شاکرالقادری
لائبریرین
امن ایمان نے کہا:ہیںںںںںں یہ میرے ذیریں قول پر اتنی دانشورانہ بحث چھڑ گئی۔۔۔ ۔۔ تفسیر چا ویسے آپ نے لاحاصل بحث چھیڑ دی ہے : ) خیر۔۔۔
آپ سب لوگ پتہ نہیں کیا حساب کتاب لے کر بیٹھ گئے ہیں۔۔۔بات صرف اتنی ہے کہ ایک لڑکی ہونے کے باوجود مجھے وہ عورتیں بری لگتی ہیں جو مردوں کی برابری کا دعوی کرتی ہیں۔۔۔۔جو کہ مردوں کی طرح کام کاج کرنا چاہتی ہیں۔۔جبکہ اس کی ضرورت بھی نہ ہواور اگر کبھی مجبورا انھیں کوئی جاب کرنی پڑ جائے تو اپنی کمائی کا رعب ڈالتی ہیں۔۔۔گھر میں ساس چاہے تنہا مر کھپ جائے خود کسی NGO کے ذیر صدارت بوڑھے لوگوں کی فلاح و بہبود کی پالیسی مرتب کرنے میں پیش پیش ہوتی ہیں۔ خوب بن سنور کر بازار نکلا جاتا ہے اور اگر کوئی راہ چلتا جملہ کس دے تو پھر بھرے بازار میں پٹائی کروانے میں فخر محسوس کرتی ہیں۔۔۔کیا ہے یہ سب۔۔؟؟؟؟
کبھی سوچیں کہ مغرب کی تقلید میں ہم کہاں سے کہاں نکل گئے ہیں اب تو پاکستانی عورت نہ گھر کی ہے اور نہ گھاٹ کی۔۔۔۔ جہاں مطلب ہوا مذہب کو درمیان میں لے آئے کہ جی اسلام میں بھی تو عورتیں مردوں کے شانہ بشانہ چلتی اور لڑتی رہی ہیں ۔۔۔لیکن جہاں ان کے سخت باپردہ ہونے پر کسی نے کہا وہاں وہ بحث وہ جگہ ہی چھوڑ دی۔
آپ کو پتہ ہے کہ پاکستانی فوج میں عورتوں کی شمولیت کیوں دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔۔اس لیے کے وہ باعمل مسلمان جو اب بھی جہاد کو ایک مقدس فریضہ سمجھتے ہیں۔۔ان کا دھیان ان فضول لغویات کی طرف لگایا جاسکے۔۔سچ کہوں آج کل کی عورت کو دیکھ کر مجھے خود پر شرمندگی ہوتی ہے ۔۔: (
خیر جناب عورت اور مرد کبھی برابر نہیں ہوسکتے۔۔نہ قوت ِ فیصلہ میں،نہ قوتِ ارادی میں، نہ طاقت میں، نہ مصائب سے نپٹنے میں، نہ آزادی میں۔۔۔کسی بھی حال میں نہیں۔
لیکن امن!
برابری میرے خیال میں انسانی حرمت و احترام ہے اور اس میں مردو عورت دونوں برابر ہیں اور اگر برابری ذہنی، جسمانی، نفسیاتیﹺ ساختوں اور صلاحیتوں کی بنیاد پر ہے تو یہ بات فطرت کے خلاف ہے مجھے آپ کی بات سے پورا اتفاق ہے لیکن بحیثیت انسان خوبیاں اور خامیاں تو مردو عورت دونوں میں ہیں
اور اگر آزادی اسی کا نام ہے کہ ایک بھوکے کے سامنے اشتہا انگیز کھانا عمداً رکھا جائے اور وہ جب اسے کھانے کے لیے لپکے تو اس کی آزادی کو سلب کر لیا جائے یہ کیسی آزادی ہے؟ مجھے تو یہ کہنا ہے کہ جب عورت کو بن سنور کر باہر نکلنے کا حق اور آزادی چاہیے تو پھر مرد اسے گھورنے اور اپنی آنکھوں کو ٹھنڈا کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے اس بات پر بن سنور کر باہر نکلنے والی عورت کو تکلیف کیوں ہوتی ہے آخر وہ اپنے حسن کی نمائش ااسی لیے تو کرتی ہے کہ مرد اسے دیکھیں