کیا ملال اب کے دھریں سینۂ پُر خار کے پاس ۔ فاتح الدین بشیرؔ

جاسمن

لائبریرین
بہت خوب! اتنے وکھرے وکھرے خیال آپ کو کہاں سے آ جاتے ہیں۔؟(غیب سے مضامین وارد ہوتے ہیں:))اورکیا آپ لغت اپنے ساتھ رکھ کے بیٹھتے ہیں؟اس قدر مشکل الفاظ و تراکیب۔۔۔ہو نہ ہوآپ کوئی قدیم شاعر ہیں۔۔۔۔ہم تو آج اتنی آسان شاعری پڑھنے کے عادی ہیں

مَوت اَنگُشت بدنداں ہے یہ کس کا ہے نصیب
اُستُخواں دار پہ، سر زانُوئے دِلدار کے پاس
موت حیراں ہے کہ یہ کس کی کھُلی ہے قسمت
ڈھانچہ سُولی پہ ہے،سر گود میں دلدار کے پاس

کوئی مجھ سے پوچھے کہ میں نے کتنی محنت لگا کے یہ غزل پڑھی ہے۔۔۔صرف اس لئے کہ ۔۔۔۔۔فاتح کی غزل سے محرومی گوارہ نہیں مجھے۔۔۔۔
بہت ہی خوب! اور پچھلی ساری تعریفیں دوبارہ سے۔۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین
اس شعر نے ڈرا دیا پھر خیال آیا کہ اتنی خطرنا ک شاعری فاتح بھائی ہی کرسکتے ۔۔۔لوگ جسم اور روح کو علیحدہ کرتے ہیں جبکہ آپ نے جسم کو اور پاش پاش کردیا۔۔۔۔۔۔۔سر دھڑ سے جدا کردیا۔۔۔۔۔

آپ کے ہاتھ میں کچھ ہے بھی ؟

واہہہہہہہہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر خود کے پاس کچھ ہے تو وہ بھی ادھار والا۔۔۔۔۔۔۔۔ شاعر کنگال کیوں ہوتا اس غزل کو دیکھ کے خیال آیا۔۔۔۔
عمدہ اور کمال کی غزل ، بالخصوص درج ذیل بالا اشعار ۔
کچھ جو سمجھا مرے شکوے کو تو رضواں سمجھا :)
 

فاتح

لائبریرین
باس تھی جن میں بَدَن کی ترے، ہم آبلہ پا
رِہن رکھ آئے ہیں وہ سانس بھی گلزار کے پاس
اَصلِ آئینہ فقط ریگ مگر صُورت کَش
نُور کس آنکھ کا ہے دیدۂ زنگار کے پاس
سبحان اللہ ، سبحان اللہ !! کیا خوبصورت اشعار ہیں ۔ نور کس آنکھ کا ہے دیدہء زنگار کے پاس !!!!! بہت اعلیٰ ! سلامت رہیے فاتح بھائی ، ہزاروں سال سلامت رہیئے!
سراسر آپ کی محبت ہے ظہیر بھائی۔
 

فاتح

لائبریرین
بہت خوب! اتنے وکھرے وکھرے خیال آپ کو کہاں سے آ جاتے ہیں۔؟(غیب سے مضامین وارد ہوتے ہیں:))اورکیا آپ لغت اپنے ساتھ رکھ کے بیٹھتے ہیں؟اس قدر مشکل الفاظ و تراکیب۔۔۔ہو نہ ہوآپ کوئی قدیم شاعر ہیں۔۔۔۔ہم تو آج اتنی آسان شاعری پڑھنے کے عادی ہیں

مَوت اَنگُشت بدنداں ہے یہ کس کا ہے نصیب
اُستُخواں دار پہ، سر زانُوئے دِلدار کے پاس
موت حیراں ہے کہ یہ کس کی کھُلی ہے قسمت
ڈھانچہ سُولی پہ ہے،سر گود میں دلدار کے پاس

کوئی مجھ سے پوچھے کہ میں نے کتنی محنت لگا کے یہ غزل پڑھی ہے۔۔۔صرف اس لئے کہ ۔۔۔۔۔فاتح کی غزل سے محرومی گوارہ نہیں مجھے۔۔۔۔
بہت ہی خوب! اور پچھلی ساری تعریفیں دوبارہ سے۔۔۔۔
بہت شکریہ۔ سلامت رہیں۔
مضامین غیب سے وارد ہونے پر مسئلہ یہ ہے کہ صریرِ خامہ تو غالب کا نوائے سروش تھا اور یہ اسی کا حق تھا کہ غیب سے مضامیں خیال میں آنے کا دعویٰ کر سکے۔ ہم تو گھڑتے ہیں۔ :laughing:
 

فاتح

لائبریرین
شاعری کی پہلی کتاب ۔۔شعر گوئی سے متعلق انتہائی آسان طریقے سے بیان کیا گیا ہے
کافی پرانی کتاب ہے
عروض پڑھ کر شعر کے وزن پر گفتگو تو کی جا سکتی ہے لیکن عروض کی کتابیں پڑھ کر شاعری نہیں سیکھی جا سکتی۔یہاں ایک تفسیر صاحب ہوا کرتے تھے جو عروض پر مضامین بھی لکھتے تھے لیکن کبھی با وزن مصرع نہیں لکھ پائے۔
شعر کہنا چاہتے ہو تو گنگنا کر شعر کہنا سب سے آسان طریقہ ہے۔
 

باباجی

محفلین
عروض پڑھ کر شعر کے وزن پر گفتگو تو کی جا سکتی ہے لیکن عروض کی کتابیں پڑھ کر شاعری نہیں سیکھی جا سکتی۔یہاں ایک تفسیر صاحب ہوا کرتے تھے جو عروض پر مضامین بھی لکھتے تھے لیکن کبھی با وزن مصرع نہیں لکھ پائے۔
شعر کہنا چاہتے ہو تو گنگنا کر شعر کہنا سب سے آسان طریقہ ہے۔
بھائی اسی طریقہ پر عمل کر رہا ہوں
کیونکہ استاد کے کہے
اور کتاب میں لکھے ہوئے میں کافی فرق ہوتا ہے
اور میرے لیئے استاد کے کہے پہ عمل کرنا آسان اور بہتر ہے :)
 
Top