداروں کے نام یاد رکھنا مشکل ہے۔ اسی طرح ایک یا دو بلوچی رومانوی داستانیں بھی مشہور ہیں ان کے نام بھی شاید ہی کسی کے حافظے میں ہوں۔ اسی طرح اگر ہندوستان کے دوسرے علاقوں میں دوسری زبانوں میں ایسی داستانیں ہیں بھی تو ہمیں کیا معلوم؟غالباً سسی پنوں پنجابی نہیں تھے۔
بالکل ہاں ۔ لیکن ہمارا موضوع لوک داستانیں ہے۔لئیق احمد مذہبی داستانیں بھی رومانوی ہو سکتی ہیں